ایسی علامات جو ذیابیطس کا شکار ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں ذیابیطس کسی شخص کے خون میں شکر کی سطح کو بہت زیادہ ہونے کا سبب بنتا ہے اس دائمی حالت کی ابتدائی علامات کو پہچاننے کے نتیجے میں ایک شخص جلد علاج کروا سکتا ہے جس سے شدید پیچیدگیوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے
ایسی علامات جیسے پری ذیابیطس والے افراد میں بلڈ شوگر کی سطح معمول سے زیادہ ہوتی ہے لیکن ڈاکٹر ابھی تک انہیں ذیابیطس کا شکار نہیں سمجھتے ہیں سی ڈی سی ٹی کے مطابق پری ذیابیطس کی علامات والے لوگ اکثر 5 سال کے اندر ٹائپ 2 ذیابیطس کا شکار ہو جاتے ہیں اگر وہ علاج نہ کروائیں
ذیابیطس کی ابتدائی علامات
ٹائپ 2 ذیابیطس کا آغاز بتدریج ہو سکتا ہے اور ابتدائی مراحل میں علامات ہلکی ہو سکتی ہیں بہت سے لوگوں کو یہ احساس نہیں ہوتا کہ وہ اس کا شکار ہونے والے ہیں
ٹائپ 2 ذیابیطس کی ابتدائی علامات اورجلد تشخیص کے زریعے اس حالت کے پیدا ہونے کے خطرے کےعوامل پر بروقت کنٹرول کیا جاسکتا ہے ذیابیطس کی ابتدائی علامات کے ظاہر ہوتے ہی بروقت علاج اور ماہر ڈاکٹر سے مشورے کے لیے مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں
بار بار پیشاب کا آنا
ان علامات میں جب خون میں شوگر کی سطح زیادہ ہوتی ہے تو گردے اضافی شوگر کو خون سے فلٹر کرکے نکالنے کی کوشش کرتے ہیں اس کی وجہ سے کسی شخص کو خاص طور پر رات کے وقت بار بار پیشاب کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے
پیاس میں اضافہ
خون سے اضافی شوگر کو نکالنے کے لیے بار بار پیشاب کرنے کے نتیجے میں جسم اضافی پانی کھو سکتا ہے وقت گزرنے کے ساتھ یہ پانی کی کمی کا سبب بن سکتا ہے اور ایک شخص کو معمول سے زیادہ پیاس محسوس کر سکتا ہے
ہمیشہ بھوک لگنا
ذیابیطس کے شکار افراد کو اکثر اپنے کھانے سے کافی توانائی نہیں ملتی نظام ہضم خوراک کو ایک سادہ شکر میں توڑ دیتا ہے جسے گلوکوز کہتے ہیں جسے جسم ایندھن کے طور پر استعمال کرتا ہے ذیابیطس والے لوگوں میں یہ گلوکوز کافی مقدار میں خون کے دھارے سے جسم کے خلیوں میں منتقل نہیں ہوتا ہے ٹائپ 2 ذیابیطس والے لوگ اکثر بھوک محسوس کرتے ہیں اس سے قطع نظر کہ انہوں نے حال ہی میں کتنا کھانا کھایا ہے
بہت تھکاوٹ محسوس کرنا
ٹائپ 2 ذیابیطس کسی شخص کی توانائی کی سطح پر اثر انداز ہو سکتی ہے اور اسے بہت تھکاوٹ محسوس ہو سکتی ہے یہ تھکاوٹ خون کے دھارے سے جسم کے خلیوں میں شوگر کی ناکافی حرکت کے نتیجے میں ہوتی ہے
دھندلا پن
خون میں شوگر کی زیادتی آنکھوں میں خون کی چھوٹی نالیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے جس سے بینائی دھندلی ہو سکتی ہے یہ دھندلا پن ایک یا دونوں آنکھوں میں ہو سکتا ہے اور آ سکتا ہے
اگر ذیابیطس کا شکار شخص بغیر علاج کے چلا جاتا ہے تو ان خون کی نالیوں کو پہنچنے والا نقصان زیادہ شدید ہو سکتا ہے اور بصارت کا مستقل نقصان ہو سکتا ہے
کٹوں اور زخموں کا آہستہ سے بھرنا
خون میں شوگر کی زیادہ مقدار جسم کے اعصاب اور خون کی نالیوں کو نقصان پہنچاتی ہے جس سے خون کی گردش متاثر ہوتی ہے نتیجے کے طور پر یہاں تک کہ چھوٹے کٹ اور زخموں کو ٹھیک ہونے میں ہفتوں یا مہینے لگ سکتے ہیں زخم کا آہستہ ہونا بھی انفیکشن کا خطرہ بڑھاتا ہے یہ علامات پری شوگرکی طرف اشارہ کرتی ہیں
ہاتھوں یا پیروں میں جھنجھناہٹ بے حسی یا درد
