بلڈ پریشر سے مراد وہ دباؤ ہے، جو کہ دل کی دھڑکن دل کو جسم میں پھیلانے کے لیۓ ڈالتا ہے۔ بلڈ پریشر کی نارمل ریڈنگ 80/120 ہوتی ہے اس سے زيادہ ریڈنگ کو ہائی بلڈ پریشر اور اس سے کم ریڈنگ کو لو بلڈ پریشر قرار دیا جاتا ہے۔ عام طور پر ایک بالغ انسان کا بلڈ پریشر اگر 60/90 ہو تواس کو لو بلڈ پریشر یا ہائپو ٹینشن کہا جاتا ہے۔
لو بلڈ پریشر کی وجوہات
عام حالات میں انسان کے بلڈ پریشر میں اس کی سرگرمیوں کے حساب سے اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے مگر یہ وقتی ہوتا ہے اس وجہ سے پریشانی کا سبب نہیں ہوتا ہے ۔ تاہم اگر یہ کمی مستقل بنیادوں پر ہو تو اس کی وجوہات جاننا ضروری ہوتا ہے جو کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں۔
۔ 1 حالت حمل دوران ماں اور بچے دونوں کو خون کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے اس وجہ سے بلڈ پریشر کم ہو سکتا ہے
۔ 2 کسی وجہ سے خون کا ضائع ہو جانا
۔ 3 دل کے افعال میں خرابی
۔ 4 جسم میں غذائیت کی کمی
۔ 5 اینڈوکرائن نظام میں خرابی : ذیابیطس ، ایڈرنل یا تھائی رائیڈ میں خرابی
۔ 6 شدید صدمے کی حالت
۔ 7 بعض ادویات کا استعمال
لو بلڈ پریشر کی علامات
جن لوگوں کا بلڈ پریشر کم ہوتا ہے، ان کو ان علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
۔ تھکن
۔ چکر آنا
۔ متلی
۔ جلد کا ڈھیلا پڑ جانا
۔ ڈپریشن
۔ بے ہوشی
۔ دھندلا نظر آنا
لو بلڈ پریشر ہونے کی اقسام
مختلف مواقعوں کے اعتبار سے بلڈ پریشر کے لو ہونے کو مختلف اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے جو کہ اس طرح سے ہو سکتی ہیں۔
آرتھواسٹیٹک
یہ وہ قسم ہے، جو اچانک بیٹھ کر کھڑے ہونے کی صورت میں ہوتا ہے یہ ہر عمر کے افراد میں ہو سکتا ہے ۔ جب جسم اپنی حالت تبدیل کرتا ہے مثلا بیٹھ کر کھڑے ہونا یا لیٹ کر بیٹھنا ان تمام حالات میں دوران خون میں ایک دم کمی واقع ہوتی ہے۔
پوسٹ پرینڈیل
یہ قسم کھانا کھانے کے فورا بعد ہوتی ہے ۔ یہ عام طور پر بڑی عمر کے افراد میں ہوتا ہے جو پارکنزم کی بیماری میں مبتلا ہوں ایسے افراد میں لو بلڈ پریشر کی یہ قسم دیکھنے میں آتی ہے۔
نیورلی میڈیٹڈ
لو بی پی کی یہ قسم عام طور پر بچوں میں ہوتی ہے ۔ یہ قسم کسی نہ کسی قسم کے جزباتی واقعے سے متاثر ہونے کی صورت میں ہو سکتا ہے۔
شدید نوعیت کا لو بلڈ پریشر
یہ عام طور پر اس صورت میں ہوتا ہے جب کسی چوٹ لگنے کی صورت میں یا خون ضائع ہونے کی صورت میں جسم کے مختلف حصوں کو خون کی فراہمی متاثر ہوتی ہے ۔ بی پی کا اس طرح لو ہونا جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
لو بلڈ پریشر کا علاج
اس کا علاج وجوہات کی نوعیت کے اعتبار سے کیا جاسکتا ہے جن میں سب سے پہلے ان وجوہات کا علاج کرنا ضروری ہے جس کے بعد یہ خود بخود نارمل ہو سکتا ہے۔
پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال
عام طور پر بی پی کے لو ہونے کاایک سبب فوڈ پوائزن بھی ہوتا ہے ۔ جس کی وجہ سے دست اور موشن جسم میں نہ صرف پانی اور نمکیات کی کمی کا باعث بن جاتے ہیں بلکہ اس کی وجہ سے بلڈ پریشر بھی کافی کم ہو جاتا ہے۔
اس صورت میں پانی کا اور نمکیات کا زیادہ استعمال لو بلڈ پریشر کو نارمل کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اگر آپ کا خون کا پریشر اٹھنے بیٹھنے سے کم ہوتا ہے تو اس کی احتیاطی تدابیر میں اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ اچانک اٹھنے میں احتییاط کی جاۓ اور آہستہ سے جسم کی پوزیشن کا تبدیل کیا جاۓ۔
جذباتی طور پر خود کو کسی بھی حالات میں سنبھالنا ضروری ہے ایسے مریضوں کو چاہیئے کہ ذہنی تناؤ کی حالت میں اپنے ذہن کو کسی اور کام میں مصروف کر لیں۔
کسی بھی حادثے کی صورت میں بلڈ پریشر کے لو ہونے کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے ۔ ڈاکٹر اس موقعے پر دوران خون کو برقرار رکھنے کے لیۓ فوری طور پر ڈرپ لگا سکتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ خون کی کمی کو پورا کرنے کے لیۓ خون کا انتقال بھی ایسے مریضوں کے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
جن افراد کے ساتھ ایسا غذائیت کی کمی کی وجہ سے کم ہوتا ہے ان کو اپنے طرز زندگی میں تبدیلی کر کے کھانے پینے کو متوازن کرنا چاہیئے اس کے لیۓ ان کو زيادہ پروٹین اور کاربوہائيڈریٹ والی غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیئے ۔ آئرن سے بھر پور غذائیں بھی ایسے مریضوں کے جسم سے خون کی کمی کو دور کر کے ان کے دوران خون کو نارمل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
ڈاکٹر سے کب رجوع کرنا چاہیئے
دوران خون کا مستقل لو رہنا جسم کو کئی پیچیدگیوں میں مبتلا کر سکتا ہے اس لیۓ ایسے مریضوں کو چاہیۓ کہ ہفتہ وار اپنے بلڈ پریشر کا چارٹ بنا کر اپنے فزیشن سے رابطہ کرے جو کہ علامات کی بنیاد پر اس کا علاج کرۓ گا
ڈاکٹر سے آن لائن رابطے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں