اگر آپ کو دل کا دورہ پڑا ہے تو انجیوپلاسٹی آپ کے زندہ رہنے کے امکان کو خون پتلا کرنے والی دوائی کے مقابلے میں بڑھا سکتی ہے ۔زیادہ تر معاملات میں، انجیوپلاسٹی کے بعد کورونری شریانوں کے ذریعے خون کا بہاؤ بہتر ہوجاتا ہے۔
انجیوپلاسٹی خون کی نالیوں کو کھولنے کا ایک جراحی طریقہ ہے جو آپ کے دل کے پٹھوں کو خون فراہم کرتی ہیں ۔ خون کی نالیوں کو کورونری شریانیں بھی کہا جاتا ہے، یہ عمل اکثر دل کا دورہ پڑنے کے فورا بعد کیا جاتا ہے۔ بہت سے معاملات میں ڈاکٹر انجیوپلاسٹی کے بعد کورونری شریان کا سٹینٹ ڈالتے ہیں ۔ اسٹینٹ خون کو بہنے اور شریان کو دوبارہ تنگ ہونے سے روکنے میں مدد کرتا ہے۔
انجیوپلاسٹی میں استعمال کئے جانے والے طریقہ کار
انجیوپلاسٹی میں مختلف طریقہ کار استعمال کئے جاتے ہیں جن کا انتخاب آپ کا ڈاکٹر کرتا ہے
غبارہ
غبارے کی چھوٹی نوک کے ساتھ ایک کیتھیٹر آپ کی شریان کے تنگ حصے تک ڈالا جاتا ہے ، اس جگہ پر بلاک کو دھکیلنے کے لئے، دل میں خون کے بہاؤ کو برھانے کے لئے،اور کھلی شریان کو پھیلانے کے لئے غبارے کو پھلایا جاتا ہے۔
اسٹینٹ
یہ ایک چھوٹی ٹیوب ہے جو آپ کی کورونری شریان کو سہارا دینے کا کام کرتی ہے ۔ایک گائیڈ تار کے اوپر رکھا ہوا بیلون کیتھیٹر اسٹینٹ کو کو اپ کی تنگ کورونری شریان میں ڈالتا ہے ۔ پھر اس تنگ جگہ پر غبارہ پھلایا جاتا ہے اسٹینٹ شریان کے سائز تک پھیلا جاتا ہے اور اسے کھلا رکھتا ہے اس کے بعد غبارے کو خارج کر دیا جاتا ہے اور اسٹینٹ اپنی جگہ پر ہی رہتا ہے ، چند ہفتوں میں آپ کی شریان اسٹینٹ کے اردگرد رہتے ہوئے ٹھیک ہو جاتی ہے
گھماؤ
ایک خاص اکورن کی شکل والا کیتھیٹر جس کی نوک ڈائمنڈ کوٹڈ ہوتی ہے، اس کی رہنمائی تنگ کورونری شریان کی طرف کی جاتی ہے ۔ اس کی ٹپ تیزرفتاری سے گھومتی ہے اور آپ کی شریان کی دویواروں پر موجود تختی کو پیس کر دور کرتی ہے ۔ خوردبینی ذرات آپ کے خون میں بہہ جاتے ہیں ۔ یہ عمل خون کے بہاؤ کو بہتر بنانے کے لئے ضرورت کے مطابق دہرایا جاتا ہے
Atherectomy
یہاں استعمال ہونے والے کیتھیٹر کے سرے پر ایک کھوکھلا سلینڈر ہوتا ہے جس کے ایک جانب کھلی کھڑکی ہوتی ہے اور دوسری جانب غبارہ۔ جب کیتھیٹر کو تنگ شریان میں ڈالا جاتا ہے تو غبارہ پھول جاتا ہے ۔تختی کے خلاف کھڑکی کو دھکیلتا ہے ، سلنڈر میں موجود بلیڈ گھومتا ہے اور کھڑکی میں پھلینے والی کسی بھی تختی کو ہٹا دیا جاتا ہے ۔ خون کے بہاؤ کو بہتر بنانے کے لئے اس عمل کو ضرورت کے مطابق دہرایا جاتا ہے
