کرونا وائرس اس وقت سائنسدانوں کے لیۓ ایک ایسے چیلنج کی صورت میں سامنے آیا ہے جس کے علاج کے لیۓ جب ایک ویکسین تیار کی جاتی ہے تو وائرس اپنے اندر ایسی تبدیلیاں لے آتا ہے جس سے اس کی شدت میں اور بھی اضافہ ہو جاتا ہے
حالیہ دنوں میں اومیکرون وائرس کے حوالے سے ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ اس کی شدت اور طاقت ڈیلٹا ویرینٹ سے کافی زیادہ ہے اور خاص طور پر اس کے پھیلاؤ کی شرح بھی کافی زیادہ ہے جس کی وجہ سے سائنسدان سر توڑ کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح اس بیماری کے اثرات کو روکا جا سکے
کرونا وائرس اور چیونگم
بظاہر سننے میں یہ ایک بہت عجیب بات لگتی ہے کہ کرونا وائرس کو چیونگم چبانے سےروکا جا سکتا ہے مگر سائنسدانوں کے مطابق کرونا وائرس کے جراثیم سب س زيادہ انسانی تھوک میں ہوتے ہیں جو کہ جسم کے اندر جا کر مذید پیچیدگیوں اور مسائل کا سبب بنتے ہیں
اسی خیال کو پیش نظر رکھتے ہوۓ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اگر کسی طرح سے تھوک میں کرونا وائرس کے اثرات کو کم کیا جا سکے تو اس سے اس مرض میں مبتلا مریضوں کو نہ صرف پیچیدگیوں سے بچایا جا سکتا ہے بلکہ اس سے جو جان لیوا خطرات لاحق ہو سکتے ہیں ان کو بھی روکا جا سکتا ہے
ایس 2 پروٹین اور کرونا وائرس
اس حوالے سے سائنسدانوں نے ایک ایسی چینگم ایجاد کی ہے جس میں ایس 2 نامی پروٹین کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے اس پروٹین میں یہ خاصیت موجود ہوتی ہے کہ یہ کرونا وائرس کو خلیۓ کی سطح سے چپکنے اور اس کو خلیۓ میں داخل ہونے سے روکتی ہے
خلیۓ میں داخل نہ ہو سکنے کی وجہ سے کرونا وائرس کے خطرناک اثرات جسم کے مختلف حصوں تک منتقل نہیں ہو سکتے ہیں جس کی وجہ سے کوویڈ 19 کا شکار ہونے والےافراد کی صحت کو کم خطرات لاحق ہوتے ہیں
صرف 5 ملی گرام چیونگم کے استعمال سے ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کی شرح کو جسم میں کافی حد تک کم کیا جا سکا ہے لیکن جب اس مقدار کو بڑھا کر 50 ملی گرام کیا گیا تو تھوک میں کرونا وائرس کی شرح 95 فی صد تک کم ہو گئی جو کہ ایک بہت ہی امید افزا پیش رفت ثابت ہوئي ہے
تحقیق ابھی جاری ہے
اس اہم کامیابی کے باوجود ماہرین اس حوالے سے ابھی مذيد تحقیقات جاری رکھے ہوۓ ہیں اور ان کا یہ کہنا ہے کہ اس کامیابی کو حتمی نہ سمجھا جاۓ کیوں کہ یہ تحقیق ابھی ابتدائی مرحلوں پر ہے اور اس کو جب تک براہ راست انسانوں پر نہ ٹیسٹ کیا جاۓ تب تک اس کے اثرات کو عملی طور پر آزمایا نہیں جا سکتا ہے یہی وجہ ہے کہ سائنسدانوں نے اس چیونگم کو ابھی عام افراد کے لیۓ مارکیٹ میں فروخت کے لیۓ پیش نہیں کیا ہے
ماضی میں چیونگم سے علاج
چیونگم کا مختلف بیماریوں کےلیۓعلاج کوئی نئی بات نہیں ہے اس سے قبل بھی میڈيکل فیلڈ سے منسلک افراد چیونگم کا استعمال مختلف بیماریوں کے لۓ کرتے آۓ ہیں جن میں سے کچھ اس طرح سے ہیں
ہاضمے کے عمل کے لیۓ
چیونگم کو ہاضمے کو بہتر بنانے کے لیۓ استعمال کئي سالوں سے کیا جا تا رہا ہے ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ چیونگم کو چبانے سے معدے میں موجود خامروں کی شرح بڑھتی ہے جس کی وجہ سے ہاضمے کا عمل تیز ہوتا ہے اور کھانے کو ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے یہی وجہ ہے کہ ہاضمے کے ماہر ڈاکٹر کھانےکے بعد چیونگم چبانے کا مشورہ دیتے ہیں
چہرے کی فاضل چربی کو کم کرنے کے لیۓ
وزن کم کرنے کے ساتھ ساتھ چہرے کی فاضل چربی کو کم کرنا ایک مشکل امر ہوتا ہے اور اس کو کم کرنے اور دوھری تھوڑی کو غائب کرنے کے لیۓ بھی ماہر غذائیت چیونگم کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں جو کہ چہرے کی ورزش کا باعث بن کر فاضل چربی کو کم کرتی ہے
دانتوں کی حفاظت کے لیۓ
فلورائڈ دانتوں کے لیۓ ایک مفید منرل ہوتا ہے جس کے لیۓ دانتوں کے ماہر ڈاکٹر ایسے چیونگم چبانے کا مشورہ دیتے ہیں جس میں فلورائڈ موجود ہوتا ہے ایسے چیونگم کو چبانے سے نہ صرف دانت مضبوط ہوتے ہیں بلکہ مسوڑھوں کے مسائل کے لیۓ بھی فلورائڈ والی چیونگم بہت مددگار ثابت ہوتی ہے