گھر کی صفائی کرنا اور اس کو جراثیم سے پاک رکھنا ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے۔ جب ہم اپنے گھر کو صاف رکھتے ہیں تو ایسا کرنے سے ہم اپنی صحت کو بھی اچھا رکھتے ہیں کیونکہ اسلام میں بھی کہ صفائی نصف ایمان ہے۔ صفائی صرف اپنی رکھنے سے ہی نہیں بیماریوں سے دور رہتا بلکہ گھر کی صفائی سے بھی ہم بیماریوں کو الودع کہتے ہیں۔
ہمارے اندر اچھی عادتوں کا ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ یہ ہمیں دوسروں کے سامنے شرمندہ ہونے سے بچاتی ہیں۔ اگر آپ کے والدین کی وجہ آپ اچھی عادات اپناتے ہیں تو آپ معاشرے میں بہت کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں۔ ان اچھی عادتوں میں اپنے اردگر کی صفائی بھی شامل ہے جس کی وجہ سے آپ اپنی صحت کو اچھا کرتے ہیں۔
گھر کی صفائی کے صحت پر اثرات
کیا آپ اہنا گھر صاف رکھتے ہیں اگر نہیں تو آپ جانیں گھر کو صاف رکھنے سے ہم کو کونسے فوائد حاصل کر سکتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
کم تناؤ
بے ترتیب پڑی ہوئی چیزیں انسا ن میں تناؤ پیدا کرتیں ہیں۔ لیکن اگر آپ نے بے ترتیب رکھی ہوئی چیزوں میں رہنا سیکھ لیا ہے تو یہ آپ کے اندر تناؤ پیدا کر سکتی ہیں۔ ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ صاف گھروں کی نسبت گندے گھروں میں کورٹیسول کی سطح زیادہ ہوتی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ تناؤ کی سطح آپ کی جگہ سے منسلک ہے۔ اگر آپ تناؤ کی سطح کوکم کرنا چاہتے ہیں تو اپنے گھر کو صاف رکھیں اور اپنی صحت کو بہتر بنائیں تاکہ آپ اچھے ماحول کو عادی بنا کر اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔
نیند کی بہتری
آپ کی نیند کا معیار کیسا ہے؟ آپ کتنا سوتے ہیں ؟ اگر آپ نیند کی کمی کا شکار ہیں تو اس کی وجہ آپ کا گھر بھی ہوسکتا ہے۔ جب آپ سونے سے پہلے اپنے اردگر نظر ڈالتے ہیں تو آپ اچھا محسوس کر سکتے ہیں اور آپ کے دماغ کو سکون مل سکتا ہے۔ اردگر کا گندا ماحول ہمیں الجھن میں ڈالتا ہے۔
اس لئے اگر آپ اپنی نیند کے معیار کو اچھا کرنا چاہتے ہیں تو آپ صبح اپنا بستر صاف رکھیں جو آپ کو رات کو سونے میں مدد کرئے گا اور آپ کی نیند میں بہتری لائے گا۔
کم بیمار ہونگے
آجکل بہت سی وائرل بیماریاں ہیں جو ہم پر بہت جلد حملہ کرتیں ہیں۔ اس کے لئے ہمیں اپنا مدافعتی نظام مظبوط بنانے کے علاوہ اپنا ماحول بھی سآف رکھنے کی ضرورت ہے جس سے ہم جراثیم سے پاک جگہ حاصل کرسکیں۔ بیکٹریا سے پاک جگہ کی وجہ آپ کم بیمار ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ قالین، بستر میں اگر مٹی جمع ہوتی ہے تو آپ کو سانس یا دمہ کی تکلیف ہوسکتی ہے۔ اگر آپ خود کو یا اپنے خاندان کو بیماریوں سے دور رکھنا چاہتے ہیں تو گھر کی صفائی بہت ضروری ہے۔ آپ کے گھر میں جتنی زیادہ چیزیں موجود ہونگی ان کو جراثیم سے پاک کرنا اتنا ہی مشکل ہوگا۔
الرجی کا خاتمہ
گھروں کے اندر بہت سے بیکٹریا پائے جاتے ہیں جو ہمیں انفیکشن یا الرجی پیدا کر سکتے ہیں۔ اس کی وجہ سے ہم ناک کی سوزش یا سائنوسائیٹس ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ہم کھانسی نزلہ ،زکام میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔ اگر ہم صاف ستھرے گھروں میں رہتے ہیں تو الرجی کے امکانات کم ہوسکتے ہیں۔
اگر آپ سانس کے مسائل سے بچنا چاہتے ہیں تو اپنے گھر کوصاف رکھیں اور گردوغبا ر سے پاک رکھیں۔ اس کی وجہ سے ہم بیماریوں سے پاک رہ سکتے ہیں۔اگر آپ کسی قسم کی الرجی کا شکار ہیں تو آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سے ڈاکٹر سے بات کریں اور اپنا مسئلہ جانیں۔
دماغی صحت
ہم جب صآف ماحول میں رہتے ہیں تو ہمارے دماغ کو اطمینان اور سکون ہوتا ہے گھر کی صفائی سے ہماری دماغی صحت اچھی ہوتی ہے۔ ہم صآف ستھرے ماحول میں تناؤاور اضطراب کو کم کر کے خود کو ڈپریشن سے بھی دور رکھ سکتے ہیں۔
خود اعتمادی میں اضافہ
صاف ماحول کا ایک یہ بھی فائدہ ہوتا ہے کہ ہمارے اندر خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے ۔ اس کی وجہ سے ہم کسی کے سامنے شرمندہ ہونے سے بھی بچتے ہیں کیونکہ گندا ماحول ہمیں مشکل میں ڈآل سکتا ہے۔اگر آپ پر اعتماد اور پر سکون محسوس کرنا چاہتے ہیں تو گھر کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
ٹینشن کو بھگائیں
اگر آپ اپنی چیزوں کو ان کی جگہوں پر ترتیب کے ساتھ رکھتیں ہیں تو اس کی وجہ سے آپ پریشانی سے دور رہ سکتے ہیں۔ کیونکہ اگر ہم چیزوں ان کی جگہوں پر نہیں رکھتے تو میاں بیوی کی آپس میں لڑائی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔اس لئے اگر آپ گھریلو جھگڑوں سے بچنا چاہتے ہیں تو گھر کی صفائی کا خیال کریں۔
ہم گھر کی صفائی کی وجہ سے صحت پر مثبت اثرات رکھتے ہیں۔