آپ کا اگر ایک بچہ پڑھائی میں کمزور ہے تو دوسرا بچہ پڑھائی میں لائق بھی ہوسکتا ہے۔ ہر بچہ دوسرے بچے سے مختلیف ہوتا ہے۔ آپ کو اس بات میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ دیکھتے ہیں کہ آپ کا بچہ کسی چیز پر توجہ نہیں کر پارہا تو اس بات پر غور کریں کہ ایسا کیوں ہے؟
بچے اپنی چھوٹی عمر میں دوسروں کو دیکھ کر بہت کچھ سیکھنا شروع ہوجاتے ہیں۔ جیسے دوسرے کرتے ہیں وہ بھی ویسا ہی کرتے ہیں۔ اگر آپ کے بچے کسی چیز پر توجہ نہیں دے پارہے تو ایسا کیوں ہوتا ہے ہم اس بلاگ میں یہ جانتے ہیں؛
آٹینشن ڈیفشٹ ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر کیا ہے ؟
یہ ایک گروپ ہے۔ جیسے انگلش میں اے ڈی ایچ ڈے یا توجہ کا خسارہ کہتے ہیں۔ اسے عام طور ہر آٹینشن ڈیفیشٹ ڈس آرڈر کہتے ہیں۔ یہ بچوں اور بڑوں میں عام ہے۔ جو لوگ اس کا شکار ہوتے ہیں ان کو سکول اور گھر میں توجہ دینے میں مشکل ہوتی ہے۔
یہاں تک کہ یہ گروپ جب توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کرتا ہے تو انہیں توجہ دینا مشکل لگتا ہے۔ یہ سب چیزیں ،سکول کی لایف میں مشکلات کا شکار کر سکتی ہیں ۔ بالغوں کے بارے میں جیسا کہ ہم سنتے ہیں اور یہ کہ یہ بچوں کو کیسے متاثر کرسکتا ہے۔
ہایپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر لڑکوں میں زیادہ ہوسکتا ہے۔ لڑکیوں میں زیادہ تر توجہ کا نہ ہونا زیادہ عام ہے۔ بعض لوگوں میں توجہ کا نہ ہونا کسی اور وجہ سے بھی ہوسکتا ہے جیسے اضطراب، ڈپریشن اور بائی پولر ڈس آرڈر وغیرہ۔
توجہ کی کمی کی علامات
جو لوگ اس میں مبتلا ہوتے ہیں ان کو ہدایات پر عمل کرنے، تفصیلات کو یاد رکھنے اور اپنے رویے پر کنٹرول کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔ یہ حالت گھر، کام،، سکول اور دوسرے لوگوں کے ساتھ ملنا مشکل بنا سکتا ہے۔ وہ شخص جو اے ڈی ایچ ڈے میں مبتلا ہے اس میں یہ علامات ہوسکتی ہیں؛
ہدایات پر عمل کرنے میں مشکل-
اسکول، کام اور گھر میں مختلیف سرگرمیوں پر توجہ دینے میں دشواری-
ایسے محسوس ہوتا ہے جیسا بچہ سنتا نہیں ہے-
گھر ،سکول کی سرگرمیوں کی چیزوں کو کھو دینا-
تفصیلات پر توجہ نہ دینا-
غیر منظم لگنا-
ان سرگرمیوں میں مشکل ہونا جن میں منصوبہ بندی کی ضرورت ہو-
چیزوں کا بھول جانا-
آسانی سے مشغول ہوجانا-
وہ شخص جو جذباتی ہے اس میں یہ علامات ہو سکتی ہیں جیسے چڑچڑاپن،غیر مناسب طریقے سے دوڑنا یا چڑھنا، کھیلتے وقت شور کرنا،ایک جگہ پر نہ بیٹھے رہنا، دوسروں کو تنگ کرنا، بہت زیادہ باتیں کرنا، پمشہ چلتے پھرتے رہنا اپنی باری کا انتظار کرنے میں دشواری پیش آنا۔
توجہ کا خسارہ ہایپر ایکٹیویٹی کے اسباب
وہ لوگ جو جن میں توجہ کی کمی ہوتی ہے ان کے دماغ میں وہ کیمکلز نہیں بنتے جو خیالات کو منظم کرنے کے لئے اہم ہیں۔ ان کیمیکلز کی کافی مقدار کے بغیر دماغ کے تنظیمی مراکز اچھے طریقے سے کام نہیں کرتے۔ یہ بات تحیقیق سے پتہ چلتی ہے کہ کسی شخص میں کیمکلز کی کمی جینز کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔
حالیہ تحقیق سے یہ بات پتہ چلی ہے کہ حمل کے دوران سگریٹ نوشی کرنا بھی اے ڈی ایچ ڈے کا سبب بن سکتا ہے۔
تشخیص
ایک ڈاکٹر ہی آپ کے بچہ میں اے ڈی ایچ ڈے کے بارے میں تشخیص کرسکتا ہے۔ وہ آپ کے بچہ کے رویے کے بارے میں دوسرے لوگوں سے بھی رائے لے سکتا ہے۔ ڈاکٹر آپ کے استاتذہ سے بھی معلومات لے سکتا ہے اس کی وجہ سے آپ کے بچے کا دوسرے بچے سے موازنہ کرنے میں مدد حاصل ہوگی۔ اگر آپ کا بچہ اس کا شکار ہے تو یہ سوالات پوچھے جا سکتے ہیں؛
کیا آپ کے بچہ کو توجہ دینے میں پریشانی ہوتی ہے ؟ کیا ایسا بچپن سے ہی ہے؟ کیا آپ کو غصہ برقرار رکھنے اور اچھے موڈ میں آنے سے مشکل آتی ہے؟ کیا آپ کو منظم رہنے میں پریشانی ہے ؟ کیا یہ مسائل آپ کے ساتھ سکول ،کالج یا گھر میں ہوتے ہیں؟
کیا خاندان کے دوسرے لوگوں کو بھی یہ مسائل درپیش ہیں؟ آپ کا ڈاکٹر ان سوالات کے جواب جان کر ہی آپ کی اچھی راہنمائی کرسکتا ہے۔
آپ کا بچہ اس کا شکار ہے؟
اگر آپ کا بچہ بھی پڑھائی پر توجہ نہیں دے پا رہا تو آپ کو ان تمام چیزوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ ایسا کیوں ہے ۔ آپ کو اس صورت میں ڈاکٹر سے ملنے کی ضرورت ہے۔ توجہ کا حصول عمر کے ساتھ ٹھیک ہوجاتا ہے لیکن آپ کو ایک بار ڈاکٹر سے لازمی ملنا چاہیے ۔
آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی سائٹ سےگھر بیٹھے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کریں۔ یہ حالت نوعمری کی حالت میں رک جاتی ہیں۔ لیکن جو بچے جذباتی ہوتے ہیں وہ اس سے قاصر رہتے ہیں۔
مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|