حمل کے دوران ماؤں کے لئے کچھ اقدامات ضروری ہیں۔ کیونکہ مائیں اپنے بچوں کو پرورش کیلئے صحت مند ماحول فراہم کرنے کی ذمہ دار ہیں۔ حمل کے دوران ضروری کاموں اور اجتناب برتنے والے کاموں کی فہرست حاملہ خواتین کے لئے مددگار ہو سکتی ہے۔
حمل کے دوران ضروری کام
ملٹی وٹامن لیں
وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور متوازن غذا کھانا جسم کو وہ تمام صحت بخش غذائی اجزاء فراہم کرنے کا بہترین طریقہ ہے جسکی بڑھتے ہوئے بچے کیلئے ضرورت ہے۔ تاہم، اکیلے صحت مند غذا حمل کے لیے کافی نہیں ہو سکتی۔
ان وٹامنز میں بعض غذائی اجزاء کی اعلی سطح ہوتی ہے جنکی حاملہ ماؤں کو زیادہ مقدار میں ضرورت ہوتی ہے، جیسے: فولک ایسڈ، کیلشیم، آئرن ۔ یہ وٹامن جنین کی مناسب نشوونما میں اور پیدائشی نقائص کو روکنے میں مدد کرتے ہیں۔
ملٹی وٹامن میں عام طور پر ڈی ایچ اے، ای پی اے، یا دونوں شامل ہوں گے۔ یہ اومیگا 3 چربی ہیں جو آپکے بچے کے دماغ کی مناسب نشوونما کیلئے اہم ہیں۔ تاہم ملٹی وٹامنز کی ایک سے زیادہ خوراک نہ لیں۔ کچھ وٹامنز زیادہ مقدار میں بچے کیلیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔
بہت زیادہ نیند حاصل کریں
ہارمون کی سطح میں تبدیلی، توقعات، اور اضطراب آپکے حمل کے 9 ماہ کے دوران نیند کو مشکل بنا سکتا ہے۔ حمل ایک مشکل مرحلہ ہے خصوصا آخری سہ ماہی میں، لہذا آپکو اپنی نیند کی ضرورت ہوگی۔ اگر آپ تھکاوٹ محسوس کریں تو فوری جھپکی لیں۔ سونے کے اوقات مقرر کریں اور ان پر قائم رہیں رات 7-9 گھنٹے سونے کا مقصد بنائیں۔ تھکاوٹ اس بات کی علامت ہے کہ آپکے جسم کو زیادہ آرام کی ضرورت ہے۔
ورزش کریں
باقاعدگی سے ورزش آپکو حمل کے دوران پیدا ہونے والے بہت سے مسائل سے نمٹنے میں مدد دے سکتی ہے، بشمول: نیند نہ آنا، پٹھوں میں درد، ضرورت سے زیادہ وزن، موڈ کے مسائل۔ حمل سے پہلے اگر آپ باقاعدگی سے ورزش کرتی تھیں تو اسے جاری رکھیں۔ اپنے معمول میں کسی بھی ایڈجسٹمنٹ کے بارے میں اپنے ڈاکٹر سے بات کریں، خصوصا دوسری اور تیسری سہ ماہی میں۔ اگر حمل سے پہلے آپ نے باقاعدگی سے ورزش نہیں کی تو ورزش شروع کرنے سے پہلے معالج سے مشورہ کیجئے۔
سمندری غذا کھائیں
سمندری غذا وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے، جیسے اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، زنک اور آئرن۔ یہ سب ماں اور بچے دونوں کے لیے اہم ہیں۔ تاہم کم پکی ہوئی یا کچی سمندری غذا کچھ مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ سمندری غذا میں نقصان دہ بیکٹیریا اور وائرس ہوسکتے ہیں، جو اچھی طرح پکانے پر ختم ہوجاتے ہیں۔
اسکے علاوہ حاملہ خواتین کو کچی اور زیادہ مقدار میں مرکری والی مچھلیوں سے پرہیز کرنا چاہئے۔ مچھلیوں سے پرہیز کرنا چاہیے جن میں مرکری کی مقدار زیادہ ہو سکتی ہے۔ مختلف سمندری غذا کھائیں اور فی ہفتہ 12 اونس سے زیادہ مچھلی نہ کھائیں۔
جنسی تعلق کریں
حمل کے دوران جنسی تعلق ٹھیک ہے، جب تک پلیسنٹا پریویا یا کسی اور قسم کی پیچیدگی نہ ہو۔ جنسی تعلق اسوقت تک محفوظ ہے جب تک کہ آپکا پانی ٹوٹ نہ جائے۔ اگر آپ کو تکلیف ہے تو آپ کو نئی پوزیشنوں کو آزمانا پڑ سکتا ہے۔ اگر کوئی مسئلہ ہو تو ڈاکٹر سے بات کریں۔
یوگا کی مشق کریں
آپ کو بکرم یا ہاٹ یوگا سے پرہیز کرنا چاہیے، لیکن حمل کے دوران یوگا کے دیگر طریقے ٹھیک ہیں۔ قبل از پیدائش یا ہلکی پھلکی یوگا کلاسز تلاش کریں جو کہ حاملہ ماؤں کے لیے بنائی گئی ہیں۔ تاہم شروع کرنے سے پہلے معالج سے مشورہ کریں۔
