دن کے کاموں میں ورزش سب سے اہم چیزوں میں سے ایک ہے جو آپ اپنے دل کی صحت کے لئے کرسکتے ہیں جسمانی سرگرمی آپ کو زیادہ دیر تک زندہ رہنے میں مدد کرتی ہے اور دل کی بیماری سے مرنے کے خطرے کو 50 فیصد تک کم کرتی ہے لیکن دل کی بیماری کی تشخیص کے بعد ہی آپ خوفزدہ اور ڈرا ہوا محسوس کر سکتے ہیں آپ کہاں سے شروع کرتے ہیں؟ اور کتنی سرگرمی صحت مند اور محفوظ ہے؟ایسے سوالات ذہن میں ابھرتے ہیں
دل کی بیماری کے ساتھ کچھ حدود آپ کی زندگی میں داخل ہو سکتی ہیں خاص طور پر کھیلوں میں کیونکہ کچھ اقسام کی ورزشیں آپ کی صحت کے معاملے میں فائدے سے زیادہ نقصان پہنچا سکتی ہیں مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ بیٹھے رہیں اور اپنے جسم کو کچھ نہ کرنے دیں یہاں پہ ایک آپشن ہوسکتا ہے ایک مناسب ورزش کرنے کا منصوبہ بنائیں یہ آپ کے دل کی ٹھیک رکھے گا اور دل کے کام کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے
یہاں ہمیں کچھ اقسام کی ورزشیں ملی ہیں یہاں آپ کو معمولات سے ہٹانے کی ضرورت ہے اگر آپ کو دل کی کوئی بیماری ہے اور کچھ اضافی مشورے کی ضرورت ہے جو آپ کے دل کی صحت کو بہتر بنانے اور آپ کو ورزش جاری رکھنے میں مدد کر سکتی ہیں مرہم پہ تجربہ کار ڈاکٹر سے بات کرنے کے لیے کلک کریں یا پھر 03111222398 پہ کال کریں
وہ ورزشیں جو آپ کو نہیں کرنی چاہئے
اگر آپ کو اپنے دل میں مسائل ہیں تو کون سی ورزشیں نہیں کرنی چاہیئے
پش اپ اور دھرنے
طاقت کی ورزش دبلی پٹھوں کے ماس میں اضافہ کرتی ہے اس سے بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے اور خون میں آکسیجن محدود ہوسکتی ہے اس طرح کی مشقوں میں مزاحمتی بینڈ اور وزن اٹھانا شامل ہیں جو لوگ دل کی بیماری اس کی بے قابو رفتار کے مسائل اور شدید عصبی اسٹینوسس کا شکار ہیں انہیں ان جسمانی سرگرمیوں سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے جو وہ پہلے انجام دیتے تھے
جسم کو لچک دینا اور کھینچنا
جسم کو زیادہ کھینچنا دل کی صحت کو براہ راست متاثر نہیں کرتا ہے لیکن یہ آپ کو بہتر توازن برقرار رکھنے جسم کو حرکت کرنے کی بہتر صلاحیت اور آپ کے پٹھوں اور جوڑوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے لچک دار ورزشوں میں کھینچنا یوگا اور تائی چی شامل ہیں ایروبک ورزشیں یہ خون کے بہاؤ اور آپ کے جسم کے آکسیجن کے استعمال کے طریقے کو بہتر بنا سکتی ہیں ایسی ورزشیں کریں جن سے آپ کے سینے پہ دباؤ کم پڑے
ورزش کا پروگرام تیار کرتے وقت کچھ احتیاطی تدابیر آپ کو ذہن میں رکھنی چاہئیں
اگر آپ ورزش کرتے وقت حد سے زیادہ تھکاوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں یا سانس کی کمی ہو جاتی ہے تو ورزش بند کریں اپنے ڈاکٹر کے ساتھ علامات پر بات کریں یا تشخیص کے لئے ملاقات کریں ڈاکٹر سےبات کرنے کے لیے مرہم پہ کلک کریں
اگر آپ ٹھیک محسوس نہیں کر رہے ہیں یا حال ہی میں آپ بیمار تھے تو ورزش نہ کریں ورزش کا پروگرام دوبارہ شروع کرنے سے پہلے آپ کو تمام علامات دور ہونے کے بعد کچھ دن انتظار کرنا چاہئے
ورزش کرتے وقت اگر آپ کو سانس کی مسلسل تکلیف ہے تو آرام کریں اور دل کے ڈاکٹر معلومات حاصل کرنے کے لیے مرہم پہ کلک کریں ڈاکٹر آپ کی ادویات اور غذا میں تبدیلیاں کر سکتا ہے اگر آپ کی دل کی دھڑکن تیز یا بے قاعدہ ہو جاتی ہے تو ورزش بند کریں 10منٹ آرام کرنے کے بعد اپنی نبض چیک کریں
اگر یہ آرام کے وقت 120 دھڑکن فی منٹ سے اوپر ہے تو اپنے ڈاکٹر کو کال کریں اگر آپ کو دردہورہا ہے تو اسے نظر انداز نہ کریں اگر آپ کو سینے میں درد یا جسم میں کہیں اور درد ہے تو ورزش جاری نہ رہنے دیں درد کے دوران ورزش انجام دینا تناؤ یا جوڑوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے
اگر آپ کو مندرجہ ذیل علامات میں سے کوئی بھی ہے تو ورزش کرنا بند کریں اور آرام کریں
سینے میں درد کمزوری چکر آنا یا سر ہلکا ہونا
غیر واضح وزن میں اضافہ یا سوجن
آپ کے سینے گردن بازو جبڑے یا کندھے میں دباؤ یا درد یا کوئی اور علامات جو تشویش کا سبب بنتی ہیں کبھی بھی سینے میں درد یا انجائنا کی تکلیف ہو تو ورزش نہ کریں اگر ورزش کے دوران آپ کو سینے میں درد ہوتا ہے تو فورا مرہم پہ کارڈیالوجسٹ سے رابطہ کریں
ہمیشہ ہائیڈریٹ رہیں
خاص طور پر گرمی کے دنوں میں پیاس محسوس نہ ہونے کے باوجود پانی پئیں
اپنے جسم کو آرام دیں
کسی بھی ورزش کو زیادہ نہ کریں اور جسمانی سرگرمیوں کے درمیان صحت یاب ہونے کے لئے اپنے آپ کو کچھ وقت دیں
جب بہت زیادہ گرم سرد یا مرطوب ہو تو باہر ورزش نہ کریں
موسم کی شدید صورتحال خون کی گردش کو خراب طریقے سے متاثر کر سکتی ہے جس سے سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے اور یہاں تک کہ سینے میں درد بھی ہوتا ہے
اپنے جسم کی بات سنیں
اگر آپ تھکاوٹ تکلیف چکر سانس کی کمی یا انتہائی پسینہ محسوس کرتے ہیں تو بہتر ہے کہ ورزش بند کر دیں اور اپنے آپ کو کچھ آرام دیں ورزش کے پلان کے لئے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں اس کے لیے مخصوص صحت کی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ ورزشوں کے بارے میں بتائے گا جو آپ کے لئے موزوں ہوگی
ورزش
بہترین قلبی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے دل کو صحت مند رکھنا ضروری ہے اور زیادہ تر پودوں پر مبنی غذا کو کھانا چاہیئے یہ تناؤ میں کمی کرتا ہے اور مناسب ورزش کرنے سےدل صحت مند رہتا ہے
مرہم کی سائٹ پہ جانے کے لیے یہاں پہ کلک کریں
Android | IOS |
---|---|