براؤن چینی اورسفید چینی ہمارے ہاں یہ دو قسم کی چینی کا استعمال زیادہ ہے۔چینی ایک ایسا جزو ہے جو صدیوں سے انسان کی غذا کا ایک حصہ ہے کیونکہ چینی انسان کی ضرورت ہے اسی لئے اﷲ تعالیٰ نے پھلوں اور سبزیوں میں کچھ نہ کچھ مقدار میٹھے کی بھی رکھی ہے- سفید چینی اور براؤن چینی دونوں کا ماخذ گنا ہی ہے۔
میٹھے کی ہمارے جسم کو ضرورت ہے خاص طور پر ہمارے دماغ کو زیادہ ضرورت پڑتی ہے. مٹھاس کے مالیکیولز سے حاصل ہونے والے ہائیڈریٹس نظام انہظام میں جا کر گلوکوز کی شکل اختیار کر لیتے ہیں- جنہیں جسم کے خلیے استعمال میں لاکر توانائی بناتے ہیں اور دماغ کو طاقت فراہم کرتے ہیں۔
براؤن چینی اورسفید چینی بنانے کے عمل میں فرق
سفید چینی اور براؤن چینی دونوں گنے کے نکالنے کی ضمنی پیداوار ہیں۔ سفید چینی بنانے کے لیے پہلے گنے کا رس نکال کر کرسٹل میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ پھر، گندگی کو دھونے کے لیے، یہ کرسٹل گرم پانی سے گزارے جاتے ہیں۔ بڑے کرسٹل کو مزید پروسیس کیا جاتا ہے اور پیس کر مختلف سائز کے سفید چینی کے دانے بنائے جاتے ہیں۔
جبکہ براؤن چینی سفید چینی کے کرسٹل میں گڑ ڈال کر تیار کی جاتی ہے۔ گڑ کی مقدار جتنی زیادہ ہوگی، رنگ اتنا ہی گہرا ہوگا۔ جبکہ سفید چینی سفید، میٹھی اور خشک ہوتی ہے۔ براؤن شوگر عام طور پر گانٹھ والی، کم میٹھی اور رنگ میں بھوری ہوتی ہے۔
ظاہری شکل اور ذائقہ
سفید چینی ،براؤن چینی کے مقابلے میں ہمیشہ سفید اور میٹھی ہوتی ہے جسے خام شکر بھی کہا جاتا ہے۔ جبکہ براؤن چینی بھوری رنگ کی ہوتی ہے اور سفید شکر سے تھوڑی کم میٹھی ہوتی ہے۔ جب کہ سفید چینی عام طور پر خشک ہوتی ہے، براؤن چینی عام طور پر نمی اور پانی کی موجودگی کی وجہ سے کافی گانٹھ والا ہوتی ہے۔
سفید چینی کا استعمال ہی کیوں؟
دونوں شکروں کی ظاہری شکل اور ذائقہ میں فرق بنیادی طور پر اس حقیقت کی وجہ سے ہے کہ سفید چینی ، براؤن شوگر کے مقابلے میں کم کیمیائی عمل سے گزرتی ہے اور بہت سے لوگ براؤن شوگر پر سفید چینی کو ترجیح دیتے ہیں صرف اس وجہ سے کہ دونوں کے درمیان رنگ کا فرق ہے۔
چونکہ براؤن شوگر جو کچھ بھی آپ اس میں ڈالتے ہیں اس میں ہلکا سا براؤن رنگ شامل ہوتا ہے، اس لیے لوگ وائٹ شوگر کا استعمال کرتے ہیں تاکہ ڈش کا اصل رنگ برقرار رہے۔
سفید چینی بمقابلہ براؤن شکر
چینی کئی مراحل سے نکل کر تیار ہوتی ہے اور اس میں کچھ کیمیکل بھی ملائے جاتے ہیں لیکن اس کے برعکس براؤن چینی ابتدائی مراحل میں تیار ہو جاتی ہے اس لئے یہ وائٹ شوگر سے بہتر ہے- یقینا صحت کے لئے بھی براؤن شوگر چینی سے بہتر جانی جاتی ہے۔
براؤن چینی میں گڑ ہوتا ہے جو بنیادی طور پر وٹامنز اور معدنیات جیسے آئرن،کیلشیم،پوٹاشیم ،فاسفورس اور میگنیشیم وغیرہ سے بھرپور ہوتا ہے, براؤن شوگر جلد کے لئے مفید ہے اس کے علاوہ یہ عمر درازی کا باعث بنتی ہے براؤن شوگر کمزور جسم کو طاقت فراہم کرتی ہے ۔شوگر کے مریض اور زیادہ وزن والے لوگ اس کا استعمال نہ کریں۔لیکن اگر شوگر کے مریضوں کو چینی کا استعمال کرنا ہی ہے تو پھر براؤن شوگر کا کر لیں جو چینی سے کم نقصان پہنچاتی ہے۔
تاہم، براؤن شوگر میں گڑ کی مقدار اتنی محدود ہے کہ یہ آپ کے وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد نہیں کرتی ہے۔ وزن کنٹرول کرنے کے لیۓ ماہر غذائیت سے رابطہ کریں۔
کیلوری کا شمار
ایک چمچ سفید چینی میں 48 کیلوریز ہوتی ہیں اور براؤن شوگر میں 45 کیلوریز ہوتی ہیں۔ایک تحقیق کے مطابق، چینی کی دو اقسام میں فی سرونگ میں کوئی خاص فرق نہیں ہے۔ یہ دیکھا گیا کہ 100 گرام براؤن شوگر میں 377 کیلوریز اور 100 گرام سفید شکر میں 387 کیلوریز ہوتی ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق براؤن چینی اور وائٹ شوگر دونوں میں گڑ ہوتا ہے لیکن دونوں میں فرق اتنا نہیں ہے کہ اس کا جسم پر کوئی فوری اثر پڑتا ہے۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ براؤن شوگر میں 10 فیصد گڑ ہوتا ہے، لیکن سفید شکر میں گڑ کا مواد زیادہ کم نہیں ہے یہ 5 فیصد کے قریب ہے۔
چینی اعتدال میں استعمال کریں
چینی کی کوئی بھی شکل سفید یا براؤن اور چینی کی زیادہ مقدار آپ کے جسم کے وزن میں کمی کے عمل کو روکتی ہے، لیکن براؤن شوگر آپ کے لیے ایک صحت مند آپشن ہے۔ لہذا، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کس قسم کی چینی استعمال کرنے کا انتخاب کرتے ہیں، اسے اعتدال میں استعمال کریں۔
ایک نارمل انسان بھی اگر براؤن شوگر کا زیادہ استعمال کرے گا تو یہ اس کے لئے بھی نقصان دہ ہو گی۔براؤن شوگر کا کثرت سے استعمال ذیابیطس،دل کے امراض،سوزش اور کینسرکا سبب ہو سکتا ہے- اس لئے براؤن چینی یا وائٹ شوگر کا زیادہ استعمال خطرناک ہو سکتا ہے۔ ذیابطس اور دل کے امراض کے لیۓ ماہرین سے رابطہ کریں۔
ہمیں قدرتی پھلوں اور سبزیوں سے شوگر کی مطلوبہ مقدار پوری کرنی چاہیے نہ کہ سفید چینی اور براؤن چینی سے اسے پورا کریں ۔اب فیصلہ آپ پر ہے کہ آپ براؤن شوگر کا استعمال کرنا چاہیں گے یا ۔۔۔۔؟