پروبائیوٹکس زندہ بیکٹیریا اور خمیر ہیں جن کے صحت کے بہت سے فوائد ہیں۔بیکٹیریا(1) اچھے بھی ہوتے ہیں اور برے بھی، پروبائیوٹک والے اچھے ہوتے ہیں جو آنتوں کے کام کو متوازن کرتے ہیں جو آپ کے جسم کو بہتر طور پہ کام کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔ اسی طرح پروبائیوٹک سپلیمنٹس اور پروبائیوٹک سے بھرپور غذائیں صحت کی بہت سی سنگین حالتوں کے لئے قدرتی علاج بن گیا ہے۔جن میں ڈائریا اور ہاضمہ کے مسائل بھی شامل ہیں۔
جب آپ کو ڈائریا ہوتا ہے تو آپ کی آنتوں کی حرکات یا پاخانہ ڈھیلی اور پانی والی ہوتی ہیں۔ (2)یہ عام ہے اور عام طور پر چھوٹے بچوں اور بالغوں دونوں میں عام ہے بہت سے لوگوں کو سال میں چند بار ڈائریا ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر2سے 3 دن تک رہتا ہے۔ کچھ لوگوں کو یہ بیماری زیادہ بار ہوتی ہے. اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ انہیں ایریٹیبل آنتوں کا سنڈروم یا مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں۔ ان وجوہات کو جاننے اور علاج کے لیے آپ مرہم پہ تجربہ کار ڈاکٹر سے رابطہ کریں یا 03111222398 پہ کال کریں۔
(3)اگر آپ کو ڈائریا ہے تو کن وجوہات کی بناء پہ ڈاکٹر کو کال کرنی چاہیئے؟
آپ کا سیاہ رنگ کا پاخانہ ہے یا اس میں خون آرہا ہے۔
بخار جو 101 فارن ہائیٹ سے زیادہ ہوتا ہے یا جو 24 گھنٹے سے زیادہ رہتا ہے۔
اسہال 2 دن سے زیادہ دیر تک رہتا ہے۔
متلی ہورہی ہے۔
آپ کے پیٹ میں شدید درد (خاص طور پر دائیں نچلے کواڈرنٹ) یا پچھلے سرے میں ہونا۔
کسی غیر ملک سے واپس آنے کے بعد ڈائریا کا ہوجانا۔
اس کے علاوہ، اگر آپ کو ڈائریا ہے اور پانی کی کمی کی ان علامات میں سے کوئی بھی ہے تو فورا گیسٹرواینٹرولوجسٹ کو کال کریں۔
گہرا رنگ کا پیشاب آنا۔
پیشاب کی معمول سے چھوٹی مقدار یا بچے کے معمول سے کم گیلے ڈائپر ہونا۔
دل کی دھڑکن کا تیز ہونا۔
سر درد ہونا۔
جلد کا خشک ہونا۔
الجھن سی ہونا۔
پروبائیوٹکس سے متعلق تحقیق۔۔۔۔۔۔ کیا ہے؟
پروبائیوٹکس وسیع پیمانے پر ڈائریا سے بچنے اور اس کی شدت کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ ثابت کرنے کے لئے کئی مطالعے کیے گئے ہیں کہ پروبائیوٹک کا استعمال ڈائریا کے خطرے کو کم کرنے سے وابستہ ہے۔ ایک تحقیق میں محققین نے پایا کہ پروبائیوٹکس لینے سے ڈائریا میں 52 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔اور شدید اسہال کے اسباب میں 34فیصد تک کمی واقع ہوئی۔(4)پروبائیوٹکس کے استعمال سے بچوں میں شدید اسہال کے خطرے کو 57 فیصدکم کیا اور بڑوں میں 26 فیصد تک کم کیا۔
اس میں 35 مختلف مطالعات کے ایک اور جائزے میں یہ بتایا گیا کہ پروبائیوٹکس کی کچھ نسلیں بہت سے ڈائریا کے دورانیے کو اوسطا 25 گھنٹے تک کم کر سکتی ہیں۔تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ پروبائیوٹک سپلیمنٹس اور لیکوئیڈ فارم میں بچوں اور بڑوں دونوں میں ڈائریا کی مخصوص اقسام کو روکتے اور علاج کرتے ہیں۔
ڈائریا کے علاج میں پروبائیوٹکس کا کیا کردار ہے؟
سپلیمنٹس، لیکوئیڈ کچھ غذاؤں میں پائے جانے کے علاوہ، پروبائیوٹکس قدرتی طور پر آپ کی آنت میں رہتے ہیں۔ وہاں وہ کئی اہم کردار ادا کرتے ہیں، جیسے مدافعتی صحت کو برقرار رکھنا اور آپ کے جسم کو انفیکشن اور بیماری سے بچانا شامل ہے۔آپ کی آنت میں موجود بیکٹیریا ،جسے آنتوں کا مائیکروبائیوٹا کہا جاتا ہے غذا، تناؤ اور ادویات کے استعمال سمیت مختلف عوامل سے منفی اور مثبت طور پر متاثر ہو سکتے ہیں۔
