داد، جسے رنگ وورم، ڈرماٹو فائیٹوسس، ڈرمیٹوفائٹ انفیکشن، یا ٹینیا بھی کہا جاتا ہے، جلد کا ایک فنگل انفیکشن ہے۔
اس انفیکشن کی وجہ سے ہونے والا زخم انگوٹھی کی شکل میں ایک کیڑے سے مشابہت رکھتا ہے – داد عام طور پر ٹینی کورپورس (جسم کا داد) کو بیان کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، حالانکہ یہ بعض اوقات دوسرے مقامات پر ٹینی انفیکشن کو بیان کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے،
داد کا انفیکشن انسانوں اور جانوروں دونوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ انفیکشن ابتدائی طور پر جلد کے متاثرہ علاقوں پر سرخ دھبوں کے طور پر ظاہر ہوتا ہے اور بعد میں جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل سکتا ہے۔ یہ سر کی جلد ، پاؤں، ناخن، نالی، داڑھی، یا دیگر جگہوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔
داد کے انفیکشن کی وجوہات
پھپھوندی کی مختلف اقسام داد کا سبب بنتی ہیں۔ ڈاکٹر داد کو مختلف ناموں سے پکارتے ہیں اس پر منحصر ہے کہ یہ جسم پر کہاں اثر انداز ہوتا ہے:
کھوپڑی کا داد
اکثر کھوپڑی میں الگ تھلگ اسکیلنگ کے طور پر شروع ہوتا ہے جو ، کھجلی والے گنجے دھبوں میں بنتا ہے۔ یہ بچوں میں سب سے زیادہ عام ہے.
جسم کا داد
اکثر مخصوص گول انگوٹھی کی شکل کے ساتھ پیچ کے طور پر ظاہر ہوتا ہے۔
جاک خارش
اس سے مراد ، اندرونی رانوں اور کولہوں کے آس پاس کی جلد کے داد کے انفیکشن کو کہتے ہیں۔ یہ مردوں اور نوعمر لڑکوں میں سب سے زیادہ عام ہے۔
ایتھلیٹ کا پاؤں
یہ پاؤں کے داد کے انفیکشن کا عام نام ہے۔ یہ ان لوگوں میں اکثر دیکھا جاتا ہے جو عوامی مقامات پر ننگے پاؤں جاتے ہیں جہاں انفیکشن پھیل سکتا ہے، جیسے لاکر روم، شاورز اور سوئمنگ پول۔
داد کا علاج
آپ کا ڈاکٹر داد کے علاج کے لیے دواؤں اور طرز زندگی میں ایڈجسٹمنٹ دونوں کی سفارش کر سکتا ہے۔
ادویات
آپ کا ڈاکٹر آپ کے داد کے انفیکشن کی شدت کے لحاظ سے مختلف دوائیں تجویز کر سکتا ہے۔ جاک خارش، ایتھلیٹ کے پاؤں، اور جسم کے داد ان سب کا علاج دوائیوں، جیسے اینٹی فنگل کریم، مرہم، جیل یا سپرے سے کیا جا سکتا ہے۔
طرز زندگی کی ایڈجسٹمنٹ
ادویات کے علاوہ، آپ کا ڈاکٹر تجویز کر سکتا ہے کہ آپ گھر پر اپنی دیکھ بھال ایسے کریں:
اپنے اردگرد کو جراثیم سے پاک کرنے میں مدد کے لیے انفیکشن کے دوران روزانہ بستر اور کپڑے دھونا
نہانے کے بعد جگہوں کو اچھی طرح خشک کریں۔
متاثرہ علاقوں میں ڈھیلے کپڑے پہننا
تمام متاثرہ حصوں کا علاج کرنا
علاج کےگھریلو طریقے
علاج کے گھریلو ٹوٹکے مندرجہ ذیل ہیں
ٹی ٹری آئل
یہ داد سے نجات پانے کا ایک کافی پرانا اور آزمودہ نسخہ ہے ۔ ٹی ٹری آئل میں برابر کی مقدار میں پانی شامل کرلیں۔ اس سیال کو داد پر دن میں دو بار لگائیں ۔ کچھ ہفتوں میں داد ختم ہوجائے گا ۔ ٹی ٹری آئل ایک بہترین اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریل ایجنٹ ہے ۔ داد کے علاوہ یہ ہلکی نوعیت کی چوٹ کو سہی کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے ۔
سیب کا سرکہ
ایپل سائڈر سرکہ بہترین اینٹی بیکٹیریل ہے۔ اسے روئی میں بھگو کر داد پر ہلکے ہلکے لگائیں ۔ اسے تین روزتک دن میں دو سے تین مرتبہ کریں ۔
لہسن
لہسن داد سے نجات حاصل کرنے کے لیے بہترین ہے ۔ دو تین لہسن کے جوئے پیس لیں اسے متاثرہ جگہ پر لگائیں اور کسی کپڑے سے پٹی کرلیں ۔ اسے رات بھر یا پورا دن لگا رہنے دیں ۔ اس کی اینٹی سیپٹک خصوصیات داد کا باعث بننے والے انفیکشن کو ختم کردیں گی ۔
نمک اور سرکہ
سرکے میں تھوڑا سا نمک شامل کریں ۔ اس آمیزے کو داد پر لگا کر پانچ منٹ کے لیے چھوڑ دیں پھر ٹھنڈے پانی سے دھو لیں ۔ اس ٹوٹکے سے ایک ہفتے میں داد دور ہو جائے گا ۔
کچا پپیتا
ایک کچا پپیتا کاٹ لیں اسے داد کی جگہ پر ہلکے ہلکے ملیں ۔ کچے پپیتے میں موجود غذائی اجزا انفیکشن کو ٹھیک کر دیتے ہیں ۔
ہلدی
ہلدی کا رس متاثرہ جلد پر لگائیں ۔ یہ عرق آپ ہلدی کو پانی میں مکس کرکے بنا سکتے ہیں ۔ ہلدی ایک بہترین اینٹی بائیو ٹک ہے ۔ یہ نسخہ بچوں کے لیے بے حد مفید ہے ۔
لیمن گراس ٹی
یہ چائے دن میں تین بار پئیں ۔ اس سے داد کافی حد تک سہی ہوجائے گا ۔ آپ اس کے استعمال شدہ گیلے ٹی بیگ بھی داد کی جگہ پر لگا سکتے ہیں ۔
تلسی کے پتے
تلسی کے پتے پیس کر اس کا عرق داد والی جگہ پر لگائیں ۔ یہ عمل دن میں دو سے تین بار دہرائیں اس وقت تک جب تک داد پوری طرح سے ٹھیک نہ ہو جائے ۔
سبزیوں کا جوس
تین سو ملی لیٹر گاجر کا جوس دو سو ملی لیٹر پالک کے جوس میں ملائیں۔ اس جوس کو فائدہ ہوجانے تک روزانہ پئیں۔