نومولود کے لیے ماں کا دودھ قدرت کا انمول تحفہ ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں۔ اس بات کو تحقیق سے ثابت کیا جا چکا ہے۔ ماں کا دودھ ایک مکمل غذا ہے اور اس میں بچے کی تمام غذائی ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ کم علمی کی بنا پر بعض مائیں ذرا سی مشکل اور دقت پیش آنے پر بچوں کو دودھ پلانا بند کر دیتی ہیں حالانکہ ماں کا دودھ ڈبے کے دودھ کی نسبت جلد ہضم ہو جاتا ہے اور اس سے بچے کی قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ بچے کی پیدائش کے فوراً بعد ماں کا دودھ زرد دنگ کے رقیق مادے کی شکل میں ہوتا ہےجس کو کولوسٹرم کہا جاتا ہے۔ اس دودھ میں بعد میں بننے والے دودھ کی نسبت خاص قسم کی لحمیات(پروٹین) زیادہ ہوتی ہیں۔ بچے کو ماں کا دودھ پلانا ماں اور بچے دونوں کے لیے بہت سے فوائد کا حامل ہے۔ ایسے ہی کچھ فوائد ذیل میں درج کیے جا رہے ہیں۔
Read Also: 6 Health Issues Women Usually Face After Child Birth
۔ ماں کا دودھ پینے والے بچے دمہ اور الرجی سے کم متاثر ہوتے ہیں۔
۔ وہ بچے جو زندگی کے پہلے چھے ماہ صرف ماں کا دودھ پیتے ہیں وہ کان کے انفیکشن، سانس کی بیماریوں اور اسہال کا کم شکار ہوتے ہیں اور انہیں فارمولا ملک پینے والے بچوں کی نسبت کم بار ڈاکٹر کے پاس جانا پڑتا ہے۔
۔ ڈبے کا دودھ پینے والے بچوں کی نسبت ماں کا دودھ پینے والے بچوں کا آئی کیو اور ذہانت بڑھ جاتی ہے۔
۔ ماں کا دودھ پینے والے بچے ماں کی قربت اور تحفظ محسوس کرتے ہیں اور اس سے بچے کی نفسیات ہر اچھا اثر پڑتا ہے۔
۔ ماں کا دودھ پینے والے بچے آئندہ زندگی میں موٹاپے کا کم شکار ہوتے ہیں اور انفینٹ اوبیسٹی سے بھی بچے رہتے ہیں۔
۔ماں کے دودھ میں اہم اور مفید چربیلے تیزاب (فیٹی ایسڈ) پائے جاتے ہیں، جو نومولود کی آنکھوں، خون کی نالیوں اور دماغ کی نشونما کے لیے ضروری ہیں۔
۔ اوائل عمری میں ماں کا دودھ پینے والے بچوں کے مستقبل میں ذیابیطس اور کینسر کا شکار ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔
۔ ماں کا دودھ بچے کو دماغ کی جھلی کی سوزش اور پیشاب کی نالی کے تعدیے سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔
ماں کا دودھ پینے سے بچے کی آنتیں بھی مضبوط ہو جاتی ہیں۔
۔ اگر ماں کسی انفیکشن سے متاثر ہوتی ہے تو اس کے نتیجے میں جسم ضد اجسام (اینٹی باڈیز) بنتی ہیں جو دودھ کے ذریعے بچے تک بھی پہنچتی ہیں اور اس کو انفیکشن سے بچانے کے ساتھ ساتھ اس کی قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتی ہیں۔