دورانِ خون جسم میں بہت سی خرابیاں پیدا ہو سکتیں ہیں جن کا جاننا ضروری ہے۔ ہمارے جسم کو فعال رکھنے کے لئے یہ دورانِ خون کا نظام کا اچھا ہونا ضروری ہے۔ یہ پورا نظام آپ کے جسم میں آکسیجن،غذائی اجزا، الیکٹرولائٹس اور ہارمونز لے کر جاتا ہے۔ کوئی بھی رکاوٹ یا بیماریاں اس کو متاثر کرتی ہیں۔
آپ کے دل کی یا خون کی نالیاں کیسے پمپ کرتی ہیں۔ یہ دل کی بیماریاں یا فالج جیسی پچیدگیاں پیدا کر سکتی ہیں۔ ہمارے اندر یہ پچیدگیاں جنیات سے لے کر طرزِ زندگی کی مختلیف عوامل کی وجہ سے ہو سکتیں ہیں۔ دوران خون کی بیماریوں کی علامات کیا ہیں۔
دورانِ خون کے نظام سے ہونے والی بیماریاں
ہم یہاں اس نظام کی بیماریوں کا ذکر کریں گے۔
ہائی بلڈ پریشر
بلڈ پریشر اس بات کی پیمائش کرتا ہے کہ آپ کی شریانوں کے ذریعے خون پمپ کرنے کے لئے کتنی طاقت استعمال ہوتی ہے۔ اگر آپ کو ہائی بلڈ پریشر ہے تو اس کا مطب ہے کہ قوت زیادہ استعمال ہونی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر آپ کے دل کو نقصان پہنچا سکتا ہے اس کے علاوہ اس کی وجہ سے آپ کو دل کی بیماری بھی ہوسکتی ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے ۔ اس کی کوئی علامات نہیں ہے۔
ایتھروسکلروسس اور کورنری دمنی کی بیماری
اس بیماری کو شریانوں کا سخت ہونا بھی کہا جاتا ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ کی شریانوں پر تحتی بن جاتی ہے اور بالاآخر خون کا بہاؤ رک جاتا ہے۔ یہ تحتی کولیسٹرول،چکنائی اور کیلشیم سے بنی ہوتی ہے۔
کورنری شریاں کی بیماری اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ آپ کی شریانیں تنگ ہوگئی ہیں۔ خون کا جمنا آپ کی شریانون کو مزید تنگ کرسکتا ہے۔ یہ بیماری وقت کے ساتھ بڑھتی ہے اس وجہ سے اس کا علاج وقت پر بہت ضروری ہے۔
آپ ایک اچھے اور مستند ڈاکٹر کی مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ سے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کریں۔
دل کا دورہ
اگر آپ دل کے دورے کا سامنا کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے دل تک خون کی فراہمی نہیں ہوئی۔ یہ دورانِ خون کے نظام میں خرابی کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ دل کا دورہ پٹھوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اگر آپ کو سینے یا بازو کے بائیں جانب درد ہورہی ہے یا سانس کی کمی،پسینہ آرہا ہے، متلی یا دل گھبرا رہا ہے تو اس کے لئے فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
خواتین کو ہارٹ اٹیک کا تجربہ تھوڑا مختلیف ہوتا ہے ان کی کمر اور سینے پر دباؤ پڑتا ہے۔
اسٹروک
فالج اس وقت ہوتا ہے جب خون کا جمنا دماغ کی ایک شریان کو بند کرتا ہے۔ اور خون کی فراہمی کو کم کر دیتا ہے۔ یہ اس وقت بھی ہوسکتا ہے جب دماغ میں خون کی نالی ٹوٹ سکتی ہے۔ یہ آکسیجن کو دماغ تک پہنچنے سے روکتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں دماغ کو نقصان پہنچتا ہے۔
قلب کی ناکامی
دل کی ناکامی بھی دورانِ خون کے نظام کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ جب دل کے پٹھے کمزور یا ان کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس کی وجہ سے دل کی مدد سے خون پمپ نہیں کر سکتا۔ دل کی ناکامی اکثر اس وقت ہوتی ہے جب دل کا دورہ یا کورنری شریاں کی بیماری ہوتی ہے۔
قلب کی ناکامی کی عام علامات میں تھکاوٹ،ٹخنوں میں سوجن اور رات کو پیشاب کرنے میں اضافہ ہونا۔ شدید علامات میں تیز سانس لینا،سینے میں درد اور بے ہوشی شامل ہے۔
صحت کے لئے نکات
اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو دورانِ خون کے نظام کی بیماریاں لاحق ہیں ہا لاحق ہونے کا خطرہ ہے تو اس کے لئے آپ وہ نکات اپنائیں جس سے آپ صحت مند رہ سکیں اور ان بیماریوں کے خطرات کو کم کر سکیں۔ اس کے لئے ان نکات کو اپنائیں؛
اپنا صحت مند قزن برقرار رکھیں۔
سگریٹ نوشی نہ کریں۔
ہفتے کے بیشتر دنوں میں کم از کم 30 منٹ تک ورزش کریں۔
زیادہ سے زیادہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال کریں۔
اس خوراک کا استعمال کریں جس میں چکنائی کی مقدار کم ہو اور اس میں کولیسٹرول کی مقدار بھی کم ہو۔
نمک کا استعمال اپنی روزمرہ زندگی میں کم کریں۔
تناؤ کو کم کرنے کے لئے خوشی کے لمحات میں زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔
ٹرانس فیٹس اور سیچوریٹید فیٹس سے پرہیز کریں یہ زیادہ تر فاسٹ فوڈز میں پائی جاتی ہے۔
آپ کو دورانِ خون کی بیماریوں کے خطرات کو کم کرنے کے لئے ڈاکٹر سے بات کر نی چاہیے کیونکہ یہ خطرات اور بیماریاں ہمیں موت کے منہ میں بھی لے جا سکتی ہیں۔ آپ دورانِ خون کے نظام کی بیماریوں کو عام نہ سمجھیں یہ دل اور شریانوں میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہیں۔
اس وجہ سے ان کے علاج کے وہ اقدامات کریں جو آپ کے لئے فائدہ مند ہوں۔