سی سیکشن کے ذریعے پہلے بچے کی پیدائش کے بعد اگر آپ دوبارہ امید سے ہیں تو آپ یہ ضرور سوچتی ہوں گی کہ کیا اس بار آپ کی نارمل ڈلیوری ہو سکتی ہے ۔ گو کہ سی سیکشن کے بعد بچے کی نارمل ڈلیوری (وی بی اے سی) سے پیدائش بہت سی خواتین کے لئے ممکن ہے۔ لیکن آپ اور آپ کے ڈاکٹر کو یہ فیصلہ کرنے کے لئے کچھ باتوں کو مدنظر رکھنا ہو گا کہ آیا یہ آپ کے لئے صحیح ہے۔
دراصل آپ کی صحت اور آپ کے بچے کی زندگی کی حفاظت سب سے زیادہ اہم ہیں۔ وی بی اے سی، کا آپشن استعمال کرنا ہرعورت کے لئے محفوظ نہیں ہوتا ہے لہذا آپ کا معالج بہت غور و خوض کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرے گا۔
اگر آپ نارمل ڈلیوری سے بچے کی پیدائش کی کوشش کرتی ہیں اور آپ کے کیس میں پیچیدگیوں کا زیادہ خطرہ ہے، تو یہ آپ اور آپ کے بچے کی زندگی کے لئے خطرناک مسائل پیدا کرسکتا ہے یہاں تک کہ جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔ اس لئے یہ بہت ضروری ہے کہ آپ اپنے معالج سے ان تمام خطرات کے بارے میں بات کریں۔
ماں اور بچے کی صحت
آپ کی اور آپ کے بچے، دونوں کی اچھی صحت کا ہونا، آپ اور آپ کے معالج کے لئے نارمل ڈلیوری سے بچے کی پیدائش کا فیصلہ کرنے کے لئے بہت ضروری ہے۔ اگر آپ کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش متوقع ہو اور آپ کا معالج آپ کی اور بچوں کی صحت سے مطمئن ہو تب بھی آپ وی بی اے سی، کی کوشش کرنے کے قابل ہو سکتی ہیں۔
اگر سی سیکشن کے بعد آپ نارمل ڈلیوری کے خواہشمند ہیں تو امکانات اور مسائل جاننے کے لئے ماہر گائناکولوجسٹ سے رابطے کیلئے یہاں کلک کریں۔
آپ کا ڈاکٹر آپ کے بچے کی نارمل ڈلیوری سے پیدائش کے طریقے وی بی اے سی کے خلاف بھی آپ کو مشورہ دے سکتا ہے اگر آپ کو درج ذیل خطرات لاحق ہوں: موٹاپا (آپ کا باڈی ماس انڈیکس 30 یا اس سے زیادہ ہے)، پری ایکلیمپسیا، ( حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر) عمر(عام طور پر 35 سال سے زیادہ)، اگر آپ کا پچھلا سیزرین پچھلے 19 مہینوں میں ہوا تھا، جنین (بچہ ) بہت بڑا ہو۔
بلڈ پریشر کے ماہر معالجین سے مشورے کیلئے اس لنک پر کلک کریں۔
سی سیکشن اسکار
نارمل ڈلیوری کے لئے ایک اہم چیز جس پر آپ اور آپ کے ڈاکٹر کو بات کرنی ہو گی آپ کے پیٹ پر سی سیکشن کے اسکار (داغ ) کی قسم ہے۔ ڈاکٹر سی سیکشن کے دوران دو مختلف سمتوں میں چیرا (پیٹ اور بچہ دانی میں کٹ) کرتے ہیں: عمودی کٹ اوپر سے نیچے تک جاتا ہے۔ جبکہ، ٹرانسورس کٹ ایک طرف سے دوسری طرف جاتا ہے۔
