ڈائریا یعنی اسہال ایک عام بیماری ہے جو زیادہ تر لوگوں کو سال مین ایک یا دو مرتبہ لازمی ہوتا ہے ۔ اسہال کی صورت میں آپ کا پاخانہ ڈھیلا اور پانی والا ہو جاتا ہے۔ اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن اس کی وجہ سے جسم پانی کی کمی کا شکار ہو جاتا ہے۔
اسہال کیا ہے؟
باتھ روم جانا،آنتوں کا حرکت کرنا یا پاخانہ کرنا ایک قدرتی عمل ہے یہ آپ کی زندگی کا باقاعدہ حصہ ہے تاہم بعض اوقات آپ کے جسم کا فضلہ نکلنے کا عمل بدل جاتا ہے ۔ جب آپ کا پاخانہ ڈھیلا اور پائیدار ہو جاتا ہے اس حالت کو اسہال کہتے ہیں۔ اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔بعض اوقات یہ سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے اور پانی کی کمی کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
اسہال کی اقسام
اسہال کی مختلف حالتوں کو دیکھتے ہوئے اس کی درجہ بندی تین حصوں میں کی گئی ہے
شدید اسہال:سب سے عام ، شدید اسہال ہے جسے ڈھیلا پانی والا اسہال بھی کہا جاتا ہے جو ایک سے دو دن تک رہتا ہے اور اس کے لئے کوئی خاص علاج کی ضرورت نہیں ہوتی ۔
مستقل اسہال: اس قسم کا ڈائریا دو سے چار ہفتوں تک رہتا ہے اور پانی کی کمی کے ساتھ ساتھ جسمانی کمزوری کا بھی باعث بنتا ہے اور طبی علاج کے بغیر صحیح نہیں ہو پاتا
دائمی اسہال: ڈائریا کی یہ قسم چار ہفتوں سے زیادہ تک رہتی ہے اور بار بار آتی جاتی رہتی ہے
اسہال آپ کی صحت کو کیسے متاثر کرتا ہے؟
عام طور پر ڈائریا خود بخود ہی صحیح ہو جاتا ہے لیکن اگر یہ زیادہ دیر تک رہ جائے تو آپ کو صحت کے پیچیدہ مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جن میں سب سے اہم پانی کی کمی ہے اس کے علاوہ گردوں کی خرابی، اور الیکٹرولائٹ کا عدم توازن شامل ہے جس کی وجہ سے آپ کو دل کی تیز دھڑکن،خشک جلد،، کمزوری، چڑچڑاپن،اور چکر آنے جیسی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔
اسہال کی وجوہات
اس کی سب سے عام وجہ ایک وائرس ہے جو عام طور پر آپ کی آنتوں کو متاثر کرتا ہے (وائرل گیسٹرو اینٹرائٹس) جسے آنتوں کا فلو بھی کہا جاتا ہے۔ہر انسان کے اسہال میں مبتلا ہونے کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن اس کی چند ممکنہ وجوہات یہ ہو سکتی ہیں بیکٹیریا سے انفیکشن، کھانے کی عدم رواداری، کسی دوا کا منفی ردعمل، کچھ کھانوں سے الرجی، ریڈیشن تھراپی یا وائرل انفیکشن
اسہال کی علامات
اس کی مختلف علامات ہو سکتی ہیں آپ ان میں سے کسی ایک یا ان سب کے ساتھ کسی بھی امتزاج کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ان میں شامل ہیں: متلی، پیٹ کا درد، پیٹ میں سوجن ، درد، پانی کی کمی، بخار، خونی پاخانہ، آنتوں کو بار بار خالی کرنے کی خواہش
بڑوں میں اسہال اور پانی کی کمی
ڈائریا بہت جلدی سیال کھونے کاسبب بن سکتا ہے اور آپ کو پانی کی کمی کے خطرے میں ڈال سکتا ہے اگر آپ کا ڈائریا طویل ہو جاتا ہے تو اس کے سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں پانی کی کمی کی علامات میں شامل ہیں تھکاوٹ، خشک جلد، دل کی شرح میں اضافہ،سر میں درد، کمزوری، پیاس میں اضافہ، پیشاب میں کمی، بار بار منہ کا خشک ہونا۔
بچوں میں اسہال اور پانی کی کمی
یہ چھوٹی عمر کے بچوں میں ایک سنگین حالت ہے یہ صرف ایک دن میں شدید پانی کی کمی کا سبب بن سکتا ہے۔اگر آپ بچے میں پانی کی کمی کی یہ علامات دیکھیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ بچوں میں پانی کی کمی کی علامات میں شامل ہیں پیشاب میں کمی، تھکاوٹ، روتے وقت آنسوں کی کمی، خشک جلد، دھنسی ہوئی آنکھیں، نیند میں کمی، چڑچڑا پن وغیرہ۔
اسہال کا طبی علاج
ڈائریا کے علاج میں عام طور پر پانی کی کمی کو دور کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اس کے لئے آپ کو زیادہ پانی پینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر شدید قسم کا اسہال ہے اور پانی کی خطرنات حد تک کمی ہو چکی ہے تو اس کو پورا کرنے کے لئے آپ کو ڈاکٹر گلوکوز کی ڈرپ بھی لگا سکتا ہے اس کے علاوہ نمکیات کی کمی کو پورا کرنے کے لئے الیکٹرولائٹ سے بھرپور مشروبات پینے کی ہدایت دیگا اور شدید انفیکشن کی صورت میں ڈاکٹر آپ کو اینٹی بائیوٹکس تجویز کریگا۔
اسہال کا گھریلو علاج
ڈائریا ہونے کی صورت میں یا دن میں چار سے پانچ مرتبہ پانی والا پاخانہ آنے کی صورت میں ضروری ہے کہ آپ ابتدائی طور پر گھریلو علاج شروع کر دیں سب سے پہلے تو پانی اور نمکیات کی کمی کو پورا کرنے کے لئے گھر میں ہی نمک ، چینی اور پانی کی مدد سے ایک سیال بنائیں اور اسے وقفے وقفے سے پئیں، قہوہ میں لیموں ملا کر پیئیں، نرم غذا کا استعمال کریں کھچڑی اور دہی کھائیں،اس کے ساتھ کیلے کا استعمال کریں۔ طبیعت زیادہ خراب ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
اسہال سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
ہمارے پیارے نبی حضرت محمدؐ کا فرمان ہے کہ صفائی نصف ایمان ہے۔ ڈائریا کی بھی سب سے بڑی وجہ صفائی سے دوری ہے ۔ہم صاف صفائی کا خیال رکھ کر ڈائریا سے خود کو بچا سکتے ہیں۔ بار بار 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں تو وائرل بیکٹیریا کی وجہ سے ہونے والے اسہال سے بچا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کھانا پکانے کی جگہ اور برتن کو کثرت سے دھوئیں تو فوڈ پوائزننگ کے اسہال سے بچا جا سکتا ہے۔تازہ کھانا استعمال کریں، بچے کھانے کو فوری طور پر فریج میں رکھیں