ایک مہینے کے روزے رکھنے اور دن میں صرف دو وقت سحری اور افطاری کھانے کے بعد، رمضان کے اختتام کوعید کے ساتھ منانے کا وقت آگیا ہے، جسے عید الفطر کہا جاتا ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب آپ اپنی فیملی، پیاروں اور دوست احباب کے ساتھ پر تکلف کھانوں اور دعوتوں سے بھرا تین دن کا جشن مناتے ہیں۔ لیکن یہاں آپ کو محتاط رہنا ہوگا یہ نہ بھولیں کہ آپ کا جسم رمضان کے کھانے کے اوقات کے مطابق ڈھلا ہوا ہے اور عید کے دوران بہت زیادہ کھانا ہاضمے کے مسائل کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
ماہرین کا انتباہ
ماہرین غذائیت متنبہ کرتے ہیں کہ افراد کو عید پر ضرورت سے زیادہ کھانے کی خواہش سے گریز کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کی صحت ان کے درست فیصلے کرنے پر منحصر ہے۔ رمضان کے دوران صحت مند روزہ رکھنے والے افراد کو بھی اپنے جسم کو ایڈجسٹ کرنے کا وقت دینا چاہیے۔
کم مقدار میں بار بار کھائیں
ماہرین ان لوگوں کے لیے جو رمضان کے پورے مہینے میں مناسب طریقے سے نہیں کھاتے ہیں، یہ تجویز کرتے ہیں کہ وہ دن میں دو یا تین بار زیادہ کھانے کے بجائے چار سے پانچ کم مقدار میں کھانے کی خوراک کو جاری رکھیں۔
زیادہ کیلوری والے کھانے کم سے کم کھائیں
ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اس بات کے بارے میں بھی محتاط رہنا چاہیے کہ وہ اپنی خوراک میں کس قسم کی خوراک کو دوبارہ شامل کرتے ہیں۔ ماہرین مشورہ دیتے ہیں جو لوگوں کے لیے ہے کہ کولڈ ڈرنکس ، مٹھا ئیوں پروسیسڈ فوڈ اور بھاری کھانوں سے پرہیز کریں یہ کھانے ان کے نظام کو جھٹکا دے سکتے ہیں۔ اس قسم کا جھٹکا ہارمون کی سطح میں خلل ڈال سکتا ہے۔ کچھ لوگ رمضان کے بعد وزن میں اضافہ بھی دیکھیں گے لیکن یہ جسم کے ایڈجسٹ ہونے کی علامت ہو سکتی ہے۔
عید کے دوران، ہائی کیلوری والی پیسٹری اور میٹھے جو شوگرلیول کو آسانی سے بڑھاتے ہیں بہت زیادہ کھائے جاتے ہیں۔ لیکن ایک ماہ کے روزے کے بعد بہت زیادہ کھانے سے نہ صرف آپ کے نظام ہاضمہ بلکہ آپ کے دل کو بھی خطرہ ہوتا ہے۔
دل کی بیماری میں مبتلا افراد کو ادویات کے استعمال کے ساتھ ساتھ اپنے معالج سے مستقل رابطے میں رہنا چاہیۓ۔ اس سلسلے میں بہترین اور قابل کارڈیالوجسٹ سے رابطے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
اگر آپ عید پر کچھ میٹھا کھانا چاہتے ہیں، تو یہ بہتر ہے کہ کول ڈرنکس اور مٹھائیوں کے میٹھے کی بجائے دودھ سے بنے میٹھے کا انتخاب کریں، جیسے شیر خرمہ ، کھیر، کسٹرڈ، ٹرائفل وغیرہ اوراگر آپ پروسسیڈ میٹھے سے پرہیز نہیں کر سکتے تو ممکن حد تک کم کھانے کی کوشش کریں۔
میٹھے کھانے کے بجائے، آپ تازہ یا خشک میوہ جات سے اپنے میٹھے کے طلب کی تسکین کر سکتے ہیں۔ آپ کی مٹھائی کی ضرورت کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ پھل آپ کے شوگر لیول کو بڑھنے سے بھی روکتے ہیں۔
ذیابیطس کے مریض ڈاکٹر کی تجویز کردہ ادویات یا انسولین کے استعمال کے ساتھ ساتھ اپنے معالج سے ضرور رابطے میں رہیں اس سلسلے میں ڈاکٹر سے اپائنٹمینٹ لینے کے لئے مرہم کی سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا آن لائن اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے اس نمبر 03111222398 پر رابطہ کریں