اگر آپ کا سی سیکشن داغ عمودی یعنی ورٹیکل ہے، تو آپ وی بی اے سی، کی کوشش نہیں کر سکتے۔ کیوں کہ اس صورت میں اس بات کا خطرہ زیادہ ہے کہ اگر نارمل ڈلیوری کی کوشش کی جائے تو اسکار پھٹ کر کھل سکتا ہے۔ اس سے آپ کو اور آپ کے بچے کو بہت نقصان پہنچ سکتا ہے۔ لہذا آپ کو دوبارہ سی سیکشن کی ضرورت ہوگی۔
اگر آپ کے سی سیکشن کا داغ کم اور ٹرانسورس ہے، اور آپ کے دوسرے خطرے کے چانسز کم ہیں تو آپ کا ڈاکٹر آپ کو وی بی اے سی، طریقہ آزمانے کی اجازت دے سکتا ہے۔
ہسپتال کے معاملات
اپنے ڈاکٹر سے اس بارے میں ضرور اور بروقت معلومات حاصل کریں کہ آیا آپ جس ہسپتال میں ڈلیوری کروا رہی ہیں وہ حاملہ خواتین کو وی بی اے سی کی کوشش کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ کیوں کہ ہر ہسپتال اس کی اجازت نہیں دیتا۔ اگرچہ وی بی اے سی کے دوران پرانے داغ (اسکارز) پھٹنے کا خطرہ کم ہوتا ہے تاہم اگر ایسا کچھ ہوتا ہے تو ہسپتال کو ہنگامی صورتحال کیلئے تیار رہنا چاہئے۔ کچھ ہسپتال ایسے ہنگامی حالات کے لئے تیار نہیں ہوتے ہیں۔
خطرات
وی بی اے سی، کی کوشش کے دوران اکثر خواتین میں یوٹرس کے پھٹنے کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے، چاہے سی سیکشن کا داغ اچھی حالت میں ہو اور انکی صحت بھی اچھی ہو۔ تاہم ڈاکٹر پھٹنے یا نہ پھٹنے کے بارے میں سو فیصد یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔
اگرچہ وی بی اے سی کے 1 فیصد سے بھی کم کیسز میں یوٹرس پھٹنے کے واقعات ہوتے ہیں لیکن بعض خواتین اسے بالکل بھی آزمانا نہیں چاہتیں اور سی سیکشن کو ترجیح دیتی ہیں۔ کیوںکہ یہ حادثہ بہت خطرناک ہو سکتا ہے۔ لہذا اس سے پہلے کہ آپ سی سیکشن یا وی بی اے سی کا فیصلہ کریں اپنے آپشنز پر خوب غور کریں اور معالج سے تمام تفصیلات پر گفتگو کریں۔
وی بی اے سی کے فوائد
اگر وی بی اے سی آپ کو پسند ہے اور آپ سی سیکشن کی بجائے وی بی اے سی کو آزمانا چاہتی ہیں تو اس کے بے شمار فوائد ہیں۔ تقریبا 70 فیصد خواتین نارمل ڈلیوری کے قابل ہوتی ہیں۔ جبکہ باقی 30 فیصد خواتین کے لئے وی بی اے سی کے دوران ممکنہ مسائل کی وجہ سے سی سیکشن کی ضرورت ہوتی ہے۔
کئی وجوہات کی بناء پر آپ سی بی اے سی، کو آزما سکتی ہیں کیونکہ اگر یہ کامیاب ہو جائے تو اسکے درج ذیل فوائد ہیں : اس طریقہ کار میں سرجری کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، خون کم ضائع ہوتا ہے، بحالی تیز تر ہوتی ہے، انفیکشن کا امکان کم ہوتا ہے، آپ کو اپنے مثانے یا آنتوں میں چوٹ پہنچنے کا امکان نہیں ہوتا، آپ کو مستقبل میں بچے کی پیدائش کے ساتھ مسائل کا امکان کم ہوگا۔
مرہم ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|