جب آنتوں کے بیکٹیریا کا کام ٹھیک طرح سے نہیں ہوتا تو یہ صحت پر منفی اثرات کا باعث بن سکتا ہے، جیسے ایریٹیبل آنتوں کا سنڈروم اور خراب ہاضمے کی علامات کا سبب بن جاتا ہے ۔جس طرح ڈائریا جیسے حالات میں صحت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اگر 24 گھنٹے کے دوران دن میں تین یا اس سے زیادہ بار ڈھیلے یا پانی والے پاخانہ” ہوتے ہیں۔ یا شدیدڈائریا 14 دن سے بھی کم رہتا یا مستقل ڈائریا 14 دن یا اس سے زیادہ رہتا ہے تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنے کا وقت ہے۔ پروبائیوٹکس کے ساتھ سپلیمنٹ یا لیکوئیڈ فارم میں استعمال کرنے سے مخصوص اقسام کے ڈائریا کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے اورنقصان نہ دینے والے آنتوں کے بیکٹیریا کو دوبارہ برقرار رکھ کر ڈائریا کے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔
کیا ڈائریا کی اقسام پروبائیوٹکس کے علاج ساتھ بہتر ہوسکتی ہے؟
ڈائریا کی بہت سی مختلف وجوہات ہوتی ہیں جن میں بیکٹیریا یا وائرل انفیکشن، اور کچھ ادویات وغیرہ شامل ہوتی ہیں۔تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ڈائریا کی بہت سی اقسام پروبائیوٹک سپلیمنٹس سے کنٹرول ہوسکتی ہیں۔
کھانے میں یا سپلیمنٹ کے طور پر پروبائیوٹکس لینے سے ڈائریا کے انفیکشن کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ پروبائیوٹکس زندہ بیکٹیریا اور خمیر ہیں جو آپ کے نظام ہضم کے لئے فائدہ مند ثابت ہوسکتےہیں۔
ڈائریا آپ کے پیٹ اور آنتوں میں بہت سے صحت مند بیکٹیریا کھونے کا سبب بنتا ہے اس لیے صحت کی بہتری کے لیے آپ کو ڈاکٹر سے علاج اور مشورے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ تشخیص کے بعد سپلیمنٹ کے ذریعے صحیح علاج ممکن ہوسکے۔
پروبائیوٹکس کا استعمال کن چیزوں کو بہتر بناتا ہے؟
ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
بہت سے مطالعات نے آنتوں کی صحت کو انسانی موڈ اور اس کی ذہنی صحت سے ملایا ہے۔ جانوروں اور انسانی مطالعات دونوں سے پتہ چلا ہے کہ پروبائیوٹک سپلیمنٹس کچھ ذہنی صحت کے مرض کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ (5)ایک مطالعے میں پتہ چلا کہ جو لوگ روزانہ 100 گرام پروبائیوٹک دہی کا استعمال کرتے تھے انہیں ڈپریشن، پریشانی اور تناؤ سے چھٹکارا ملا اور بہت سے فوائد حاصل ہوئے۔
دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
پروبائیوٹکس بلڈ پریشر اور ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے۔ 5 مختلف مطالعات کے جائزے سے پتہ چلا ہے کہ28 ہفتوں تک پروبائیوٹک دہی کھانے سے کولیسٹرول کی سطح میں4 فیصد اور ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح میں 5 فیصد کمی آسکتی ہے۔ (6) اس کی وجہ سے دل کی صحت پہ مثبت اثر پڑتا ہے۔ کوئی بھی سپلیمنٹ استعمال کرنےسے پہلے غذائی ڈاکٹرکا مشورہ ضرور حاصل کریں۔کیونکہ ڈائریا کے بعد آپ کا معدہ کمزور ہوجاتا ہے اور آپ کو بہتر رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔
الرجی اور ایکزیما کو کم کرتا ہے۔
مختلف مطالعات میں شواہد ملے ہیں کہ کچھ پروبائیوٹک اسٹرینز ہیں جو بچوں اور نوزائیدہ بچوں میں ڈائریا میں فائدہ پہنچانے کے ساتھ ایکزیما کی شدت کو کم کرسکتے ہیں۔ ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ایکزیما کی علامات ان نوزائیدہ بچوں میں بہتر ہوتی ہیں جن کے لیے پروبائیوٹک سپلیمنٹڈ دودھ استعمال کیا جاتا ہے۔
آپ دوا لئے بغیر ڈائریا کا علاج کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔ عارضی طور پر اپنی غذا تبدیل کرنے کی کوشش کریں، پروبائیوٹکس لیں، اور بہت سارا پانی پیئیں۔ اگر ڈائریا ختم نہیں ہوتا ہے تو ڈاکٹر سے ضرور بات کریں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Dania Irfan is a distinguished Urdu writer with a prolific portfolio of blogs and articles that delve into the intricacies of language and culture. With years of experience in the field, her expertise is sought after by readers and institutions alike.