حمل کے دوران اگر آپ کمر کی درد میں مبتلا ہوتی ہیں تو آپ اکیلی نہیں ہیں۔بہت سی اور بھی خواتین حمل میں کمر کی درد سے دوچار ہوتی ہیں۔ ایک تہائی کو 80 فیصد شدید درد ہوتا ہے ۔ اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ بدتر صورت اختیار کر لیتا ہے۔کمر کے درد کی وجہ سے ہماری نیند بھی خراب ہوتی ہے۔
وہ خواتین جو حمل کے دوران کمر کی درد میں مبتلا ہوتی ہیں ان میں ڈیلیوری کے بعد بھی پچیدگیاں ہوسکتیں ہیں۔ اس درد کا سامنا خواتین 50 سے 80 فیصد تک کرتی ہیں۔ زیادہ تر یہ درد ریڑھ کی ہڈی میں چلے حصے میں ہوتا ہے۔ یہ درد ٹانگوں تک بھی پھیلتا ہے۔
اس وجہ سے آپ کو کندھوں میں اور اوپری حصے میں بی درد محسوس ہوتا ہے لیکن ایسا کم ہوتا ہے زیادہ تر نچلے حصے میں درد محسوس ہوتا ہے۔
اگر آپ بھی حمل کے دوران کمر کی درد میں مبتلا ہوتیں ہیں تو اس کی وجہ جانیں اور اس کو دور کرنے کے طریقے بھی معلوم کریں۔ اس کے لئے آپ اس بلاگ پر نظرثانی کریں جو آپ کے لئے فائدہ مند ہے۔
حمل کے دوران کمر کی درد کی وجوہات
بہت سی خواتین میں کمر کی درد ہلکی ہوتی ہے لیکن کچھ خواتین میں یہ درد شدید ہوتا ہے۔ 2019 کی تحقیق کے مطابق تقریبا ایک تہائی میں یہ درد اتنا شدید تھا کہ روزمرہ کی زندگی کی سرگرمیوں میں بھی خلل پڑتا تھا۔ اگر آپ حمل کے دوران کمر کی درد میں راحت حاصل کرنا چاہتی ہیں تو آپ کے پاس اختیار ہے۔
حمل میں کمر درد کب ہوتا ہے ؟
کمر کا درد پہلی سہ ماہی میں شروع ہو سکتا ہے۔ لیکن حمل کے پانچ سے سات ماہ کے دوران دوسرے اور تیسرے سہ ماہی میں زیادہ عام ہے۔
اگرچہ کسی بھی عورت کو حمل میں کمر کا درد کبھی بھی شروع ہو سکتا ہے لیکن کچھ عوامل کی وجہ سے کمر کا درد زیادہ ہوسکتا ہے جیسے؛
کمر درد کی تاریخ
آپ کو کمر کی درد کا زیادہ امکان اس وجہ سے بھی ہو سکتا ہے جیسے اگر آپ پہلے بھی دائمی درد میں اگر مبتلا رہی ہوں۔
پچھلے حمل میں کمر درد
وہ خواتین جو پہلے حمل میں کمر درد کا تجرنہ کرتیں ہیں وہ بعد کے حمل میں بھی کمر درد میں مبتلا ہوسکتیں ہیں اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
سرگرمی
اگر آپ بہت زیادہ جسمانی سرگرمی کرتے ہیں یا اگر آپ بہت کم جسمانی سرگرمی کرتے ہیں تو یہ بھی وجہ ہو سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے طرزِ زندگی میں بھی خطرہ ہوتا ہے۔
بے چینی
کیا آپ جانتے ہیں کہ اضطراب اور بے چینی بھی کمر کی درد کا باعث بنتی ہے۔ 2012 کی تحقیق سے یہ بات پتہ چلی ہے کہ اضطراب کی اعلی سطح آپ میں حمل کے دوران کمر کی درد کے امکان کو بڑھا سکتی ہے۔
اس کے علاوہ ایسی سرگرمیاں جو جوڑوں پر دباؤ ڈالنا یا بھاری وزن اٹھانا جس سے پیٹھ پر زیادہ وزن ڈلتا ہے اس کی وجہ سے بھی کمر درد کا خدشہ ہوتا ہے۔
حمل میں کمر درد کی عام وجوہات
یہ ایک عام بات ہے کہ حمل میں ہمارے جسم میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جس میں ہارمونز کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ حمل میں اندرونی اور بیرونی تبدیلیاں ہوتیں ہیں جس وجہ سے ہمیں کچھ مسائل ہو سکتے ہیں۔
ہارمونز کی وجہ سے
ابتدائی حمل میں آپ کا جسم زیادہ ہارمون ریلیکسن پیدا کرنا شروع کر دیتا ہے۔یہ آپ کے جوڑوں کو ڈھیلا کر دیتا ہے۔ اس کی وجہ سے حمل کے دوران ہمارے جسم میں تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ اس وجہ سے بھی آپ کمر کی درد میں مبتلا رہتے ہیں۔
اضافی وزن
حمل کے دوران 20 سے 40 پاونڈ وزن کا بڑھنا عام بات ہے۔ جس کی وجہ سے کمر درد ہوتا ہے۔ جب وزن بڑھتا ہے تو ہمارے جوڑوں پر دباؤ بڑھتا ہے۔ جسم میں ہونے والی تبدیلیوں میں وزن کا بڑھنا بھی عام بات ہے۔ اگر آپ کسی پچیدگی کا شکار ہوتے ہیں تو آپ اچھی گاینا کالوجسٹ سے رابطہ کریں۔
تناؤ
اگر آپ کو حمل کے دوران دماغی صحت کا مسئلہ ہے تو آپ میں تناؤ ہوتا ہے اور اس تناؤ کی وجہ سے بھی پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہوتا ہے جس وجہ سے آپ کمر کی درد میں مبتلا ہوتیں ہیں۔ شدید صورتِ حال میں ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
کمر کی درد کو دور کرنے کے طریقے
ہم حمل کے دوران بہت سے طریقوں کی مدد سے بھی کمر کی درد کو دور کر سکتے ہیں جیسے؛
سپورٹ
اگر آپ کو حمل کے دوران کمر کی درد کا سامنا ہے تو آپ کو کمر کو سپورٹ دینے کے لئے کچھ آلات کا استعمال کرنا ہوگا جیسے
کمر کے تناؤ کو سہارا دینے کے لئے کمر کی پشت پر رکھنے کے لئے تکیہ کا استعمال-
بڑھتی ہوئی بچہ دانی کو سہارا دینے کے لیے بیلی بینڈ-
بیٹھتے وقت پیروں کے نیچے رکھنے کے لئے سپورٹ-
آپ کو کمر کی درد سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے آرام دہ جوتے اور لباس پہننا چاہیے۔-
اس لئے 2015 کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سپورٹ بیلٹ آپ کی کمر کی دود کو دور کرنے میں کامیاب ہے۔
آپ حمل کے دوران ورزش کی مدد سے بھی اس درد کو دور کرسکتے ہیں۔