چھائیاں یا سیاہ دھبے چہرے پر میلانین کی زیادتی کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔ یہ عموما تب ہوتا ہے جب جلد کو کوئی نقصان پہنچتا ہے ۔ میلانین وہ مادہ ہے جو جلد کی رنگت کا ذمہ دار ہوتا ہے ۔ جلد کی رنگت کا تبدیل ہونا کسی اوپری چوٹ کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے یا اندرونی خرابی کے باعث بھی۔ جلد کے جس حصے پر میلانین کی تعداد زیادہ ہوجاتی ہے اس حصے کا رنگ سیاہ پڑنے لگتا ہے۔
چہرے پر ہونے والی چھائیاں عام طور پر براﺅن یا ہلکے سیاہ رنگ کے دائروں کی شکل میں ہوتی ہیں اور ان کا سائز ایک سے دوملی میٹر تک ہوسکتا ہے زیادہ خرابی کی صورت میں سائز میں اضافہ بھی ممکن ہے۔
جلد کی صحت یابی کے لئے روزانہ غسل ، تازہ ہوا میں سانس لینا اور روزانہ ورزش کرنا بہت ضروری ہے ۔ اکثر چہروں پر خوراک کی کمی یا عدم توجہ کے باعث داغ دھبے نمودار ہوجاتے ہیں ۔ موسموں کے تغیرات بھی انسانی جلد کو متاثر کرتے ہیں جن کے نتائج چہرے پر چھایئوں اور کیل مہاسوں کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں ۔
چھائیاں موروثی بھی ہوسکتی ہیں۔ یہ کوئی سنجیدہ یا خطرناک قسم کی بیماری نہیں عام طور پر اس کا شکار خواتین ذہنی تناﺅ کا شکار ہوجاتی ہیں۔چھائیوں کی سب سے عام وجوہات یہ ہیں۔
سورج کی تپش
سورج کی تپش سے جلد کو بچانے کے لیے جسم زیادہ میلانین پیدا کرتا ہے۔ اس سے جلد پر سیاہ دھبے بن سکتے ہیں جنہیں عمر کے دھبے یا سورج کے دھبے کہتے ہیں۔
جلد کی سوزش
جلد کی سوزش یا الرجی کے بعد جلد کے کچھ حصے سیاہ ہو سکتے ہیں۔ اس میں مہاسے، ایکزیما، لیوپس، یا جلد کی چوٹ شامل ہو سکتی ہے۔ سیاہ جلد والے لوگوں میں سوزش کے بعد چھائیاں ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
میلاسما
جب جسم میں کسی وجہ سے ہارمونل تبدیلیاں ہوں تو جلد پر گہرے دھبے بن سکتے ہیں۔ انھیں میلاسما کہتے ہیں ، حمل کے دوران اس قسم کی چھائیاں عام ہیں۔
ادویات کے استعمال کا ردعمل
کچھ دوائیں، جیسے کہ ملیریا سے بچنے والی دوائیں اور ٹرائی سائکلک اینٹی ڈپریسنٹس، چھائیوں کا سبب بن سکتی ہیں۔ ان صورتوں میں، جلد کے دھبے سرمئی ہو سکتے ہیں۔
طبی احوال
چھائیوں کی زیادہ سنگین وجوہات میں ایڈیسن کی بیماری اور ہیموکرومیٹوس شامل ہیں۔ایڈیسن کی بیماری ایڈرینل غدود کو متاثر کرتی ہے۔ یہ جلد کی تہیں ، ہونٹ ، کہنیوں اور گھٹنوں اورانگلیوں پر چھائیوں کا سبب بن سکتا ہے۔ ہیموکرومیٹوسس ایک موروثی حالت ہے جس کی وجہ سے جسم میں بہت زیادہ آئرن ہوتا ہے۔ یہ چھائیوں کا سبب بن سکتا ہے، جس سے جلد سیاہ یا دھندلی نظر آتی ہے۔
دیگر وجوہات
وٹامن سی ، ای اور بی کمپلیکس کی کمی ، قوت مدافعت ٹھیک نہ ہونا ، خون کی کمی، ہارمونز میں عدم توازن، غیرمعیاری غذا، تلی ہوئی اشیاء، سستا اور عام میک اپ وغیرہ بھی چھائیوں کی نمایاں وجوہات ہیں ۔
خواتین چہرے کی چھائیوں سے بہت زیادہ پریشان رہتی ہیں۔ اس طرح چہرے سے چھائیاں داغ وغیرہ ختم کرنے کے لیے بہت سی چیزوں کا استعمال کرتی ہیں۔ لیکن پھر بھی چہرے کے داغ چھائیاں وغیرہ ختم نہیں ہوتی۔چہرے کی چھائیاں بھگائیں خوبصورت بنائیں چند دنوں میں۔ ذیل میں چند نسخے پیش کئے جارہے ہیں جن پر عمل کر کے چہرے کو حسین اور پرکشش بنایا جا سکتا ہے ۔
