خواتین میں یوٹرس کے بہت سے مسائل ہو سکتے ہیں اس میں یوٹرس کی رسولیاں بھی شامل ہیں۔ آجکل دن بدن یہ مسئلہ بڑھتا جارہا ہے بہت سی لڑکیاں پی۔سی ۔اوز کے علاوہ اور بھی مسائل کا شکار ہوتی ہیں۔ خواتین میں ایک یا ایک سے زیادہ فائبرائڈز ہو سکتی ہیں۔ عام طور پر ان کی عمر 30 یا 40 سال ہو سکتی ہے۔
بعض خواتین میں کوئی بھی علامت ظاہر نہیں ہوتیں۔ اس کے علاوہ سیاہ فام خواتین کے مقابلے سفیدفام خواتین میں رسولیوں کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ اور یہ علامات شدید بھی ہو سکتی ہیں۔ یہ جان لیوا نہیں ہوتیں لیکن اس کی وجہ سے بہت سی پچیدگیاں ہو سکتی ہیں۔
عورتوں میں یوٹرس کی رسولیوں کی وجہ سے صحت کے کونسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ہم وہ جانتے ہیں؛
خواتین میں رسولی کی وجہ سے ہونے والی پچیدگیاں
وہ عورتیں جن کی یوٹرس میں رسولیاں ہیں ان کو صحت کے اور بھی مسائل ہو سکتے ہیں ان کی وجہ سے کونسے مسائل ہوسکتے ہیں ؛
فائبرائڈز کی تکلیف
کچھ عورتیں اپنی بچہ دانی کی رسولیوں کو محسوس بھی نہیں کر سکتیں۔ ان کو علم بھی نہیں ہوتا کہ یہ ان کے پاس موجود ہیں۔ اگر فائبرایڈز تیزی کے ساتھ بڑھتی ہیں تو ان کا رحم کے اندر ٹوٹنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ یہ کافی تکلیف دہ ہوسکتا ہے۔ کچھ فائبرایڈز یوٹرس کے ساتھ جڑی ہوتی ہیں۔
یوٹرس کی تنے کے ساتھ جڑے ہونے کی وجہ سے یہ یہ گھوم سکتی ہیں جیسے انگور اپنے تنے پر گھومتا ہے یہ عمل تکلیف دہ ہوسکتا ہے۔ فائبرایڈز کا درد کئی شکلوں میں سامنے آتا ہے جیسے ماہواری کا درد،جنسی تعلقات کے دوران درد،کمر کے نچلے حصے میں درد، پیٹ میں تیز درد۔
بعض اوقات درد اتنا شدید ہوسکتا ہے کہ آپ کی روزمرہ کی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں۔ اس لئے وقت پر ڈاکٹر سے مشورہ بہت ضروری ہے۔
پیٹ کا پھولنا
یوٹرس فائبرایڈ کا سائز ایک ملی لیٹر سے مختلیف ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بچہ دانی کے اندر گروپوں کی صورت میں بھی ہوسکتی ہے۔ اگر آپ کے پاس فائبرایڈز ہیں اور یہ بڑے سائز میں ہیں تو آپ کا پیٹ پھول جائے گا۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ آپ حاملہ نظر آتی ہیں۔ اس کے علاوہ پیٹ میں درد بھی ہوسکتا ہے۔
ماہواری کا زیادہ ہونا
بہت زیادہ ماہواری اور بہت زیادہ خون بہنا فائبرایڈز کی عام پچیدگیاں ہیں۔ رسولیوں کی نشوونما بچہ دانی پر دباؤ ڈالتی ہے۔اور خون کے بہاؤ کو متاثر کرتی ہے۔ شدید حالتوں میں بہت زیادہ خون بہنے کی وجہ سے خون کی کمی بھی ہوسکتی ہے۔ جب خون کے سرخ خلیات میں کمی آتی ہے تو اس صورت میں چکر آنا اور تھکاوٹ عام ہے۔
اگر خون کی کمی کی وجہ سے آپ کی سانس میں قلت ہے یا آپ کمزوری محسوس کرتے ہیں تو خون کی کمی دور کرنے کے لئے جلد از جلد علاج کریں کیونکہ یہ مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
زیادہ پیشاب کا آنا
خواتین میں بچہ دانی بالکل مثانے کے اوپر ہوتی ہے۔ جب فائبرایڈز اندر بڑھ رہے ہوں تو یہ ایک تکلیف دہ جگہ ہے۔ ان کا وزن آپ کے مثانے پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔ آپ کو محسوس ہوسکتا ہے کہ آپ کو باتھ روم جانے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ باتھ روم جاتے ہیں تو آپ کی فائبرایڈز مثانے کو مکمل طور پر خالی کرنے سے روک سکتی ہیں۔
نتیجے کے طور پر پیشاب آپ کی نالی کے اندر رہ جاتا ہے جس کی وجہ سے پیشاب کی نالی میں انفیکشن بڑھ سکتا ہے کیونکہ بیکٹریا کی وجہ سے پیشاب کی نالی میں انفیکشن بڑھ جاتا ہے۔
حاملہ ہونا
خواتین کی یوٹرس میں موجود رسولیاں آپ کی بچہ دانی کی شکل کو بدل سکتی ہے۔ یا اس کے علاوہ آپ کی فیلوپین ٹیوبز کو روک سکتا ہے جس کی وجہ سے سپرم کا انڈے تک پہنچنا مشکل ہوجاتا ہے۔ یہ نشوونما آپ کی بچہ دانی میں خون کے بہاؤ کو بھی تبدیل کرسکتی ہے۔ اس کی وجہ سے ایمبریو کو بھی یوٹرس کی دیوار پر لگانا مشکل ہوجاتا ہے۔
اگرچہ فائبرائڈز والی خواتین بانجھ نہیں ہوتیں لیکن 5 سے 10 فیصد خواتین جن میں فائبرایڈز ہیں ان میں بانجھ پن کے امکانات ہوتے ہیں۔ اگر رسولیاں سائز میں بڑی ہیں تو آپ کو ان کا علاج کروانا چاہیے جس کی وجہ سے زرخیزی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
کینسر کا خطرہ
وہ خواتین جن میں رسولیاں موجود ہوتیں ہیں ان میں بہت ہی کم کینسر کا خطرہ ہوتا ہے۔ 1000 میں سے کسی 1 کو کینسر ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس رسولیاں موجود ہیں تو اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ آپ کینسر میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ کو پہلے سے رحم کا کینسر ہے تو پھر اس کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
کسی بھی مسلئے کی صورت پر مرہم ڈآٹ پی پر اچھی گایناکالوجسٹ کی اپائنمنٹ حاصل کریں۔
مرہم ڈآٹ پی کے کی ویب سایٹ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|