میں میں جب کچھ دن پہلے نیوزچینلز پر کراچی کی خبریں سن رہی تھی مجھے ان کی تکلیف کا اندازہ اتنی گہرائی سے نہ تھا،لیکن جب میرالاہورجانا ہوااسی دن موسم کی خرابی کی وجہ سے میری گاڑی سڑک پرپانی زیادہ ہونے کی وجہ سے بند ہوگئی ،میں کیا دیکھتی ہوں کہ ایک باپ اپنے بچے کےساتھ موٹرسائیکل پر ہےاور بارش بھی زوروشور سے ہےاور دوسری طرف کیا دیکھتی ہوں کہ ایک سرکاری افسرکا گزر ہورہا ہے دس بیس گاڑیاں اس کے آگے پیچھے ہیں جواسکو سکیورٹی فراہم کر رہی ہیں،تب جو حالات تھے میرے دل سے کراچی کے لوگوں کے لیے دعا نکل رہی تھی کہ اللہ ان کے حالات بہتر کر دےکیونکہ تب میں بھی ویسی ہی مشکل میں تھی جس مشکل میں کراچی کے لوگ ہیں۔بھوک ہو،بیماری ہو،طوفان آئے،بارش ہو ہمارے حکمران جو خود اس مشکل میں مبتلا نہیں ہوتے تب تک وہ ایسے پریشانیوں کو محسوس بھی نہیں کر سکتے۔بارش میں اپنے بچے کے ساتھ کھڑا باپ ہی وہ تکلیف محسوس کر سکتا ہے،گاڑی میں بیٹھےاس افسر کو اس تکلیف کا اندازہ نہیں ہو سکتا،یہ سب کہنے کا مقصد یہ ہے کہ جب تک انسان کا کسی مشکل سے پالا نہیں پڑتا تب تک دوسرے انسان کی تکلیف کا اندازہ نہیں ہو سکتا۔لیکن انسانیت کی بات کرنے والے اگر یکسانیت پر عمل کر لیں تو معاشرے میں پیدا ہونے والے بگاڑ کو بچایا جاسکتا ہے۔آج کل اگر ہسپتالوںمیں دیکھا جائے تو وہاں بھی لوگ پریشانیوں سے خالی نہیں ہیں،خیرجدھر بھی نظر ڈالی جائے کوئی نہ کوئی کسی درد میں مبتلا ہے۔بارش اللہ تعالی کی رحمت ہے لیکن برسات کے موسم میں بارشوں کا ہونا کئی
بیماریوں کو بھی دعوت دیتا ہے۔زیادہ بارش کی وجہ سے انسان کئی مشکلات کا شکار ہوسکتا ہے
بارش کے موسم میں پیدا ہونے والی بیماریاں
بارش کا موسم جہاں تفریح اور ٹھنڈی آب وہوا لاتا ہے وہاں بہت سی بیماریوں کو دعوت دیتا ہے۔برسات کے موسم سے وابستہ بیماریوں سے نمٹنا مشکل نہیں ہے۔اس موسم میں چھوٹے بچوں کو خاص طور پرمحتاط رہنے کی ضرورت ہےکیونکہ اس سیزن میں بہت سی بیماریوں کے انفیکشن پائے جاتےہیں۔اس سسلسلے میں آگاہی حاصل کرنا بہت ضروری ہےتاکہ آپ برسات کے موسم میں بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔اس موسم میں جو بیماریاں عام ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں:
ڈینگی بخار
برسات کے موسم میں ڈینگی مچھر کی افزایشِ نسل بہت تیزی سے بڑھتی ہے۔ڈینگی بخارایک مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔یہ مچھر برسات میں نموپاتا ہے اس لئے ضروری ہے کہ اس موسم میں گملوں میں پانی نہ کھڑا ہونے دیا جائے،گھر کی کھڑکیاں دروازے صبح او ر شام کے وقت بند رکھیں جائےاور مچھر مارسپرے کی جائے تاکہ اس موسم میں اس بیماری سے بچا جاسکے۔
فوڈانفیکشن
برسات کے موسم میں یہ عام ہونے والی بیماری ہے۔اس بیماری کی وجہ سےالٹی ہوتی ہے اور جسم میں کمزوری کے ساتھ ساتھ قوت مدافعت میں بھی کمی آتی ہے۔فوڈانفیکشن ہونے کی سب سے بڑی وجہ بیکٹریا ہے۔برسات کے موسم میں باہر کی ناقص غذا کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ہر چیز کو ڈھانپ کر رکھنا چاہیے۔
فلو کی بیماری
برسات کے موسم میں سردی اور فلو عام ہونے والی بیماری ہے ،یہ بیماری درجہ حرارت کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے بھی ہوتی ہے۔برسات کے موسم میں خاص طور پر اس بیماری سے بچوں کو محفوظ رکھنا چایئے۔بارش میں نہانے سے بھی یہ بیماری لگ سکتی ہے اس لئے اس موسم میں پرہیز کرنا چاہیے۔
بیماریوں سے بچنے کے لئے اختیاطی تدابیر
اس موسم میں بیماریوں سے بچنے کے لئے ہمیں چنداختیاطی تدابیراپنانی چاہیے تاکہ ہم صحت کے مسائل سے محفوظ رہ سکیں۔
اس موسم میں اگرآپ بارش میں بھیگ گئے ہیں تو ہمیں گھر آکر ضرور نہانا چاہیے تاکہ فلو اور بخار سے بچا جاسکے۔
وٹامن سی کی ادویات کا استعمال کر نا چاہیے۔
باہر کے کھانے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
یہ سب کرنے کے باوجود خدانخواستہ اگر آپ کسی بیماری میں مبتلا ہوجاتے ہیں تو اس بارش کے موسم میں اس کا بھی آسان حل ہے آپ گھر بیٹھے ڈاکٹر سے مرہم ویب سائٹ کے ذریعے آن لائن کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔اور اس کے علاوہ آپ فون کال کے ذریعے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ بھی لے سکتے ہیں۔