کھٹی کریم یا کھٹا دودھ
ان دونوں میں سے کسی ایک شے کی ایک یا دوتہہ جلد پر ہونے والی چھائیوں پر لگائیں اس طریقہ علاج کو بہت زیادہ موثر پایا گیا ہے یہ چھائیوں کے خاتمے کا سب سے اہم قدرتی طریقہ ہے۔ جس کے متواتر استعمال سے انہیں ہمیشہ کے لیے ختم کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ بٹر ملک بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کسٹر آئل کا استعمال
جلد کے متاثرہ حصے پر کسٹر آئل دن میں دو بار لگائیں اس سے میلانین کی اضافی نشونما رک جائے گی۔ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ کیسٹر آئل چھائیوں کا حیرت انگیز طور پر خاتمہ کرتا ہے۔ کیسٹر آئل یا پھر وٹامن ای آئل کی تھوڑی سی مقدار چہرے کے گہرے داغ والے حصّوں پر اپلائی کریں۔ اور کچھ ہفتوں میں ہی اس کے مثبت نتائج دیکھیں۔
مختلف دالوں کا ماسک
ریسرچ سے یہ بات ثابت کی گئی ہے کہ ہر قسم کی دالوں میں ایسے قدرتی اجزاءپائے جاتے ہیں جو جلد کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ چھائیوں کو دور کرنے کے لیے مونگ، ہرامونگ، ارہر یا کوئی سی بھی دال کا ایک کھانے کا چمچ رات بھر پانی میں بھگودیں صبح دال کو دودھ کے ساتھ پیس کر جلد پر لگائیں۔
وٹامن سی غذائیں
ایسی غذائیں جن میں وٹامن سی ہوتا ہے جیسے کہ اسٹرا بیری ، نارنجی وغیرہ اضافی میلانین کو بننے سے روکتے ہیں ۔
ایلوویرا کا جوس
حسن ودلکشی اور جلد کی حفاظت کے لیے ایلوویرا کا استعمال صدیوں سے جاری وساری ہے ایلوویرا کے پتوں کا تازہ گاڑھا جوس ان چھائیوں پر لگائیں اس عمل کو دن میں ایک یا دوبار مسلسل دو سے تین ہفتوں تک لگاتار کرتے رہنے سے چھائیاں دور ہوجاتی ہیں ۔
صندل کا ماسک
صندل پاؤڈر میں گلیسرین اور عرق گلاب ملا کر پیسٹ بنالیں ۔ سیاہ دھبے دور کرنے کے لیے یہ ماسک مفید ہے ۔
شہد کا استعمال
آپ چہرے سے چھائیوں کو ختم کرنے کے لیے ایک چمچ شہد اور لیموں مکس کر کے اس کو اپنے چہرے پر اچھے سے مساج کر لیں اور اس کے بعد چہرے پر اچھے سے مساج کر لیں اس سے اپ کا چہرہ صاف شفاف اور چمکدار دکھائی دے گا ۔ اور اس کا استعمال آپ ہفتہ میں دو بار کر سکتے ہیں۔ آپکے چہرے سے چھائیاں اور داغ ختم ہو جائیں گے۔
وٹامن اے اور ای کریمیں
یہ کریمیں جلد کی رنگت کو یکساں بناتی ہیں چھائیاں دور کرتی ہیں، اور جلد کی مجموعی صحت بھی بہتر بناتی ہیں ۔
بادام اور لیموں کا استعمال
بادام کا پاؤڈ اور لیموں کے چھلکوں کا پیسٹ بنا کر استعمال کریں عرق گلاب میں تو اس کا بھی رزلٹ آپ کے چہرے کی چھائیوں کو ختم کرنے کے لیے بےحد فائدہ مند ثابت ہوگا۔
میں ثمرہ ناصر ، مرہم فیملی کا حصہ ہوں پیشے کے اعتبار سے تدریس سے وابستہ ہوں مگر اس کے ساتھ ساتھ میڈیکل کے شعبے سے گہری دلچسپی کے سبب فارغ وقت میں اسی شعبے میں ریسرچ کر کے اپنی معلومات دوسرے لوگوں کے ساتھ بلاگ کی صورت میں شئیر کرتی ہوں ۔