اس درد کی بہت سی وجوہات ہیں تاہم کسی ایک وجہ کو دائمی ووقرار دینا مشکل ہے۔ اس درد کا صحیح علاج ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر ناممکن ہے۔ یہ ایسا درد ہے جو باقی جسمانی عضاء پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ بروقت علاج اس مرض میں یقینی کمی لا سکتا ہے۔
ٓآدھے سر کا درد کیا ہے؟
سر کے درد دو طرح کے ہو سکتے ہیں ۔ پورے سر کا درد اور آدھے سر کا درد۔ پورے سر کے درد کی بے شمار وجہ ہو سکتی ہیں۔ اور یہ درد بر داشت کے قابل ہوتا ہے کیونکہ دیر تک نہیں رہتا جبکہ آدھے سر کا درد سر کے صرف ایک حصے میں ہوتا ہے اور حرکت کر کے سر کے دوسرے حصے میں بھی جا سکتا ہے۔
اس سر کے درد میں مریض کی آنکھوں سے پانی بھی بہتا ہے۔ آنکھوں کا سرخ ہونا اور سوچنے کی صلاحیت میں کمی میگرین کی علامت ہے۔
اس درد کی کشیدگی میں بہترین نیورولوجسٹ سے پاکستان بھر میں اپائنٹمنٹ کے لئے ابھی مرہم ویب سائٹ وزٹ کریں۔
آدھے سر کے درد کی اہم وجوہات
اس درد کی کوئی مخصوص وجہ تو نہیں ہے لیکن بہت سے قدرتی اور ماحولیاتی عناصر آدھے سر کے درد کا سبب بنتے ہیں۔ جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔
ذہنی دوباؤ۔
ماحولیاتی آلودگی۔
ڈیپریشن۔
بازار کے کھانوں کا مسلسل استعمال۔
قوتِ مدافعت کی کمزوری۔
ذیادہ سونا۔ .
پنیر کا ذیادہ استعمال۔
مصنوعی مٹھاس کا استعمال۔
یہ درد چند گنٹھوں سے لے کے چند دنوں تک رہتا ہے۔
آدھے سر کے درد سے بچاؤ
اس درد کا طبی علاج بے حد ضروری ہے۔ ماہر ڈاکٹر سے ادویات کے ذریعے یہ آپ اس بیماری سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ سر کے درد سے بچاؤ کے لیے صحت مند زندگی گزارنا بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ درج ذیل تدابیر کو بھی اپنایا جائے۔
کھانے اور سونے میں خاص کر احتیاط کی جائے۔
ذیادہ سے ذیادہ پانی کا استعمال کیا جائے۔
چکنائی کا استعمال بے حد کم کیا جائے۔
روزانہ ورزش کی عادت ڈالی جائے۔
چکنائی والے دودھ کا استعمال ذیادہ نہ کیا جائے۔
آدھے سر کے درد کے خطرناک اثرات
اگر یہ درد شدت اختیار کر جائے تو مریض دیگر بیماریوں سے بھی دوچار ہو سکتا ہے جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔
نظر میں دھندلاپن۔
جسم میں درد۔
دماغ کی کمزوری ۔
مٹاپا۔
بولنے میں دوشواری ۔
فالج۔
آدھے سر کا درد یعنی میگرین نہایت عام اور قدرِ غور بیماری ہے کیونکہ یہ انسان کے روز مرہ کے کاموں میں مصیبت کا باعث بن سکتا ہے