ٹریفک جام، دفتری معاملات اور روزمرہ زندگی کی بہت سی باتیں دبائو کا باعث بنتی ہیں۔ روٹین میں یہ تھوڑی سی دماغی کشیدگی ایک عام اور قابل اعتراض بات نہیں لگتی لیکن وقت کے ساتھ یہ دبائو آپ کے فشار خون میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ بلڈ پریشر میں یہ بے اعتدالی آپ کی مجموعی صحت پر برے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ بلڈ پریشر کو معتدل رکھنے اور کم کرنے میں آپ اپنی خوراک سے مدد لے سکتے ہیں۔ بلڈ پریشر کم کرنے والی غذائوں میں ابلی سبزیوں اور پھیکے کھانوں کے علاوہ بھی بہت سے اجزاٗ شامل کیے جا سکتے ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو ایک اچھے اینڈوکرئنولوجسٹ سے بھی رابطہ کرکی ضرورت ہوتی ہے۔
ذیل میں ایسی غذائوں کا ذکر ہے جن کے استعمال سے بلڈ پریشر کو کم رکھا جا سکتا ہے۔
آم
اگر آپ بلڈ پریشر کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو آم کھانا مت چھوڑیں۔ آم میں موجود ریشہ اور بیٹا کیروٹین بلڈ پریشر کم کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
شملہ مرچ
دل کی صحت کے لیے شملہ مرچ ایک بہترین انتخاب ہے۔ شملہ مرچ میں ترش پھلوں سے بھی زیادہ وٹامن سی پایا جاتا ہے۔ وٹامن سی کی اضافی مقدار دل کی کارکردگی بہتر کرنے کے علاوہ بلڈ پریشر کمکرنے میں بھی فائدہ مند ہے۔ دل کے امراض میں مشورے اور علاج کے لیے ماہر امراض قلب سے مرہم کے ذریعے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
خوبانی
اپنی غذا میں خوبانی کا مسلمل استعمال کرنے سے آپ بلڈ پریشر میں کمی لا سکتے ہیں۔ اس میں پائے جانے والے بیٹا کیروٹین اور ریشہ بلڈ پریشر کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
گہرے رنگت والا چاکلیٹ
یعنی ڈارک چاکلیٹ بھی دل کی صحت کا ضامن ہے۔ خاص طور پر اگر اس میں چینی شامل نہ کی گئی ہو۔ گہرے رنگت والا
اس میں شامل فلیونائڈز بلڈ پریشر کم کرنے کے ساتھ ساتھ مزاج پر بھی اچھا اثر ڈالتے ہیں۔
سیب اور گاجر
ان دونوں اجزا کا استعمال بھی بلڈ پریشر میں کمی کا باعث بنتا ہے۔ سیب اور گاجر میں ریشہ، بیٹا کیروٹین اور وٹامن سی کی موجودگی ان کو بلڈپریشر کم کرنے والی بہترین غذا بناتا ہے۔
اپنی روزمرہ خوراک میں ان اجزا کو شامل کر کے آپ نہ صرف بلڈ پریشر کم کر سکتے ہیں بلکہ بہت سے دیگر فوائد سے بھی بہرہ مند ہو سکتے ہیں۔