حمل ضائع ہونا یا اسقاط حمل 20 ویں ہفتے سے پہلے حمل کا بے ساختہ نقصان ہے۔ اسقاط حمل تقریباً 15% حاملہ خواتین کو ہوتا ہے۔ ہریگنینسی کے شروع میں زیادہ تر اسقاط حمل کروموسومل ابنارمیلیٹی کی وجہ سے ہوتے ہیں جنکی شرح 20 ہفتوں سے پہلے 70 فیصد ہے۔ بڑھتی عمر، موٹاپا، اور مہلک طبی مسائل جیسے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور تھائیرائیڈ کےمسائل بھی اسقاط حمل کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔ ان مسائل کا قابو سے باہر ہونے کے باوجود بھی حمل ضائع ہونے یا بچ کی موت کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔ درج ذیل طریقے اس سلسلے میں اہم ہیں۔
بہت سے انفیکشن حمل ضائع ہونے، مردہ پیدائش، یا بچے کی موت کا سبب بن سکتے ہیں۔ وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن سے بچنے کا سب سے آسان طریقہ ہاتھوں کی اچھی صفائی اور بیمار لوگوں سے سماجی فاصلہ رکھنا ہے۔
صابن اور گرم پانی سے ہاتھوں کو کم از کم 20 سیکنڈ تک دھونا چاہیے۔ ہمیشہ کھانے سے پہلے اور کھانے کے بعد، بیت الخلا استعمال کرنے کے بعد، کسی بیمار کے آس پاس ہوتے ہوئے، ان چیزوں کو چھونے کے بعد جنہیں دوسرے لوگوں نے بھی چھوا ہو، جیسے پیسے، دروازے کی نوک، یا شاپنگ کارٹس ہاتھ ضرور دھوئیں۔
تمباکو نوشی چھوڑ دیں
سگریٹ نوشی صحت کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے۔ یہ کینسر، پھیپھڑوں کی بیماری، دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر، اور فالج کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ سگریٹ نوشی کرنیوالی خواتین کو بانجھ پن اور/یا حمل ضائع ہونے، مردہ پیدائش ، قبل از وقت پیدائش، یا کم وزن والے بچے کی پیدائش کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ ایسی خواتین کے ہاں شیر خوار بچوں میں اچانک انفینٹ ڈیتھ سنڈروم (سڈز، ایس آئی ڈی ایس) کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
کچن میں محتاط رہیں
کھانے سے پیدا ہونے والی بیماریاں جیسے لیسٹیریا اسقاط حمل کا سبب بن سکتی ہیں۔ اگرچہ حاملہ خواتین کو خطرناک بیکٹیریا کا سبب بننے والے کھانوں جیسے غیر پاسچرائزڈ پنیر، کم پکے ہوئے انڈے اور گوشت سے پرہیز کا کہا جاتا ہے۔ تاہم دوسرے ذرائع سے بھی انکو بیکٹیریا منتقل ہو سکتا ہے۔ لہذا احتیاط ضروری ہے۔ کچے کھانے کو سنبھالنے سے پہلے اور بعد میں اپنے ہاتھ دھوئیں۔ گوشت، مچھلی اور انڈوں کو تجویز کردہ درجہ حرارت پر پکائیں۔ بچا ہوا کھانا فورا فریج میں رکھیں۔ گوشت اور مچھلی کو خریدنے کے ایک سے دو دن کے اندر استعمال کریں یا منجمد کریں۔ تازہ اشیاء کو اچھی طرح دھوئیں۔
فلو ویکسین لگوائیں
بعض خواتین کو فلو کی ویکسین سے پریگنینسی ضائع ہونے کا ڈر ہوتا ہے۔ تاہم مطالعہ نے اس مفروضے کو غلط قرار دیا ہے۔ پریگنینسی کے کسی بھی مرحلے پر انفلوئنزا ویکسین لگوائی جا سکتی ہے۔ جن خواتین کو حمل کے دوران فلو ہوتا ہے ان کو ایچ 1 این 1، کا عام لوگوں کی نسبت زیادہ خطرہ ہوتا ہے-علاوہ ازیں دوران حمل تیز بخار نیورل ٹیوب کی وجہ سے ہوتا ہے۔ جبکہ دوران حمل کووڈ-19 کی شدت عام لوگوں سے زیادہ ہوتی ہے۔
