قبض ایک ایسی بیماری ہے جو بہت سی بیماریوں کی وجہ بن سکتی ہے۔ ہم متوازن غذا اور جسمانی سرگرمی کی مدد سے اپنی مجموعی صحت کو بہتر بنا کر بہت سے بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ اگر ہم ناقص غذا کا استعمال کرتے ہیں یا ہم ورزش نہیں کرتے تو ہمارے بیمار ہونے کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں۔
اگر آپ قبض کے مسئلے سے دوچار ہیں تو آپ کو پاخانہ کرنے میں مشکل ہوسکتی ہے۔ اس کی وجہ سے پاخانہ سخت ہو جاتا ہے ۔ اگر آپ کو ایک ہفتے میں تین بار سے کم پاخانہ آتا ہے تو آپ اس بیماری میں مبتلا ہیں۔ اس لئے اس مسئلے کے حل کے لئے جلد از جلد ڈاکٹر سے ملیں۔
بہت سی غذائیں بھی قبض کا باعث بن سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ دوائیں ، مشروبات اور سیپلیمنٹس بھی اس بیماری کا باعث بنتی ہیں۔ ہمیں قبض سے بچنے کے لئے جن غذاؤں کا استعمال نہیں کرنا چاہیے ہم وہ جانتے ہیں؛
قبض کا باعث بننے والی غذائیں
کیا آپ بھی ان غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں جو قبض کا باعث بنتی ہیں وہ یہ غذائیں ہوسکتی ہیں؛
کچے کیلے
وہ کیلے جو پکے ہوئے نہ ہوں و قبض کا باعث بن سکتے ہیں۔ سبز رنگ کے کیلے نشاستے یعنی سٹارچ سے بھرئے ہوئے ہوتے ہیں جن کو ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے۔ اگر آپ کیلوں کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو چھوٹوں اور بڑوں کو یہ مسئلہ ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کچے یا سبز رنگ کے کیلے خریدتے ہیں تو ان کے پکنے کا انتظار کریں اور پھر ان کا استعمال کریں۔
ببل گم یعنی چیونگم
اکثر ہم اپنے بچوں کو چیونگم اور ببل گم نگلنے کے خطرات سے آگاہ کرتے ہیں۔ اگر ہم چیونگم کا استعمال کرتے ہیں تو اس کے منفی اثرات بھی ہماری صحت پر ہوسکتے ہیں۔ ہمیں اس کی وجہ سے ہاضمہ میں مشکل ہو سکتی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو چیونگم کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
جب چیونگم کا ذائقہ ختم ہو جاتا ہے تو اس کو نگلنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ اگر ہم چیونگم نگل لیتے ہیں تو قبض کا باعث بن سکتی ہے۔
گلوٹین
کچھ لوگوں کے لئے گلوٹین صحیح ثابت نہیں ہوتا یہ گندم ،رائی اور جو میں پایا جاتا ہے۔ ایک وہ شخص جس کا ہاضمہ ٹھیک نہیں ہے اور وہ باربار قبض کا اگر شکار رہتا ہے تو اس کو اپنے ڈاکٹر سے بات کرنی چاہیے۔ کیونکہ ایسا گلوٹین کی مصنوعات کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔
اگر ہم غذا میں سے گلوٹین کو ختم کرتے ہیں تو آنتوں کی حرکت اچھی ہو سکتی ہے۔ سیلیک کی بیماری جو قوت مدافعت کی خرابی ہے اس کی وجہ سے بھی گلوٹین سے پرہیز کرنی چاہیے۔
سفید چاول
آپ کے لئے سفید چاول قبض کا باعث بن سکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ براؤں چاول کا استعمال کرتے ہیں۔ ان میں فائبر اور پروٹین کی اچھی مقدار ہوتی ہے۔ اگر سفید چاول قبض کا باعث بنتے ہیں تو براؤن چاول ان کو دور کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ مجموعی طور پر ان کو صحت مند سمجھا جاتا ہے۔
اس لئے براؤن چاول کو غذا میں شامل کرنا چاہیے تاکہ قبض سے نجات حاصل کر سکیں۔
سرخ گوشت
اس گوشت میں آئرن کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے آپ کو قبض ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ دیگر وجوہات کی وجہ سے معدے کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ گائے کے گوشت میں پروٹین کے ریشے ہوتے ہیں۔ یہ ہضم کرنے میں مشکل ہوتے ہیں۔ سرخ گوشت میں چکنائی بھی زیادہ ہوتی ہے۔
اس وجہ سے سرخ گوشت کا استعمال اعتدال کے ساتھ کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ وہ افراد جو اس مسئلے کا شکار ہیں ان کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔
سفید آٹا یعنی میدہ
ہمارے لئے سفید چاول کی طرح سفید آٹا بھی قبض کا باعث بنتا ہے۔ اس میں سٹارچ زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے جس وجہ سے آپ آنتوں کی بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ ہمیں اپنی مجموعی صحت کو بہتر بنانے کے لئے ان غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیے۔
اگر آپ بھی قبض کی بیماری کی وجہ سے پریشان ہیں تو مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ سے قبض کے ڈاکٹر کی اپائیمنٹ حاصل کریں۔
دودھ کی بنی مصنوعات
پنیر، دہی،دودھ کیلشیم اور وٹامنز کا اچھا ذریعہ ہے۔ اگر ہم ان کا زیادہ مقدار میں استعمال کرتے ہیں تو یہ ہمارے ہاضمے کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ دودھ کی بنی مصنوعات میں لیکٹوز کی مقدار بھی گیس کا باعث بنتی ہے۔ اس لئے کسی بھی چیز کا استعمال آپ کے لئے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
فاسٹ فوڈ
چکنائی سے بھرا ہوا برگر اور فرائیڈ فوڈ آپ کے لئے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ ان کھانوں میں چکنائی کی مقدار زیادہ اور فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے۔ ان میں گائے کا گوشت بھی آپ کے قبض کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