ڈاؤن سینڈروم ایک جینیاتی کیفیت ہے جو کہ اکیسویں کروموسوم میں جینز کے دو کے بجائے تین جوڑے بن جانے کی وجہ سے سامنے آتی ہے۔ یہ تبدیلی متاثرہ بچے کی جسمانی ساخت اور نشونما میں سست روی کا سبب بنتی ہے۔ ڈائون سینڈروم کی سب سے بڑی وجہ ماں کی عمر ۳۵ سال سے زیادہ ہونا ہے۔ آیئے اس بیماری کی علامات اور اس سے کامیابی سے نبرد آزما ہونے کے رہنما اصولوں کا جائزہ لیتے ہیں۔
ڈاؤن سینڈروم کی علامات
اس سینڈروم کی علامات کی نوعیت اور شدت ہر بچے میں مختلف ہو سکتی ہے۔ کچھ عمومی علامات کا ذکر یہاں کیا جا رہا ہے۔
اندر کی جانب چھوٹے کان –
آنکھوں کے ساتھ واضح جھریاں –
غیر معمولی طور پر گول چہرہ –
ترچھی آنکھیں –
چھوٹا دہانہ –
زبان کا بڑا ہونا –
چپٹی ناک –
ہتھیلی پر معمول کے مطا بق لکیریں نہ ہونا –
گردن کے پیچھے زیادہ جلد ہونا –
پست قامت اور ذہنی و جسمانی نشونما میں سست روی اس بیماری کی عام علامات ہیں۔ –
یہ بیماری متاثرہ بچوں میں قوت مدافعت کی کمزوری کا باعث بھی بنتی ہے جس کے سبب ان میں بہت سی دوسری بیماریوں کا شکار ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ جن میں سر فہرست دل کی بیماریاں، کانوں کے متعدی امراض اور آنتوں کی خرابیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ آنکھوں اور سماعت کی بے قاعدگیاں، کولھوں کی ابنارمل ساخت، الزائمر، شریانوں کی سختی، تھائی رائیڈ کی خرابیاں، سلیپ ایپنیا اور خون کے سرطان کی شرح بھی ان بچوں میں زیادہ دیکھی گئی ہے۔
متاثرہ بچوں کی بہتری کے لیے اہم اقدامات
یہ بات جاننا انتہائی اہم ہے کہ ڈاؤن سینڈروم کی جلد تشخیص اور آباد کاری از حد اہم ہے۔ ڈاؤن سینڈروم کی تشخیص پیدائش سے پہلے الٹراساؤنڈ یا خون کے نمونے کی جانچ سے ممکن ہے۔ اس کے علاوہ پیدائش کے وقت بھی یہ بچے اپنی جسمانی ساخت کی تبدیلیوں کے باعث فوراّ پہچان لیے جاتے ہیں۔ جلد تشخیص ری ہیبی لیٹیشن یا آباد کاری کے فوری حصول کی بنیاد ہے۔ یہ آباد کاری ڈاؤن سینڈروم سے متاثرہ بچوں کی ذہنی و جسمانی نشونما کے لیے اہم ہے۔ اس میں بہت سی تھیراپیز اور تربیت کے مربوط پروگرام شامل ہیں۔ ان میں سرفہرست درج ذیل ہیں۔
فزیو تھراپی
ان بچوں میں پٹھوں کی کمزوری روزمرہ کی حرکت اورمعمول کے کاموں میں رکاوٹ کا باعث بن سکتی ہے۔ اس لیے فزیوتھراپی کی مدد سے ان کے پٹھوں کو مضبوط کرنے کی مشقیں کروائی جاتی ہیں۔ لاہور، اسلام آباد یا کراچی میں بہترین فزیوتھراپسٹ کی خدمات حاصل کرنے کیلیے مرہم سے رابطہ کریں۔ اس طریقہ علاج کی مدد سے بچوں کو کھیل کود، چلنے پھرنے اور سیڑھیاں چڑھنے اترنے کی تربیت بھی دی جا تی ہے۔
اسپیچ تھراپی
پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں اسپیچ تھراپی کے ماہرین موجود ہیں۔ اس تھراپی کے ذریعے بچوں کو الفاظ کی ادائیگی اور درست تلفظ کی مشق کروائی جاتی ہے۔ مرہم کے مدد سے آپ لاہور, کراچی اور اسلام آباد کے بہترین اسپیچ تھراپسٹ کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔ اسپیچ تھراپی اور دیگر آکیوپیشنل تھراپیز کی مدد سے متاثرہ بچوں کو خود مختار، کام یاب اور معاشرے کا کار آمد فرد بنایا جا سکتا ہے۔
اس ضمن میں والدین کی ذمہ داری بھی بڑھ جاتی ہے اور معالجوں کی کوئی بھی کوشش والدین کی بھرپور شمولیت کی بنا خاطر خواہ نتایج نہیں دے سکتی۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاؤن سینڈروم کے تھراپسٹ بچوں کے علاج معالجے کے ساتھ ساتھ ان کے والدین کو بھی آموزش کے مختلف طریقوں سے آگاہ کرتے ہیں۔ ڈاؤن سینڈروم کی موجودگی آپ کی کسی کوتاہی کا نتیجہ نہیں ہے لیکن اس سلسلے میں بہت سے اقدامات آپ کی توجہ چاہتے ہیں۔ جلد تشخیص اور درست علاج سے آپ اپنے بچے کو ایک اچھی اور کامیاب زندگی گزارنے کے قابل بنا سکتے ہیں۔