ماں باپ بننے کے بعد اپنے بچوں کی بھلائی اور خوشی ہر والدین کی اولین ترجیح ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب کوئی معمولی بات ہو جائے تو بہت سے لوگ گھبراتے ہیں اور ڈاکٹر کو دکھانے کے لیے جلدی کرتے ہیں، جیسے بچے کا جلدی مسئلہ، کسی قسم کا درد، یا کوئی اور معمولی تکلیف۔
جب آسکر پیدا ہوا تو، اس کے والدین نے اس کے جسم پر چھوٹے چھوٹے سرخ نقطے دیکھے لیکن یہ نہیں سمجھا کہ اس کے بارے میں فکر کرنے کی کوئی بات ہے۔ تاہم، جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، وہ نقطے بڑے اور بڑے ہوتے گۓ تووالدین کی تشویش بڑھی اوروہ اپنے نوزائیدہ بچے آسکر کو ہسپتال لے کر گۓ۔
ڈاکٹر کے انکشاف نے حیران کردیا
آسکر کی ماں سٹیفنی اور اس کے باپ ڈینیئل کو یقین تھا کہ ڈاکٹر انہیں جلدی یا چکن پاکس کے لیے کچھ دوائی دے کر گھر بھیج دے گا اور وہ اس کے لیے تیار نہیں تھے جو وہ سننے والے تھے۔
اسٹیفنی نے بات کرتے ہوئے کہا، پہلے تو ہمیں احساس نہیں ہوا کہ کچھ غلط ہے، ہم نے سوچا کہ یہ نوزائیدہ دھبوں کی طرح معمول کی چیز ہے لیکن ایک دائی نے اسے دیکھا اور محسوس کیا کہ شاید کوئی مسئلہ ہے۔ اس کے بعد سے، دھبے بتدریج بد سے بدتر ہوتے چلے گئے ۔
ڈاکٹروں کے متعدد ٹیسٹ کرنے کے بعد، انہوں نےآسکر کی بیماری کی تشخیص لینگرہانس سیل ہائپر ٹرافی کے ساتھ کی ، یہ ایک نایاب کینسر ہے جو مدافعتی نظام کے خلیوں پر حملہ کرتا ہے اور زیادہ تر جلد میں ایکزیما جیسے دھبوں کے طور پر ظاہر ہوتا ہے۔ ایکزما جیسی علامات کی صورت میں گھر بیٹھے مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ کام پر وزٹ کر کے یا آپ اپنے سوالات کے جواب حاصل کرنے کے لئے ہمارے ماہر ڈاکٹر سے براہ راست اس نمبر پر کال کر کے رابطہ کر سکتے ہیں 03111222398
سن دوہزارپندرہ میں تشخیص کے بعد سے، آسکر نے خون کے بہت سارے ٹیسٹ، ہفتہ وار خون اور پلیٹلیٹ کی منتقلی، چھ بون میرو ٹیسٹ اور جلد کے دو بائیوپسی کروائے ہیں، لیکن اس کے والدین ابھی تک یہ سوچ رہے ہیں کہ ان کے بیٹے کا مستقبل کیا ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے کبھی کوئی ایسا کیس نہیں دیکھا جہاں بچہ ان دھبوں کے ساتھ پیدا ہوا ہو، جیسا کہ عام طور پر کینسر کے بڑھنے کے بعد ظاہر ہوتا ہے۔ کینسر کی علامات یا تشخیص کی صورت میں بہترین ماہر ین کینسر سے یہاں سے رابطہ کریں۔
اچھی بات یہ ہے کہ اس بیماری میں بچوں میں زندہ رہنے کی شرح نوے فیصد ہے اور ہر کسی کو امید ہے کہ آسکر بالآخر اس پر قابو پا لے گا۔ بچوں کی بیماری کی پریشانی ہر والدین کو ہوتی سے لیکن آسکر کی طرح بیماری کی بروقت تشخیص حالات پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ بچوں سے متعلق کسی بھی بیماری کی صورت میں ماہر امراض اطفال کا انتخاب یہاں سے کریں۔
معاشرتی مسائل کا شکار
آسکر کی ماں اسٹیفنی کہتی ہیں کہ سڑک پر موجود زیادہ تر لوگ اس کے لڑکے کو گھورتے ہیں اور جب وہ اسے قریب آتے دیکھتے ہیں تو ایک قدم پیچھے ہٹ جاتے ہیں کیونکہ انہیں یقین ہے کہ اسے کوئی متعدی بیماری ہے۔ لیکن وہ ایک ماں ہونے کے ناطے کسی کے گھورنے اورتیز الفاظ کو آسکر کی خوشی پر اثر انداز نہیں ہونے دے گی اور تمام منفی باتوں کو نظر اندازکرتی ہے۔
لوگ ہمیشہ پوچھتے ہیں کہ کیا اسے چکن پاکس ہو گیا ہے، اور وہ اکثر اسے گھورتے ہیں اور گلی میں اس کی طرف اشارہ کرتے ہیں – لوگ اس کے قریب نہیں آنا چاہتے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ یہ بیماری انھیں بھی پکڑ سکتی ہے۔
ماں اسٹفنی اور اس کے شوہر ڈینیئل دونوں اپنے بیٹے کی حالت کے بارے میں لوگوں کو تعلیم دینے کی پوری کوشش کر رہے ہیں کیونکہ انہیں امید ہے کہ یہ ان کے لیۓ قبولیت کا باعث بنے گا۔
آسکر کی ماں اسٹیفنی کہتی ہیں ، اس کے پورے جسم پر دھبے ہیں ،یہاں تک کہ اس کی زبان اور اس کی آنکھوں کی پلکوں پر بھی ، جو مجھے اس کے بارے میں فکر مند بناتا ہے کہ اندر کیا ہو رہا ہے ۔
ماں باپ کے پاس اس بات پر یقین کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے کہ حالات ان کے بیٹے کے لیے بہتر ہو جائیں گے، لیکن انہیں اب بھی اندیشہ ہے کیونکہ اس بیماری کے بارے میں زیادہ علم نہیں ہے اور ڈاکٹروں کو ایسے اختیارات تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی ہے جو آسکر کو اس مہلک بیماری کے خلاف بہترین طریقے سے لڑنے میں مدد فراہم کر سکیں۔
آسکر کی زندگی آسان نہیں رہی کیونکہ وہ ہسپتال میں کافی وقت گزارتا ہے۔ پھر بھی، ماں کہتی ہے کہ وہ ایک بہت خوش اور چلبلا بچہ ہے جو اپنے پیارے ماں اور باپ کے آس پاس اپنے دن گزارنا پسند کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک آسکر صحت مند ہے، انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ وہ باہر سے کیسا دکھتا ہے۔