فولک ایسڈ دراصل فولیٹ نامی قدرتی طور پر پائے جانیوالے بی وٹامن ( وٹامن بی 9)، کی مصنوعی شکل ہے۔ فولک ایسڈ خلیوں کی نشوونما اور صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد کرتا ہے جو کہ سرخ خون کے خلیات بنانے کے لئے اہم ہے. حمل کے شروع کے دوران، فولک ایسڈ ایمبریو اور فیٹس کی نشوونما کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ ہمارے جسم نئے خلیات بنانے کے لئے اس کا استعمال کرتے ہیں جو ہماری جلد، بال، ناخن پر مشتمل ہوتے ہیں۔
خون کے سرخ خلیوں کے بننے اور بڑھنے اور خون کو صحتمند رکھنے میں مدد کے لئے کافی مقدار میں فولیٹ نہ ہونے کی وجہ سے انیمیا کی ایک قسم جسے فولیٹ ڈیفیشنسی انیمیا کہتے ہیں ہو سکتی ہے۔
فولک ایسڈ، پھٹے ہونٹ/ تالو کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ یہ نیورل ٹیوب ڈیفیکٹس (این ٹی ڈی) کو روکنے میں بھی مدد کرتا ہے، جو کہ بچے کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے خطرناک نقائص ہیں۔ این ٹی ڈی کی دو سب سے عام قسمیں ہیں:
انین سیفلی
اس میں بچے کے دماغ اور کھوپڑی کے حصے ٹھیک سے نہیں بنتے ہیں۔
سپائنا بیفیڈا
اس میں بچے کی ریڑھ کی ہڈی اس طرح نہیں بنتی ہے جیسا کہ اسے ہونا چاہیے۔
یہ دوسری قسم کی پیدائش کی خرابیوں اور حمل کے شروع میں ضائع ہو جانے کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔
فولک ایسڈ کس کو لینا چاہئے؟
امریکی ادارہ صحت سی ڈی سی، بچے پیدا کرنے کی عمر کی تمام خواتین چاہے وہ حمل کا ارادہ رکھتی ہوں یا نہیں کو اس دوا کی روزانہ 400 مائیکرو گرام مقدار کھانے کی تاکید کرتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ میں تقریباً 50% حمل غیر منصوبہ بند ہوتے ہیں۔ اور این ٹی ڈی کا امکان حمل کے بہت شروع میں یعنی حمل ٹھہرنے کے 3-4 ہفتے بعد ہوتا ہے۔
یہ وہ وقت ہوتا ہے جب اکثر خواتین اپنے حاملہ ہونے کے بارے میں لاعلم ہوتی ہیں۔این ٹی ڈی کو روکنے کے لئے فولک ایسڈ کی جس سطح کی ضرورت ہوتی ہے اس تک پہنچنے کے لئے تقریبا 20 ہفتے لگ سکتے ہیں۔ اس لئے سپلمیمنٹ لینا حاملہ ہونے سے کم از کم 5۔6 ماہ پہلے شروع ہونا چاہئے۔
حاملہ خواتین کی ضرورت کتنی ہے؟
حمل کے دوران، خواتین کو روزانہ 600 ایم سی جی فولک ایسڈ کی ضرورت ہوتی ہے۔ چونکہ اتنی مقدار میں اس کو صرف کھانا کھانے سے حاصل کرنا مشکل ہو سکتا ہے اس لئے ماہرین بچے کی پیدائش سے پہلے وٹامن کے ساتھ 400 ایم سی جی فولک ایسڈ لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔
حاملہ خواتین کو کم از کم حمل کے پہلے سہہ ماہی (یعنی پہلے تین ماہ) میں فولک ایسڈ کا استعمال جاری رکھنا چاہیے۔ تاہم ذہن میں رکھیں کہ پورے حمل کی مدت کے دوران یہ دوا لیتے رہنا محفوظ ہے۔
حاملہ ہونے کے بعد، خواتین کو اپنی فولک ایسڈ کی خوراک کو 500 ایم سی بی تک بڑھانا چاہئے۔ اور جو خواتین اپنے بچے کو دودھ پلانے کا ارادہ رکھتی ہیں ان کو اپنی مقدار 600 ایم سی جی تک بڑھانی چاہئے۔
فولک ایسڈ کے کھانے کے ذرائع
فورٹیفائیڈ فوڈز ( یعنی افزودہ کھانے، عام طور پر کھانے پینے کی اشیاء پر یہ لیبل لگا ہوتا ہے)۔ جیسے کہ کچھ اقسام کا آٹا، روٹی، پاستا، چاول اور اناج۔ پالک اور دیگر گہرے پتوں والی سبزیاں، بروکولیپکی ہوئی دال، سفید پھلیاں، کینو، ایوکاڈو،گری دار میوے اور بیج
آج کل چونکہ فورٹیفائڈ اناج کے بجائے ثابت اناج کھانے کا رحجان ہوا ہے اور لوگوں میں اناج سے پاک اور کم کارب والی غذاؤں کی مقبولیت بڑھی ہے تب سے بے شمار خواتین کو خوراک سے فولک ایسڈ کی مقررہ مقدار حاصل نہیں ہو رہی ہے۔ لہذا ایسی صورت میں خواتین کے لئے ملٹی وٹامن لینا نہایت ضروری ہو گیا ہے۔ ملٹی وٹامن یا کوئی بھی دوسرا سپلیمنٹ جس سے فولک ایسڈ حاصل ہو سکے اور یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آپ کو اس کی تجویز کردہ مقدار یعنی 400 ایم سی جی مل جائے، روزانہ لیا جا سکتا ہے۔
این ٹی ڈی جیسی مہلک بیماریوں سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ خواتین اپنی صحت کا خیال رکھیں کیوں کہ یہ نہ صرف حمل کے دوران ان کی اپنی صحت کے لئے لازم ہے بلکہ بچے کی زندگی کے لئے بھی بہت اہم ہے۔
میں مبین آفتاب اردو کانٹنٹ رائٹر ، میں تعلیم کے شعبے سے منسلک ہوں۔ ویسے تو عمر کے لحاظ سے میں 32 سال کا ہوں پر تجربے کے اعتبار سے اپنی عمر سے کئی گنا بڑا ہوں میں ایک بچی کا باپ ہوں اور چاہتا ہوں کہ ہماری نئی نسل اردو کو وہ مقام دے جو بحیثیت ایک قومی زبان اس کا حق ہے۔