ناف انسانی تخلیق کا ایک مرکزی جز ہے، بچے درحقیقت اس عضو کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں جو انہیں رحم میں نال سے جوڑتی ہے۔ ، یہ ہڈی بچے کو ان کے پیٹ پر ایک جگہ کے ذریعے آکسیجن اور غذائی اجزاء فراہم کرتی ہے۔ نال بھی بچے سے فضلہ لے جاتی ہے۔ ایک بار جب بچہ پیدا ہوتا ہے، وہ سانس لے سکتا ہے، کھا سکتا ہے اور اپنے طور پر فضلہ نکال سکتا ہے، اس لیے نال کٹ جاتی ہے۔ یہ دو انچ کی نال ہوتی ہے جسے سٹمپ کہتے ہیں، جو آہستہ آہستہ سوکھ جاتی ہے اورکھرنڈ کی طرح گر جاتی ہے جوآپ کے بچےکی ناف بن جاتی ہے۔
بچوں کی صفائی ستھرائی بہت ضروری ہے، اکثر مائیں بچوں کے کان اور ناف کو صاف کرتے ہوئے گھبراتی ہیں کہ کہیں ناف میں وہ ایئر سٹک زور سے نہ چلی جائے یا اگر انگلی پر تیل لگا کر اور کپڑے سے صاف کر ہی ہوں تو وہ زور سے نہ لگے۔ اس سائنس فیچرڈ آرٹیکل میں ہم آپ کو بچوں کی ناف کی صفائی کرنے کے حوالے سے بتانے جا رہے ہیں کچھ خاص باتیں جو ہر ماں کے لئے جاننا لازمی ہیں۔
بچے کی ناف کی صفائی اور دیکھ بھال
اس کی صفائی اور دیکھ بھال کے لیے ہدایات یکساں ہیں چاہے آپ ایک ماہ کے ہوں یا بالغ،اس کا علاج جلد کے کسی دوسرے کٹے ہوئے یا ڈھکے ہوۓ حصے کی طرح کریں۔ زیادہ سختی سے نہ رگڑیں، نرم رکھیں، اور اگر آپ کو پانی خشک کرنے کی ضرورت ہو تو کیو ٹپ کا استعمال کریں۔ ہر ایک کے پیٹ کی ناف کا دائرہ منفرد ہوتا ہے۔
اس عضو میں جمع ہونے والے جراثیموں کی وجہ سے انفیکشن، سوزش، خارش وغیرہ جیسی بیماریاں عام پائی جاتی ہیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ان مسائل سے محفوظ رہنے کے لئے آپ کو اپنی ناف کی صفائی روزانہ کرنی چاہیے اور ناف کی صفائی کے بعد اسے صاف کپڑے یا تولیے سے خشک ضرور کریں۔ اگر آپ اسے صاف کرتے ہیں لیکن نمی اس کے اندر باقی رہتی ہے تو وہ بھی بدبو او رانفیکشن کا سبب بن سکتی ہے۔
نال کےسٹمپ کی احتیاطی تدابیر
آپ کے بچے کی نال کا سٹمپ سوکھ کرگر جاتا ہے – عام طور پر پیدائش کے بعد ایک سے تین ہفتوں کے اندر۔ اس دوران، یہ احتیاطی تدابیر اختیارکریں،
سٹمپ کو خشک اور صاف رکھیں
والدین کو ہربارڈائپر کی تبدیلی کے بعد سٹمپ کو صاف کرنے والی الکحل کے ساتھ صفائی کرنی چاہیۓ، محققین کہتے ہیں کہ یہ بیکٹیریا کو مار سکتا ہے جو ناف کو خشک اور الگ کرنے میں مدد کرسکتا ہے، اپنے بچے کے ڈایپر کا اگلا حصہ تہہ کرکے ڈائیپر لگائیں تاکہ اسٹمپ دبنے سے بچ سکے۔ سٹمپ کو خود ہی گرنے دیں۔
ڈوری گرنے کے بعد، سٹمپ نم ہو سکتا ہے اور کناروں کے ارد گرد تھوڑا سا خون بہہ سکتا ہےآپ صرف صابن اور پانی سے دھو سکتے ہیں اور تھپتھپا کر خشک کر سکتے ہیں، جب پیٹ کے بٹن کا حصہ مکمل طور پر ٹھیک اور خشک ہو جاتا ہے ، آپ اپنے بچے کے لیے نہانے کا معمول شروع کر سکتے ہیں۔
بچے کی ناف سے منسلک پیچیدگیاں
کبھی کبھار، باہر کی طرف نال ہرنیا کی علامت ہوسکتی ہے۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے ناف کے نیچے آنتیں اور چربی پیٹ کے پٹھوں میں دھکیلتی ہے۔ صرف ایک ڈاکٹر ہی حقیقی ہرنیا کی تشخیص کرسکتا ہے۔ امبلیکل ہرنیا عام طور پر تکلیف دہ یا پریشانی کا باعث نہیں ہوتا ہے، اور وہ اکثر چند سالوں میں خود ختم ہوجاتا ہے۔
ہڈی کا سٹمپ گرنے سے پہلے ناف کے ساتھ ایک اور ممکنہ پیچیدگی اومفالائٹس ہے۔ یہ ایک بہت کم ہونے والا لیکن جان لیوا انفیکشن ہے اور اسے ہنگامی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ انفیکشن کی علامات کچھ یوں ہوسکتی ہیں، پیپ ، لالی یا رنگت کا بدل جانا ، مسلسل خون بہنا اور بدبو۔اگر آپ کو ناف سے متعلق کوئی بیماری یا مسئلہ ہےیا اس سے متعلق معلومات جاننے کے خواہشمند ہیں تو مرہم ڈاٹ پی کے پر کلک کریں یا براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لۓ اس نمبر پر کال کریں03111222398
ایک نال گرانولوما ہڈی کا سٹمپ گرنے کے چند ہفتوں بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔ یہ بافتوں کا بے درد سرخ گانٹھ ہے۔ آپ کا ڈاکٹر فیصلہ کرے گا کہ اس کا علاج کیسے کیا جائے۔ بہترین جنرل فزیشن کے انتخاب کے لیۓ رابطہ کریں۔
بچوں کی ناف کی صفائی نہ ہونے کے مضر اثرات
بچوں کی ناف کو اگر صاف نہ کیا جائے تو اس میں موجود نیولیئکل مادہ اس میں جمنے لگتا ہے جس سے بچوں کے دماغ کی رگیں سُن ہو جاتی ہیں، ناف کے اندر سے معدے تک ایک رگ جاتی ہے جسکے اطراف اگر صفائی نہ ہو تو معدے میں جراثیم پیدا ہونے لگتے ہیں اور جلد ہی ہاضمے کا نظام متاثر ہونے لگتا ہے اور بچے کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے، بچوں سے متعلق کسی بھی بیماری کی صورت میں ماہر امراض اطفال کا انتخاب کریں۔،
جن بچوں کی ناف ایک ماہ میں ایک مرتبہ بھی صاف نہ کی جائے، ان کو کانوں سے کم سُنائی دیتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کانوں سے ناف تک جس راستے خون جاتا ہے اس کا جوڑ بھی ناف کے اندر کھلتا ہے اور اگر وہ صاف نہ ہو تو کان میں بھی مائع منتقل ہونے لگتا جس سے بہرہ پن ہوتا ہے۔