دینا کی ساٹھ فیصد آبادی بالوں کے گرنے کی پریشانی کا شکار ہے۔ پہلے اس کو ایک جینیاتی تبدیلی سمجھا جاتا تھا لیکن اب تحقیق سے معلوم ہو چکا ہے کہ بالوں کے گرنے میں جینیاتی وجوہات کے علاوہ بھی کئی وجوہات کارفرما ہیں۔ بالوں کے گرنے کو ایلوپیشیا بھی کہا جاتا ہے۔ ہر دس میں سے ایک شخص بالوں کے جھڑنے کا شکار پے اور اس کی روک تھام کے بارے میں فکر مند ہے۔
بالوں کے جھڑنے سے پریشان ہر فرد اس کا سد باب چاہتا ہے لیکن بہت کم لوگ اس کی وجہ جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ کئی ایسے مسائل ہیں جو بال جھڑنے کا باعث بن سکتے ہیں۔ ایک دن میں سو سے ڈیڑھ سو بال گرنا ایک نارمل بات ہے لیکن اس سے ذیادہ تعداد میں جھڑتے بال آپ کی توجہ چاہتے ہیں۔ اس صورت میں آپ کو معالج سے رابطہ کرنا چاہیے تاکہ وجہ معلوم کر کے مناسب علاج تجویز کیا جا سکے۔
یہاں ہم آپ سے کچھ ایسی معلومات شیئر کر رہے ہیں جو بالوں کے گرنے کے مسائل کو جاننے اور اس کا تدارک کرنے میں آپ کی مدد کر سکتی ہیں۔
بال جھڑنے کی اقسام
بال جھڑنا آج کل ایک عام مسئلہ ہے اور اس کی مختلف اقسام ہیں۔ ذیل میں ہم آپ کو بال جھڑنے کی مختلف اقسام کے بارے میں آگاہی دے رہے ہیں۔
میل پیٹرن بالڈنیس
یہ مردوں کو متاثر کرنے والی بال جھڑنے کی سب سے عام قسم ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ موروثیت کو گردانا جانا ہے۔ زیادہ تر مرد حضرات میں یہ صورتحال تیس سال کے بعد سامنے آنا شروع ہوتی ہے۔ جینیاتی طور پر یہ مسئلہ ماں اور باپ دونوں کی طرف سے بچوں میں منتقل ہو سکتا ہے۔ اس قسم میں بال سب سے پہلے سر کے دونوں اطراف میں سے جھڑ جاتے ہیں اور آہستہ آہستہ یہ پھیل کرسامنے ماتھے تک اور اس سے آگے بھی جا سکتا ہے۔ اس کے نتیجے کے طور پر بہت سے افراد مکمل گنجے ہو جاتے ہیں۔
فی میل پیٹرن ہئیر لاس
خواتین میں بال جھڑنا مردوں کی نسبت کچھ مختلف ہے۔ بال جھڑنے کی یہ قسم بھی موروثی ہے اور اکثر اس کی وجہ ہارمونز میں تبدیلی بھی ہوتی ہے۔ خواتین کی دو تہائی تعداد بال جھڑنے سے متاثر ہوتی ہے اور بہت کم خواتین ساٹھ سال کی عمر تک اس سے محفوظ رہ پاتی ہیں۔ خواتین میں بال سر کے مختلف حصوں سے پیچ کی صورت میں جھڑ سکتے ہیں۔
بال کیوں جھڑتے ہیں؟
بالوں کا گرنا بال کی بڑھوتری کے عمل مٰں کسی معمولی خلل کی وجہ سے ہو سکتا ہے اور اکثر اوقات یہ مسئلہ خود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے اور بال دوبارہ سے صحت مند انداز میں اگنے لگتے ہیں۔ لیکن صورتیں ایسی ہیں جن میں بالوں کا گرنا کسی بیماری کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ بال گرنے کی کچھ اہم وجوہات یہ ہیں۔
حمل سے متعلق ہارمونز کی تبدیلیاں
سرجری
سن یاس
تھائیرائڈ کی بے قاعدگیاں
ایلوپیشیا ایریٹا
آرتھرائٹس
ڈپریشن
دل کی بیماریاں
ہائی بلڈپریشر
بال جھڑنے کی تشخیص