حاملہ ہونے سے پہلے وزن کم کریں
موٹاپا صحت کے بہت سے مسائل جیسے دل کی بیماری، ذیابیطس، اور کینسر کی بعض اقسام کے بڑھتے ہوئے خطرے سے لے کر پریگنینسی کی پیچیدگیوں بشمول قبل از وقت پیدائش، پری لیمپسیا، پریگنینسی کی ذیابیطس، اور حمل ضائع ہونے کی تمام اقسام کا ذمہ دارہے۔ لہذا حمل سے پہلے اپنے معالج کی رہنمائی سے وزن کم کرنا ضروری ہے۔
صحت مند غذا کھانا وزن کم کرنے کی کوشش کرنیوالی خواتین کیلئے صرف تشویش کا باعث نہیں ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ پھلوں، سبزیوں اور اناج سے بھرپور غذا آپکی پریگنینسی کی پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کر سکتی ہے۔ اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے 2011 کے ایک مطالعے سے پتا چلا ہے کہ متوازن خوراک کھانیوالی خواتین میں اینینسفالی کیساتھ بچے کی پیدائش کا امکان 50 فیصد کم ہوتا ہے۔
اگر آپ نے پری نیٹل کیئر ( قبل از پیدائش کی دیکھ بھال) شروع نہیں کی ہے، تو آپ کو جلد از جلد ایسا کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر سے جسمانی معائنہ کرانے سے ایسے صحت کے مسائل یا پریگنینسی کی پیچیدگیوں جیسے کہ ہائی بلڈ پریشر، حمل یا ٹائپ 2 ذیابیطس، سروائیکل یا بچہ دانی کی خرابیاں، یا جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن۔ علاج کے بغیر یہ مسائل حمل ضائع ہونے کا سبب بن سکتے ہیں۔
اگر آپ پریگنینسی کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو حاملہ ہونے سے پہلے قبل از پیدائش وٹامن لینا شروع کر دیں۔ فولک ایسڈ کے فوائد حمل کے ابتدائی مراحل میں سب سے اہم ہوتے ہیں، اس سے پہلے کہ آپ کو معلوم ہو کہ آپ حاملہ ہیں۔ آپ کے بچے میں نیورل ٹیوب کی خرابیوں کو روکنے کے لیے فولک ایسڈ کا مناسب استعمال ضروری ہے، جو کہ شدت کے لحاظ سے مہلک ہو سکتا ہے۔
محفوظ جنسی تعلقات رکھیں
جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن، جیسے کلیمائڈیا یا آتشک، اسقاط حمل، مردہ پیدائش، نوزائیدہ موت، بانجھ پن اور ایکٹوپک حمل کا سبب بن سکتے ہیں۔ جنسی طور پر متحرک رہنے والے شخص کو ایس ٹی آئیز کا خطرہ ہوتا ہے۔ اسلئے جنسی سرگرمیوں میں احتیاط اور کنڈوم کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ جب تک کہ میاں بیوی دونوں کی ایس ٹی آئی اسکریننگ نہ ہو جائے۔
شراب نوشی سے اجتناب کریں
ریاستہائے متحدہ میں خواتین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ پریگنینسی کے دوران شراب نوشی سے گریز کریں۔ فیٹل الکحل سنڈروم کے خطرے کے کے بارے میں زیادہ تر لوگ جانتے ہیں، لیکن اسقاط حمل یا مردہ بچے کی پیدائش کا بھی ممکنہ خطرہ ہے، خاص طور پر باقاعدگی سے یا زیادہ الکحل کے استعمال سے۔
میں مبین آفتاب اردو کانٹنٹ رائٹر ، میں تعلیم کے شعبے سے منسلک ہوں۔ ویسے تو عمر کے لحاظ سے میں 32 سال کا ہوں پر تجربے کے اعتبار سے اپنی عمر سے کئی گنا بڑا ہوں میں ایک بچی کا باپ ہوں اور چاہتا ہوں کہ ہماری نئی نسل اردو کو وہ مقام دے جو بحیثیت ایک قومی زبان اس کا حق ہے۔