فلو کی ویکسین لگوائیں
حاملہ خواتین کیلئے فلو کی ویکسین محفوظ ہے، کیونکہ یہ زندہ وائرس ہے اس سے فلو لگ سکتا ہے۔ حمل کے دوران فلو کے ضمنی اثرات انتہائی خطرناک ہو سکتی ہیں۔ ویکسین ماں اور بچے دونوں کی صحت کی حفاظت کرتی ہے۔
سمجھداری سے وزن بڑھائیں
دوران حمل بہت زیادہ وزن بڑھنا بچے کیلئے مفید ہونے کی بجائے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ پہلی سہ ماہی کے دوران، بڑھتے ہوئے جنین کی ضرورت پوری کرنے کیلئے روزانہ صرف 100 جبکہ تیسرے سہہ ماہی میں 300 تا 500 اضافی کیلوریز ضرورت ہوتی ہے۔
دانتوں کے ڈاکٹر سے ملیں
امریکن کالج آف آبسٹیٹریشینز اینڈ گائناکالوجسٹ تجویز کرتا ہے کہ حاملہ ماؤں کو حمل کے دوران دانتوں کی باقاعدگی سے صفائی کے ساتھ ساتھ منہ کی صحت کا باقاعدگی سے جائزہ لینا چاہیے۔ اپنے ڈاکٹر یہ ضرور بتائیں کہ آپ حاملہ ہیں۔ دوران حمل ان کاموں سے اجتناب برتیں
دوران حمل دانتوں کی صحت کے حوالے سے معلومات کیلئے ماہر دندان ساز سے مشورے کے لئے اس لنک پر کلک کریں۔
کچا گوشت نہ کھائیں
کچا اور کم پکا ہوا گوشت اور انڈے کھانے سے لیسٹیریوسس اور ٹوکسوپلازموسس جیسی بیماریوں کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ فوڈ پوائزننگ بھی ہو سکتی ہے۔ یہ جان لیوا بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں جو شدید پیدائشی نقائص اور یہاں تک کہ اسقاط حمل کا باعث بن سکتے ہیں لہذا دوران حمل انڈے اور گوشت اچھی طرح پکا کر کھائیں۔
ڈیلی گوشت نہ کھائیں
ڈیلی میٹ جیسے ہاٹ ڈاگ، ساسیجز، اسموکڈ سالمن، اور محفوظ شدہ گوشت کھانے سے لسٹیریوسس اور ٹاکسوپلاسموسس جیسی بیماریوں ہو سکتی ہیں۔ ان پروسس شدہ پروٹینوں کو اچھی طرح پکانا آپ کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ پاسچرائزڈ (کچا نہیں) دودھ اور پنیر کھانا بھی ضروری ہے۔ نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد کے لیے پیداوار کو ہمیشہ دھوئے۔
بغیر پاسچرائزڈ دودھ کی مصنوعات نہ کھائیں
بڑھتے ہوئے بچوں کے لیے کیلشیم بہت ضروری ہے، لیکن ماؤں کو محتاط رہنا چاہیے کہ وہ ڈیری سے اپنا کیلشیم کیسے حاصل کرتی ہیں۔ حاملہ ماؤں کیلئے کچا دودھ بہتر نہیں کیونکہ بیکٹیریا کو ختم کرنے کیلئے گرم نہیں کیا گیا۔ کچے دودھ میں بیکٹیریا لیسٹیریا ہو سکتا ہے۔ یہ بیماری، اسقاط حمل، یا یہاں تک کہ جان لیوا مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔
حمل کے دوران کسی بھی شکایت کی صوررت میں ماہر گائناکولوجسٹ سے رابطے کیلئے یہاں کلک کریں۔
ہاٹ ٹب یا سوانا میں مت بیٹھیں
آرام دہ ہونے کے باوجود گرم ٹبوں، جاکوزی اور سونا کا زیادہ گرمی والا ماحول حاملہ ماؤں کے لیے بہت خطرناک ہو سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق پہلے سہ ماہی میں ان میں سے کسی ایک کا استعمال آپ کے اسقاط حمل کے خطرے کو دوگنا کر سکتا ہے۔ گرم پانی میں بھیگنے سے جسم کا درجہ حرارت بڑھ سکتا ہے اور اس سے بچے کے ساتھ مسائل پیدا ہوتے ہیں جن میں پیدائشی نقائص کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کیفین کم پئیں
کیفین پلاسنٹا میں داخل ہو سکتی ہے اور آپکے بچے کے دل کی دھڑکن کو بڑھا سکتی ہے۔ تحقیق کے مطابق روزانہ 1 تا 2 کپ کافی محفوظ ہے مگر زیادہ ٹھیک نہیں۔
مرہم ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|