اعتدال میں کھائیں
ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ عید کے دوران کھانے کی مقدار اچانک نہیں بڑھانی چاہیے اور کھانے کے اوقات کو سمجھداری سے کنٹرول کیا جانا چاہیے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ کو عید کے پہلے دن ہلکے ناشتے سے دن کا آغاز کرنا چاہیے۔ ناشتے میں فرائز اور مٹھائیوں جیسے میٹھے سے دور رہنا بہتر ہے۔
اگر لوگ بہت زیادہ کھاتے ہیں تو وہ خود کو ناخوشگوار اثرات، جیسے گیسٹرو ایسوفیگل ریفلیکس کا شکار ہوسکتے ہیں، اس میں پیٹ کا تیزاب غذائی نالی میں بڑھ جاتا ہے۔زیادہ کھانے سے بعض اوقات اس طرح کے حالات پیدا ہوتے ہیں جب لوگ بہت زیادہ کھاتے ہیں اور معدے کو ہضم ہونے کا موقع نہیں دیتے۔ پیٹ میں درد ، بد ہضمی، گیس اور معدے کے مسائل سے متعلق علامات کی صورت میں معدے کے امراض کےماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
لیکوئد کا استعمال بڑھا دیں
عید کے دوران مائع کی مقدار بھی بہت ضروری ہے۔ رمضان کے دوران، آپ کے جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے کیونکہ آپ پندرہ گھنٹے تک پانی نہیں پی سکتے۔ اس لیۓ آپ کے جسم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کم از کم دو سے اڑھائی لیٹر پانی پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے اوراس سے آپ کے جسم کو اس کے معمول کے نظام کو واپس لانے میں مدد ملتی ہے۔ یاد رکھیں کولاز اور میٹھے مشروبات سے پرہیز کریں۔
صحت بخش غذا کو اپنائیں
لوگوں کو اس بات کا بھی احساس ہونا چاہیے کہ انہیں صرف رمضان میں ہی نہیں بلکہ سارا سال صحت بخش غذا اپنانے کی ضرورت ہے۔ تمام فوڈ گروپس کے استعمال سے یہ زیادہ ضروری ہے کہ خوراک کے معیار پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی جائے۔ اس کے علاوہ اس موضوع پر مستند راۓ یا ڈائٹ پلان حاصل کرنے کے لیۓ آپ ماہر غذائیت سے یہاں سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
عید کی تقریبات کے دوران لوگ زیادہ کھاتے ہیں یا نہیں اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ افطار کہاں کرتے ہیں۔ ماہرین کا تجزیہ ہے کہ ہوٹلز اور پارٹیز میں افطار کرنا یہ آپ کو اصل سے زیادہ بھوک دیتا ہے۔ آپ کو ہر چیز کا ذائقہ چکھنے کا شوق ہوتا ہے اور آپ بہت زیادہ کھانا کھاتے ہیں اور افطاری کا صحیح لطف اٹھائے بغیرہی آپ کا پیٹ بھر جاتا ہے۔
عید کے کھانوں پر ثقافتی اثرات
عید پرآپ جہاں بھی جائیں لوگ آپ کو زیادہ کھانے کو کہتے ہیں لیکن پیٹ آپ کا اپنا ہے فیصلہ بھی آپ ہی کریں گے اور بہت سے لوگ ایسے ہیں جنھیں عید پر اپنے پیٹ کو زیادہ کھانے سے روکنا مشکل لگتا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ عید پر کھانے کی عادات میں ثقافتی اصول بھی کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کا ہماری ثقافت سے بہت زیادہ تعلق ہے۔ تقریبات کے لیے بہت سارے دعوت نامے ہوتے ہیں اور بہت سے لوگ اپنے خاندان اور دوستوں کو بلا کر بار بی کیواور بھاری کھانوں کی پارٹیز وغیرہ کرتے ہیں۔ اکثر لوگ برا نہیں بننا چاہتے یہ سب ان کے آس پاس کے لوگ اور ثقافت ہے۔ ان کے لیے ان سب کے خلاف جانا بہت مشکل ہو سکتا ہے۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|