گردے کی پتھری کو انگلش میں کڈنی سٹون کا کہا جاتا ہے۔ یہ ہمارے خون میں سے فضلہ اور اضافی پانی پیشاب کی صورت میں نکالتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ جسم میں موجود کیمیکلز جیسے سوڈیم، پوٹاشیم اور کیلشیم کو متوازن کرنے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔ یہ ایسے ہارمونز بھی بناتے ہیں جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتے ہیں۔
یہ سرخ خون کے خلیات کی پیداوار میں اضافہ کرتے ہیں یہ صحت مند ہڈیوں کو برقرار رکھنے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔ جسم کے باقی اعضاء کی طرح گردوں کی صحت بھی بہت ضروری ہے۔ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو گردے کی پتھری کی وجہ سے پریشان نظر آتے ہیں۔
عام طور پر گردے کی پتھری کا علاج غذا میں تبدیلی لا کر یا دوائیوں کی مدد سے کیا جاتا ہے۔ اگر آپ بھی اپنے گردوں کی صحت کو لے کر پریشان ہیں تو آپ اس بلاگ کی مدد سے گردوں کی صحت کا خیال رکھ سکتے ہیں؛
گردے کی پتھری کو کیسے روکا جائے
جیسا کہ میں نے پہلے بتایا ہم گردوں کی صحت اور گردے کی پتھری کو روکنے کے لئے اپنی غذا میں تبدیلی لا کر اس میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ ہماری متوازن غذا ہمیں صحت کے بہت سے مسائل سے بچاتی ہے ہم جانتے ہیں کہ گردوں کی صحت کے لئے ہمیں کیا کرنا چاہیے؛
پانی
اگر آپ کے گردے میں پتھری ہے یا آپ کو خدشہ ہے کہ پتھری ہوسکتی ہے تو آپ کو زیادہ سے زیادہ پانی پینے پر غور کرنا چاہیے۔ اس کے بارے میں تو ڈآکٹر بھی یہ مشورہ دیتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں۔ گردے کی پتھری اس وقت بنتی ہے
جب آپ کے پیشاب میں معدنیات اور نمکیات ایک ساتھ جمع ہوجاتے ہیں۔ جب آپ کافی مقدار میں پانی پیتے ہیں تو آپ کا پیشاب پتلا ہوتا ہے اور گردے اس کو پیشاب کے ذریعے خار ج کرتے ہیں۔ اس وجہ سے یہ پتھری میں تبدیل نہیں ہوتے۔ اس لئے زیادہ پانی پینے کے بارے تجویز کیا جاتا ہے۔
لیموں کا رس
آپ کو لیموں کا رس گردے کی پتھری دور کرنے میں مفید ہو سکتا ہے کیونکہ کیلشیم کی پتھری میں سایٹریٹ ہوتا ہے۔ کیلشیم اور آکسالیٹ کا آپس میں تعلق ہے یعنی وہ ایک دوسرے کے ساتھ چپک جاتے ہیں اور کیلشیم آکسالیٹ بنائیں گے۔ جب یہ پیشاب کی نالی میں ہوتے ہیں تو گردے کی پتھری کا باعث بنتے ہیں۔
جرنل آف یورولوجی میں شائع ہونے والی 2017 کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک دن میں 4 اونس لیموں کے رس کے ساتھ 2 لیٹر پانی پینے سے پتھری بننے کی شرح 1 سے 13 فیصد کم ہوجاتی ہے۔
انار کا جوس
کسی بھی پھل کا رس ہماری مجموعی صحت کے لئے انتہائی مفید ہے۔ انار کا استعمال اکثر السر میں بھی کیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے یہ گردے کی پتھری کے علاج میں بھی کارآمد ہوسکتا ہے۔ یہ کیلشیم آکسیلٹ کو کم کرتا ہے اور یہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس آکسیڈیٹو تناؤ کو روکنے اور کم کرنے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔ جو پتھری کی تشکیل سے منسلک ہیں۔ آپ جان کاری کے لئے یورولوجسٹ سے رابطہ کریں۔
سرکہ کا استعمال
آپ سرکہ کا استعمال کرکے کیلشیم آکسالیٹ پتھری کی تشکیل کو روک سکتے ہیں۔ ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سرکہ میں موجودایسٹک ایسڈ پیشاب میں سایٹریٹ اور کیلشیم کو منظم کرتا ہے۔ سرکہ کی تمام اقسام میں ایسٹک ایسڈ موجود ہوتا ہے۔
آپ ایپل سایڈر سرکہ کو بھی روزانہ پانی کے گلاس میں شامل کرکے پی سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کا زیادہ استعمال بھی آپ کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
سبز چائے
گردے کی پتھری کو روکنے میں سبز چائے بھی مفید ہے۔ 2018میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سبز چائے پینے والوں میں پتھری کا امکان کم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو کسی بھی قسم کے انفیکشن سے بھی دور رکھتے ہیں۔
آپ ایمرجنسی کی صورت میں مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ سے ڈاکٹر سے بات کریں۔اس نمبر پر کال ملائیں 03111222398
غذائی تبدیلی
بہت سی غذائیں بھی ایسی ہیں جو ہماری صحت کے لئے اور ہمارے لئے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں اس میں سب سے زیادہ ہاتھ فاسٹ فوڈ اور کولڈ ڈرنکس کا ہے۔ ہماری نوجوان نسل کا رجحان اس طرف زیادہ ہے۔ یہ فوڈذ آپ کے جسم میں پانی کی کمی کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ جتنی آج کل وائرل بیماریاں ہیں اس میں ادویات کا استعمال بھی زیادہ ہوگیا یہ بھی ہمارے گردوں پر اثرات چھوڑتی ہیں۔ اس لئے ہمیں اپنی غذا میں پھلوں اور سبزیوں کو شامل لازمی کرنا چاہیےتاکہ ہمارے جگر کی صحت بھی اچھی رہے اور ہمارا خون بھی صاف ہو۔
پھل اور سبزیاں زیادہ کھانے سے پیشاب میں سایٹریٹ بنتا ہے جو پتھری کو روکنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ آپ کو اپنی غذا میں سے گوشت اور سوڈیم کی مقدار کوکم کرنا ہوگا۔ تاکہ آپ گردے کی پتھری کے بننےسے محفوظ رہ سکیں۔
مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|