آج کےٹیکنالوجی اورترقی یافتہ دور میں ہرکوئی اپنی صحت کی جانب سےغافل اورلاپرواہ نظرآتاہےانسان خواہ پرانےزمانےکاروایت پسند ہویاجدیدزمانےکاماڈرن ہولیکن وقت کے ساتھ لڑائی رہی ہے۔ہردورکےمعاشی،معاشرتی،اخلاقی اورجسمانی مسائل الگ الگ ر ہےہیں۔بہت سی بیماریوں پرسائنس نےقابوپالیاہےلیکن کچھ بیماریوں سےمکمل طورپرچھٹکاراحاصل نہیں ہوسکاان میں جوڑوں کادردشامل بھی شامل ہے۔درحقیقت عمربڑھنےکےساتھ ہڈیاں بھی کمزورہونےلگتی ہیں جس کےباعث جوڑوں کادردلوگوں کواپناشکاربنالیتاہے۔اس دردسےبچنا اتنامشکل نہیں ہے۔کچھ غذائیں،ورزش اورگھریلواشیابھی جوڑوں کےدرد میں کمی لاسکتی ہیں۔جوڑوں کادرددوقسم کاہوتاہے۔ایک چھوٹےجوڑکادردہوتاہےجسےنقرس کہاجاتاہےاورایک بڑےجوڑکادردہےجسےگنٹھیاکہاجاتاہے۔
میڈیکل اورسائنس کی روسےجوڑوں کےدردکی وجہ یورک ایسڈ سمجھاجاتاہے۔خون میں پوٹاشیم اورسوڈیم کی بڑھتی ہوئی مقداربھی جوڑوں کےدردکاباعث ہے۔لیکن کچھ اختیاطی تدابیرکرکےاس دردسےبچاجاسکتاہے۔کچھ تراکیب درج ذیل ہیں۔
غذاؤں کااستعمال
جوڑوں کےدردکےشکارلوگ اپنی غذامیں ایسی چیزوں کااستعمال کریں جودردمیں کمی لاسکے۔بہت سی غذائیں ایسی ہیں جن کےاستعمال سےہم جوڑوں کےدردسےمحفوظ رہ سکتےہیں۔جولوگ تازہ سبزیوں،تازہ ،مچھلی،ادرک،لہسن،نٹس،زیتون کاتیل اوردیگراجناس پرمشتمل خوراک کااستعمال کرتے ہیں ان کوجوڑوں کی سوجن کاکم سامناہوتاہےاوران کی جسمانی صحت بھی کافی حدتک بہتررہتی ہے۔
ہلدی کااستعمال
ہلدی ہرمرض کے لئےبہت مفیدہےیہ اپنےاندربہت خوبیاں رکھتی ہے۔کہیں چوٹ بھی لگ جائےتوہلدی کےاستعمال سےدردمیں کمی آتی ہے۔ایک رپورٹ کےمطابق ہلدی کااستعمال جوڑوں کےدردکےشکارمریضوں کی سوجن اورتکلیف میں کمی آتی ہے۔اس دردکےشکارلوگوں کوروزانہ دوگرام یاایک چائےکاچمچ ہلدی کااستعمال کرناچاہیے۔
وٹامن سی بھی اہم
وٹامن سی ہڈیوں اورجوڑوں کےلئےبہت اہم ہے۔وٹامن سی سےبھرپورغذاؤن کااستعمال کرناچاہیے۔وٹامن سی ہمارےجسم کےاندرموجودنقصان دہ اجزاءکاصفایاکرتاہےجوجوڑوں کےدردکےلئےنقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔
ادرک کااستعمال
ادرک جوڑوں کےدردکےلئےبہت مفیدہے۔اس کےاستعمال سےجوڑوں کےدرد میں کافی کمی آتی ہےاگرادرک کےپیسٹ میں زیتون کاتیل شامل کرکےدردوالی جگہ پرلگایاجائےتودردکی شدت میں کمی آتی ہے۔
ننگےپاؤں گھاس پرچلنا
قدرت نےہمارےلئےبہت سی نعمتیں پیداکی ہیں ہم بہت سےوسائل سےفائدہ اٹھاسکتےہیں۔سبزہ ہماری انکھوں کوبھی ٹھنڈک دیتاہےاورراحت کاباعث بھی بنتاہے۔صبح کےوقت ننگےپاؤں گھاس ہرچلنےسےگھٹنوں کےدردمیں کمی آتی ہے۔ایک تحقیق کےمطابق ایساکرنےسےبارہ فی صدتک ہمارےدرد میں کمی آتی ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی
متعددافرادمیں جوڑوں کےدردکیوجہ وٹامن ڈی کی کمی ہوسکتی ہے۔وٹامن ڈی ہیمں بہت سی چیزوں سےحاصل ہوتاہے۔جیسےدہی،انڈہ،مچھلی اورمشروم وغیرہ۔
اس کےعلاوہ روزانہ دس سےپندرہ منٹ سورج کی روشنی میں رہنےسےوٹامن ڈی کی مقدارپوری ہوتی ہے۔
نوٹ
ورزش ہمارےجسم کےلئےبہت ضروری ہے۔ورزش ہمارےجسم میں جمع ہونےوالےغیرضروری مادوں کوختم کرتی ہے۔نمازمذہبی فریضہ ہونےکےساتھ ساتھ ہمیں روخانی اوربدنی مسائل سےبھی محفوظ رکھتی ہے۔ایسےافرادجوسگریٹ نوشی کرتے ہیں وہ دل کےامراض،یورک ایسڈاورجوڑوں کےدردمیں مبتلاہوتے ہیں لہذاتندرستی یابیماری،زندگی یاقبل ازوقت موت فیصلہ آپکے ہاتھ میں ہے۔
اگران گھریلوتراکیب سے فائدہ نہیں ہورہاتوآپ گھربیٹھےمرہم۔پی۔کے۔کے ذریعےسےڈاکٹرسےرجوع کرسکتے ہیں اورفون کال کےذریعےسےاپایمنٹ حاصل کرسکتے ہیں۔