ہائی بلڈ شوگر کی سطح خون کی گردش کو متاثر کرتی ہے اور جسم کے اعصاب کو نقصان پہنچا سکتی ہے ٹائپ 2 ذیابیطس والے لوگوں میں یہ درد یا ہاتھوں اور پیروں میں جھنجھناہٹ یا بے حسی کا احساس ہو سکتا ہے
اس حالت کو نیوروپتی کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ وقت کے ساتھ ساتھ بگڑ سکتی ہے اور اگر کوئی شخص ذیابیطس کا علاج نہیں کرواتا ہے تو مزید سنگین پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں
سیاہ جلد کے دھبے
سیاہ جلد کے دھبے بھی ذیابیطس کی علامات کی نشاندہی کرتے ہیں یہ دھبے گردن ،کہنیوں اور بغلوں پر دیکھے جاسکتے ہیں
خارش اور خمیر کے انفیکشن
پری ذیابیطس کی علامات میں خون اور پیشاب میں شوگر کی زیادتی خمیر کو خوراک فراہم کرتی ہے جو انفیکشن کا باعث بن سکتی ہے خمیر کے انفیکشن جلد کے گرم نم علاقوں جیسے منہ جننانگ کے علاقوں اور بغلوں پر ہوتے ہیں
متاثرہ علاقوں میں عام طور پر خارش ہوتی ہے لیکن ایک شخص کو جلن لالی اور درد بھی محسوس ہو سکتا ہے وزن کا بڑھنا اور اسے کم کرنے میں دشواری کا پیش آنا
ان علامات میں جسم میں توانائی کا فقدان پیدا ہونا اور تھکاوٹ وغیرہ کا زیادہ محسوس ہونا میٹھا کھانے کی خواہش میں بہت زیادہ اضافہ ہو جانا جسم میں درد ہونا یا سر میں درد محسوس ہونا اور رات کے وقت ٹانگوں کا درد کرنا اور بے قرار ہونا
جلد کی رنگت کا سیاہ پڑنا خاص طور پر ٹانگوں اور بغلوں کے درمیانی حصے میں اور ان جگہوں پر فنگس کا پیدا ہونا اور جلد پر الرجی وغیرہ کا اکثر ہونا بار بار بھوک کا لگنا اور کھانا کھانے کے تھوڑی دیر بعد دوبارہ بھوک لگ جانا پیشاب کا زیادہ آنا اور بعض اوقات کنٹرول سے باہر ہوناخواتین کے ہارمونز میں تبدیلی پیدا ہونامنہ خشک ہونا اور پیاس کا بار بار لگنا یہ پری ذیابیطس کی علامات ظاہر کرتی ہیں
قوت مدافعت کا کمزور ہونے سے بار بار نزلہ و زکام اور بخار یا انفیکشن کا شکار ہونا
پری ذیابطیس کی علامات کو کنٹرول کرنے اور ذیابطیس سے بچے رہنے کے لیے ماہرین کی بتائی ہُوئے چند مفید ٹوٹکے جو اس بیماری کو پیدا ہونے سے پہلے ہی ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں
پانی کا زیادہ استعمال کریں
ہائیڈریٹ رہنا اور زیادہ مقدار میں پانی پینا پری ذیابیطس کی علامات کو کنٹرول کرتا ہے اور یہ آپ کی صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے کافی مقدار میں پانی کا استعمال کئی طریقوں سے پری ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد کر سکتا ہے
اور پانی کا زیادہ استعمال جہاں جلد کے لیے مفید مفید ثابت ہوتا ہے وہاں یہ جسم میں چربی پیدا ہونے روکتا ہے اور جسم سے فاضل مادوں کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے
بلیک کافی
بہت سے لوگ چائے اور کافی میں چینی پینے کے سبب پہلے پری ذیابطیس کا شکار ہوتے ہیں اور پھر اپنی اس عادت کو ترک نہ کرنے سبب بہت جلد ذیابطیس کا شکار ہو جاتے ہیں اگر آپ کو پری ذیابطیس کی علامات کا مسلہ پیدا ہو رہا ہے تو آپ کے لیے بہتر ہے کہ اپنے کھانوں میں کفین کا استعمال کم کریں اور چائے اور کافی میں چینی اور کریم کا استعمال بلکل ترک کر دیں
اور دن میں ایک یا 2 کپ سے زیادہ یہ مشروبات استعمال نہ کریں اور چائے اور کریم والی کافی پر بلیک کافی کو ترجیح دیں بلیک کافی اگرچہ شروع میں ذائقے میں کڑوی لگتی ہے لیکن یاد رکھیں مُنہ کےذائقے کو ترجیح دینا ایک ایسی چیز ہے جو ہماری صحت کو برباد کر کے رکھ سکتی ہے
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|