بال جھڑنے کی قسم اور شدت کا تعین کرنے کے لیے بہت سے تشخیص کے طریقے استعمال میں ہیں۔ اس سلسلے میں اپنے معالج یا سکن سپیشلسٹ سے رابطہ اور مشورہ کرنا فایدہ مند ہے۔ بالوں کے جھڑنے کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے اس کی درست تشخیص ہونا از حد اہم ہے۔ اس کے لیے درج ذیل طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔
خون کی جانچ
اس ٹیسٹ کے ذریعے بیماریوں اور ہارمونز کی وجہ سے ہونے والے ہئیر لاس کی تشخیص کی جاتی ہے۔
پل ٹیسٹ
اس ٹیسٹ میں ڈاکٹر کئی بالوں کو ایک ساتھ کھینچ کر بالوں کے جھڑنے کی نوعیت اور سٹیج کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔
سکیلپ بائیوپسی
اس ٹیسٹ میں سر کی جلد یا چند بالوں کا معائنہ کر کے دیکھا جاتا ہے کہ بالوں کا جھڑنا کسی انفیکشن کی وجہ سے ہے یا کسی دیگر مسئلے کی بنا پر ایسا ہو رہا ہے۔
لائٹ مائیکروسکوپی
اس طریقے میں بالوں کا ایک خاص قسم کی روشنی میں معائنہ کیا جاتا ہے اور دیکھا جاتا ہے کہ بالوں کا گرنا بال کے ڈھانچے میں کسی خرابی کی وجہ سے پیش آرہا ہے یا کسی دیگر بیماری کی وجہ سے ایسا ہو رہا ہے۔
بالوں کا جھڑنا کم کرنے کے کچھ عام طریقے
بالوں کا گرنا چونکہ ایک عام مسئلہ ہے اس لیے اس سے نمٹنے کے بہت سے طریقے عام ہیں۔ اس سلسلے میں یہ اہم ہے کہ بالوں کی دیکھ بھال کے لیے استعمال ہونے والی تمام مصنوعات معیاری ہوں۔ بعض اوقات بال گر نےکی وجہ غیر معیہاری شیمپو اور کیمیکلز کا استعمال بھی ہو سکتا ہے۔
کاسمیٹک طریقوں میں احتیاط
بالوں کو خوبصورت اور سیدھا دکھانے کے لیے بہت سے طریقے استعمال کیے جا رہے ہیں جن میں کیمیکلز اور حرارت کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں احتیاط لازم ہے کیونکہ ان سے بالوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور بال گرنے کا عمل شروع ہو سکتا ہے۔
تیل کا استعمال
بالوں کے لیے تیل کا استعمال بہت اہم ہے۔ ہفتے میں کم از کم ایک بار کسی اچھے تیل سے ہلکی مالش کرنا بالوں پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔ تیل ک کم از کم دو گھنٹے تک بالوں میں لگارہنے دیں اور اس کے بعد کسی معیاری شیمپو سے دھو ڈالیں۔،
انڈے کا استعمال
بالوں کی بڑھوتری اور صحت میں اضافے کے لیے انڈے سے بہتر کوئی نہیں۔ انڈے کی زردی یا سفیدی استعمال کیجیئے اور اس کو ماسک کی طرح بالوں میں لگا دیجیئے۔
کھوپرے کے دودھ کا استعمال
اس میں شامل صحتمند چکنائیاں اور پروٹین بالوں کی صحت پر بہت سے مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ بالوں کے جھڑنے سے متاثر بہت ے لوگ اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
بالوں کے جھڑنے کا طبی علاج
گھریلو ٹوٹکوں اور قدرتی اجزا کے استعمال کے بعد بھی بہت سے لوگ بالوں کے گھڑنے سے پریشان رہتے ہیں۔ اس سلسے میں کئی طبی طریقہ علاج بھی موجود ہیں۔ ان میں لیزر، ادویات کا استعمال اور سرجری کی آپشن شامل ہیں۔
بالوں کے جھڑنے سے نجات حاصل کرنے لے لیے یہ اہم ہے کہ اس کی وجہ کی درست تشخیص کی جائے۔ اس سلسلے میں مدد اور رہنما ئی کے لیے مرہم ویب سائٹ کا استعمال کیجیئے۔