پروبائیوٹکس زندہ بیکٹیریا اور خمیر ہوتے ہیں جن کے صحت کے بہت سے فوائد ہیں۔ کچھ بیکٹیریا اچھے بھی ہوتے ہیں اور برے بھی، پروبائیوٹک والے اچھے ہوتے ہیں جو آنتوں کے کام کو متوازن کرتے ہیں جو آپ کے جسم کو بہتر طور پہ کام کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔ اسی طرح پروبائیوٹک سپلیمنٹس اور پروبائیوٹک سے بھرپور غذائیں صحت کی بہت سی سنگین حالتوں کے لئے قدرتی علاج کے طور پر کام کرتا ہے۔ جن میں ڈائریا اور ہاضمہ کے مسائل بھی شامل ہیں۔
ڈائریا کیا ہے؟
جب آپ کو ڈائریا ہوتا ہے تو آپ کی آنتوں کی حرکات یا پاخانہ ڈھیلی اور پانی والی ہوتی ہیں۔ یہ عام ہے اور عام طور پر چھوٹے بچوں اور بالغوں دونوں میں بہت عام ہوتا ہے بہت سے لوگوں کو سال میں چند بار ڈائریا ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر2سے 3 دن تک رہتا ہے۔ کچھ لوگوں کو یہ بیماری زیادہ بار ہوتی ہے. اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ انہیں ایریٹیبل آنتوں کا سنڈروم یا مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں۔ ان وجوہات کو جاننے اور علاج کے لیے آپ مرہم پہ تجربہ کار ڈاکٹر سے رابطہ کریں یا 03111222398 پہ کال کریں۔
اگر آپ کو ڈائریا ہے تو کن وجوہات کی بناء پہ ڈاکٹر کو کال کرنی چاہیئے؟
۔1 آپ کا سیاہ رنگ کا پاخانہ ہے یا اس میں خون آرہا ہے۔
۔2 بخار جو 101 فارن ہائیٹ سے زیادہ ہوتا ہے یا جو 24 گھنٹے سے زیادہ رہتا ہے۔
۔3 متلی ہورہی ہے۔ اسہال 2 دن سے زیادہ دیر تک رہتا ہے۔
۔4 آپ کے پیٹ میں شدید درد (خاص طور پر دائیں نچلے کواڈرنٹ) یا پچھلے سرے میں ہونا۔
۔5 کسی غیر ملک سے واپس آنے کے بعد ڈائریا کا ہوجانا۔
۔6 گہرا رنگ کا پیشاب آنا یا پیشاب کی معمول سے چھوٹی مقدار یا بچے کے معمول سے کم گیلے ڈائپر ہونا۔
۔7 دل کی دھڑکن کا تیز ہونا، سر درد ہونا، جلد کا خشک ہونا اور الجھن سی ہونا۔
پروبائیوٹکس سے متعلق تحقیق۔۔۔۔
پروبائیوٹکس وسیع پیمانے پر ڈائریا سے بچنے اور اس کی شدت کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ ثابت کرنے کے لئے کئی مطالعے کیے گئے ہیں کہ پروبائیوٹک کا استعمال ڈائریا کے خطرے کو کم کرنے سے وابستہ ہیں۔ ایک تحقیق میں محققین نے پایا کہ پروبائیوٹکس لینے سے ڈائریا میں 52 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔اور شدید اسہال کے اسباب میں 34فیصد تک کمی واقع ہوئ۔ پروبائیوٹکس کے استعمال سے بچوں میں شدید اسہال کے خطرے کو 57 فیصدکم کیا اور بڑوں میں 26 فیصد تک کم کیا۔
ڈائریا کے علاج میں پروبائیوٹکس کا کیا کردار ہے؟
سپلیمنٹس، لیکوئیڈ کچھ غذاؤں میں پائے جانے کے علاوہ، پروبائیوٹکس قدرتی طور پر آپ کی آنت میں رہتے ہیں۔ وہاں وہ کئی اہم کردار ادا کرتے ہیں، جیسے مدافعتی صحت کو برقرار رکھنا اور آپ کے جسم کو انفیکشن اور بیماری سے بچانا شامل ہے۔آپ کی آنت میں موجود بیکٹیریا ،جسے آنتوں کا مائیکروبائیوٹا کہا جاتا ہے غذا، تناؤ اور ادویات کے استعمال سمیت مختلف عوامل سے منفی اور مثبت طور پر متاثر ہو سکتے ہیں۔
جب آنتوں کے بیکٹیریا کا کام ٹھیک طرح سے نہیں ہوتا تو یہ صحت پر منفی اثرات کا باعث بن سکتا ہے، جیسے ایریٹیبل آنتوں کا سنڈروم اور خراب ہاضمے کی علامات کا سبب بن جاتا ہے ۔جس طرح ڈائریا جیسے حالات میں صحت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔۔
پروبائیوٹکس کا استعمال کن چیزوں کو بہتر بناتا ہے؟
پروبائیوٹکس کا استعمال صحت کو اس طرح بہتر بناسکتا ہے۔
ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے
بہت سے مطالعات نے آنتوں کی صحت کو انسانی موڈ اور اس کی ذہنی صحت سے ملایا ہے۔ جانوروں اور انسانی مطالعات دونوں سے پتہ چلا ہے کہ پروبائیوٹک سپلیمنٹس کچھ ذہنی صحت کے مرض کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ ایک مطالعے میں پتہ چلا کہ جو لوگ روزانہ 100 گرام پروبائیوٹک دہی کا استعمال کرتے تھے انہیں ڈپریشن، پریشانی اور تناؤ سے چھٹکارا ملا اور بہت سے فوائد حاصل ہوئے۔
دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے
پروبائیوٹکس بلڈ پریشر اور ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے۔ 5 مختلف مطالعات کے جائزے سے پتہ چلا ہے کہ28 ہفتوں تک پروبائیوٹک دہی کھانے سے کولیسٹرول کی سطح میں4 فیصد اور ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح میں 5 فیصد کمی آسکتی ہے۔ اس کی وجہ سے دل کی صحت پہ مثبت اثر پڑتا ہے۔ کوئی بھی سپلیمنٹ استعمال کرنےسے پہلے غذائی ڈاکٹر کا مشورہ ضرور حاصل کریں۔کیونکہ ڈائریا کے بعد آپ کا معدہ کمزور ہوجاتا ہے اور آپ کو بہتر رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔
الرجی اور ایکزیما کو کم کرتا ہے
مختلف مطالعات میں شواہد ملے ہیں کہ کچھ پروبائیوٹک اسٹرینز ہیں جو بچوں اور نوزائیدہ بچوں میں ڈائریا میں فائدہ پہنچانے کے ساتھ ایکزیما کی شدت کو کم کرسکتے ہیں۔ ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ایکزیما کی علامات ان نوزائیدہ بچوں میں بہتر ہوتی ہیں جن کے لیے پروبائیوٹک سپلیمنٹڈ دودھ استعمال کیا جاتا ہے۔
آپ دوا لئے بغیر ڈائریا کا علاج کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔ عارضی طور پر اپنی غذا تبدیل کرنے کی کوشش کریں، پروبائیوٹکس لیں، اور بہت سارا پانی پیئیں۔ اگر ڈائریا ختم نہیں ہوتا ہے تو ڈاکٹر سے ضرور بات کریں۔