چنے کی دال ایک غذائیت سے بھرپور غذا ہے جو پروٹین، فائبر اور وٹامنز کا بہترین ذریعہ ہے۔ یہ نہ صرف جسمانی صحت کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ دل کے امراض اور ذیابیطس جیسے مسائل سے بھی بچاتی ہے۔ تاہم، بہت سے لوگ چنے کی دال کھانے کے بعد گیس یا پیٹ میں اپھارہ محسوس کرتے ہیں۔ اس بلاگ میں ہم چنے کی دال کے فوائد کے ساتھ ساتھ گیس سے بچنے کے کچھ آسان طریقے بھی شیئر کریں گے۔مزید معلومات اور مشورے کے لیے آپ مرہم کی سائٹ پہ بہترین ڈاکٹر سے رابطہ کریں یا 03111222398 پہ کال کریں۔
چنے کی دال کے فوائد
چنے کی دال کے بہت سے فوائد ہیں۔
پروٹین کا بہترین ذریعہ
چنے کی دال پروٹین کا ایک بہترین ذریعہ ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو گوشت نہیں کھاتے یا ویجیٹریئن ہیں۔ ایک پیالہ چنے کی دال آپ کی روزمرہ پروٹین کی ضروریات کا ایک بڑا حصہ پورا کرتا ہے۔ پروٹین جسم کی نشوونما، پٹھوں کی مضبوطی اور بیماریوں سے بچاؤ کے لیے اہم ہوتا ہے۔
فائبر سے بھرپور
چنے کی دال فائبر سے بھی بھرپور ہوتی ہے، جو کہ نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور قبض سے بچاتا ہے۔ فائبر ہاضمے کے عمل کو تیز کرتا ہے اور پیٹ کو طویل وقت تک بھرا ہوا محسوس کرواتا ہے، جس سے وزن کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
دل کی صحت کے لیے مفید
چنے کی دال میں موجود پوٹاشیم اور میگنیشیم دل کی صحت کے لیے بہترین ہیں۔ یہ معدنیات خون کے دباؤ کو کنٹرول میں رکھتے ہیں اور دل کے امراض کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، چنے کی دال میں موجود فائبر کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید
چنے کی دال کا گلیسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے، یعنی یہ خون میں شوگر کی سطح کو تیزی سے نہیں بڑھاتی۔ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک بہترین انتخاب ہے، کیونکہ یہ بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
چنے کی دال کھانے کے بعد گیس کیوں ہوتی ہے؟
بہت سے لوگوں کو چنے کی دال کھانے کے بعد گیس یا اپھارہ کی شکایت ہوتی ہے۔ اس کی وجہ دال میں موجود کمپلیکس کاربوہائیڈریٹس اور فائبر ہوتے ہیں جو ہاضمے میں مشکل پیدا کرتے ہیں۔ یہ کمپلیکس کاربوہائیڈریٹس معدے میں زیادہ دیر تک رہتے ہیں اور گیس پیدا کرتے ہیں۔
گیس سے بچنے کے آسان طریقے
اگر آپ چنے کی دال کھانے کے بعد گیس محسوس کرتے ہیں، تو نیچے دیے گئے کچھ آسان طریقے آپ کی مدد کر سکتے ہیں:
دال کو بھگو کر استعمال کریں
چنے کی دال کو کم از کم 6-8 گھنٹے کے لیے بھگو کر رکھیں۔ بھگونے سے دال کے کمپلیکس کاربوہائیڈریٹس نرم ہو جاتے ہیں، جو ہاضمے کے عمل کو آسان بنا دیتے ہیں اور گیس سے بچنے میں مدد کرتے ہیں۔
دال کو اچھی طرح پکائیں
چنے کی دال کو اچھی طرح سے پکانا بھی ضروری ہے۔ اچھی طرح سے پکی ہوئی دال ہاضمے کے لیے آسان ہوتی ہے اور معدے میں گیس کم پیدا کرتی ہے۔ نیم پکی دال زیادہ گیس پیدا کر سکتی ہے، اس لیے اس کو نرم اور مکمل پکانا ضروری ہے۔
اجوائن اور ہیگ (ہینگ) کا استعمال کریں
دال میں اجوائن اور ہیگ کا استعمال کریں۔ اجوائن اور ہیگ ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتے ہیں اور گیس کی شکایت کم کرتے ہیں۔ کھانے میں ان مصالحوں کا استعمال نہ صرف ذائقہ بہتر کرتا ہے بلکہ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
کھانے کے بعد پیپرمنٹ یا ہاضمہ بہتر کرنے والی چائے پیئیں
چنے کی دال کھانے کے بعد پیپرمنٹ یا ادرک کی چائے پینے سے ہاضمے میں بہتری آتی ہے اور گیس کے مسائل سے نجات ملتی ہے۔ ان جڑی بوٹیوں میں موجود قدرتی مرکبات ہاضمے کے مسائل کو کم کرتے ہیں اور معدے کو آرام دیتے ہیں۔
دال کو کم مقدار میں کھائیں
اگر آپ کو چنے کی دال سے گیس کی شکایت ہوتی ہے، تو ایک ساتھ زیادہ مقدار میں نہ کھائیں۔ چھوٹے حصوں میں کھانے سے معدے پر زیادہ بوجھ نہیں پڑتا اور گیس کے مسائل بھی کم ہو جاتے ہیں۔
چنے کی دال غذائیت سے بھرپور اور صحت کے لیے بہترین غذا ہے۔ تاہم، اس کے ساتھ گیس کے مسائل عام ہیں جنہیں آسانی سے حل کیا جا سکتا ہے۔ دال کو بھگو کر، اچھی طرح پکانے اور اجوائن و ہیگ کا استعمال کرنے سے آپ گیس کے مسائل سے بچ سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ پیپرمنٹ چائے اور کھانے کے حصے چھوٹے رکھنا بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ چنے کی دال کھائیں، صحت مند رہیں، اور ان آسان طریقوں پر عمل کر کے گیس کے مسائل سے بچیں۔