انجیوپلاسٹی دل کے دورے کے بعد زندگیاں بچاتی ہے انجیو پلاسٹی دل میں خون کے بہاؤ کو بہتر بنانے کا سب سے مؤثر طریقہ کار ہے ۔ جتنی جلدی آپ کا ڈاکٹر آپ کی خون کی سپلائی بحال کریگا ، آپ کے دل کے پٹھوں کو اتنا ہی کم نقصان پہنچے گا ۔ انجیوپلاسٹی سینے کے درد سے بھی نجات دیتی ہے اور سانس کی قلت اور دل کے دورے سے وابستہ دیگر علامات کو بھی روکتی ہے
انجیوپلاسٹی اوپن ہارٹ بائی پاس کے خطرے کو بھی کم کرنے میں مدد گار ہو سکتی ہے جس کے بعد صحت یاب ہونے میں کافی دقت اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، اس کے علاوہ انجیو پلاسٹی دوبارہ دل کا دورہ پڑنے کے خطرے کو بھی کم کر سکتی ہے اور خون پتلا کرنے والی ادویات کے مقابلے آپ کے زندہ رہنے کے امکانات کو بھی بڑھا سکتی ہے۔
انجیو پلاسٹی سے جڑے کچھ خطرات
تمام طبی طریقہ کار ایک مخصوص قسم کے خطرے کے ساتھ آتے ہیں ۔ بہت سے دوسرے قسم کے ناگوار طریقہ کار کی طرح، آپ کو بےہوشی کی دوا، انجیوپلاسٹی میں استعمال ہونے والے کچھ موادسے الرجک ہونے کی وجہ سے ردعمل ہو سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ کورونری انجیوپلاسٹی سے وابستہ کچھ دیگر خطرات میں شامل ہیں۔
داخلی مقام پر خون کا بہاؤ، خون کا جمنا
اسٹینٹ میں خون کے لوتھڑے بننا
بے ترتیب دل کی دھڑکن
خون کی نالی، دل کے والو یا شریانوں کو نقصان پہنچنا
ایک دل کا دورہ
پہلے سے گردوں کی بیماری میں مبتلا افراد کے گردوں کو نقصان
دل کے دورے کے بعد ہنگامی انجیوپلاسٹی کے خطرات عام حالات میں کی جانے والی انجیوپلاسٹی کے خطرات سے زیادہ ہوتے ہیں۔ انجیوپلاسٹی بند شریانوں کا علاج نہیں ہے بعض صورتوں میں شریانیں دوبارہ تنگ ہو سکتی ہیں ۔شریان میں یا پہلے سے رکھے ہوئے اسٹینٹ میں تختی دوبارہ بن جاتی ہے اسے ریسٹینوسس کہتے ہیں
طریقہ کار کے بعد
دل کا دورہ پڑنے کے بعد یا انجیوپلاسٹی کروانے کے بعد آپ کا ڈاکٹر ہی آپ کی صحت مند طرز زندگی اپنانے میں مدد کر سکتا ہے ۔ وہ آپ کو چند دوائیں تجویز کریگا جو آپ کے دل کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کریں گے ، اگر آپ تمباکونوشی کرتے ہیں تو اس سے پرہیز کرنے کو کہے گا اس کے علاوہ اپ کو ڈائٹ چارٹ دیگا جس میں متوازن غذائیں مناسب مقدار میں استعمال کرنی ہوں گی تاکہ آپ کا بلڈ پریشر اور کولیسٹرول لیول برقرار رہے، اس کے علاوہ باقاعدہ ورزش بھی دل کے دورہ کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
I have a bachelor’s degree in Computer Science but converted my passion towards writing and principalship in 2014. A supermom of three kids is now managing work and home together. On my day off, you’ll find me surrounded by smart gadgets, funny friends and a wholesome jar of dry fruits.