ہائی بلڈ پریشر کے بارے میں کہا جاتا ہے۔ یہ وہ دشمن ہےجو خاموشی سے انسان کو اندر ہی اندر شکار کرتا ہے ۔ اس بیماری کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس وقت امریکہ کی آدھی آبادی اس بیماری کا شکار ہے ۔ بلڈ پریشر سے مراد خون کا وہ دباؤ ہے. جو کہ دل خون کے اوپر لگا کر پورے جسم میں بھیجتا ہے ۔ اس کی نارمل رینج 120/80 ہونی چاہیۓ ۔ اس سےزیادہ یا اس سے کم ہونا بلڈ پریشر کی بیماری کی علامت ہوتی ہے
ہائي بلڈ پریشر کم کرنے کے گھریلو ٹوٹکے
ہائي بلڈ پریشر ایک ایسا مرض ہوتا ہے ۔ جس کا مکمل علاج اب تک نہیں دریافت ہو سکا ہے ۔ تاہم اس کو دواؤں اور پرہیز کے ذریعے کنٹرول ضرور کیا جا سکتا ہے ۔ اس کے خطرات اور نقصانا ت سے محفوظ رہنے کے لیۓ یہ ضروری ہے کہ اس کے اوپر مستقل نظر رکھی جاۓ اور ڈاکٹرز کی ہدایات کی روشنی میں اپنی غذا اور دوا کا خیال رکھنا چاہیۓ ۔ تاہم کچھ اقدامات ایسے بھی ہیں جواس کوکنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں
چلتے پھرتے رہیں
صحت مند رہنے کے لیۓ دن کے چوبیس گھنٹوں میں آدھے سے ایک گھنٹے تک ورزش کرنا ہر انسان کے لیۓ ضروری ہوتا ہے ۔ یہ ضرورت ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیۓ تو اور بھی زیادہ ہو جاتی ہے ۔ ہلکی واک سے شروع ہونے والی یہ ایکٹیوٹی باقاعدہ جم جوائن کر کے بھی کی جاسکتی ہے ۔ورنہ کم ازکم تیز قدموں کے ساتھ آدھے گھنٹے تک نہ صرف بلڈ پریشر کو کم کرتی ہے بلکہ جسم کو ذیابطیس اور دل کی بیماری کے خطرے سے بھی بچاتی ہے
اپنی غذا کا خیال رکھیں
تندرست رہنے کے لیۓ متوازن غذا کی اہمیت سب سے زیادہ ہوتی ہے ۔ اور متوازن غذا میں وہ سارے ضروری اجزا شامل ہونے چاہیۓ ہیں جن کی ہمارے جسم کو ضرورت ہوتی ہے ۔ زیادہ میٹھا یا زیادہ چکنائی والا کھانا ہائی بلڈ پریشرکے مریضوں کے لیۓ بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے ۔ اس وجہ سے ایسے مریضوں کو کم چکنائی اور زيادہ فائبر والی غذا کا استعمال کرنا چاہیۓ ۔ جو ان کے خون میں کولیسٹرول کے لیول کو کم رکھیں اور بلڈ پریشر کو زیادہ ہونے سے روکیں
نمک کا استعمال کم کریں
کھانے میں نمک کی صورت میں سوڈیم کا استعمال بلڈ پریشر میں اضافے کا موجب ہوتا ہے ۔ ایک نارمل انسان کو دن بھر میں آدھی چمچ نمک کو مختلف ذرائع سے استعمال کرنا چاہیۓ ۔ لیکن ہائی بلڈ پریشر کے مریضیوں کے لیۓ یہ مقدار نہ ہونے کے برابر ہونی چاہیے ۔ کھانےمیں لذت کے لیۓ وہ قدرتی اشیا کا استعمال کر سکتے ہیں جو ان کے کھانے میں لذت بڑھا دیں ۔ اس کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر کے مریضیوں کو پراسسیسڈ کھانوں کا استعمال بالکل نہیں کرنا چاہۓ کیوں کہ ان میں نمک کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے ۔
وزن کم کریں
موٹاپے اور ہائی بلڈ پریشر کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہوتا ہے ۔ زیادہ وزن کی صورت میں جسم میں جمع شدہ چربی بلڈ پریشر کو بڑھانے کا باعث بن جاتی ہے ۔ اس وجہ سے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیۓ وزن کم کرنا بہت ضروری ہے ۔ وزن کم کرنے کے لیۓ ڈائٹنگ اور ایکسرسائز دونوں کی مدد لی جا سکتی ہے اور اس بات کی کوشش کرنی چاہیے کہ مردوں کی کمر 40 انج اور عورتوں کی کمر 35 سے زیادہ نہیں بڑھنی چاہیۓ ہے
تمباکو نوشی ترک کر دیں
ایک سگریٹ اگلے کئی گھنٹوں کے لیے آپ کے بلڈ پریشر کو بڑھا دیتی ہے ۔ اور اگر بلڈ پریشر پہلے ہی ہائی ہو تو تمباکو نوشی سے اس میں مذيد اضافہ ہو سکتا ہے جو کہ دل کے دورے اور فالج کا باعث بن سکتا ہے ۔تمباکو نوشی کی عادت کو ترک کرنے سے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے
ذہنی دباؤ سے دور رہیں
آجکل کے دور میں ذہنی دباؤ سے مکمل طورپر بچنا بہت مشکل ہے ۔ لیکن یہ یاد رکھیں کہ ذہنی دباؤ فوری طور پر بلڈ پرشر کو بڑھا دیتا ہے ۔ جو کہ صحت کے لیۓ بہت خطرناک مسائل کا باعث بن سکتا ہے اس وجہ سے یہ ضروری ہے کہ ایسی کسی بھی صورتحال میں خود کو نارمل رکھنے کی کوشش کریں
بلڈ پریشر کی بیماری کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیۓ ۔ اس کے علاج کے لیۓکسی مستند ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق دوا کا انتخاب کریں کسی بھی قسم کے مشورےکے لیۓ آن لائن مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ داون لوڈ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں