اینٹی بائیوٹک دوائیں انسانی جسم میں ہونے والے وائرل، بیکٹیرئیل انفیکشن کے خاتمے اور اسے بڑھنے سے روکنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں، ان میں کچھ دوائیں پورے جسم سے بیکٹیریا نکال پھینکنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں جبکہ کچھ صرف مخصوص بیکٹیریا کی افزائش روکنے کے لیے ہوتی ہیں۔
جب دنیا میں میڈیکل سائنس نے اس قدر ترقی نہیں کی تھی، اور دوائیں بنانے والی کمپنیاں نہیں بنیں تھی، تب لوگ قدرتی جڑی بوٹیوں اور اجزاء سے ہی بڑی سے بڑی بیماریوں کا علاج کرتے تھے۔ خداوند تعالی نے ایسی کوئی بیماری پیدا نہیں کی جس کا علاج اس نے نہیں رکھا۔ اور اینٹی بایوٹکس دراصل قدرت کی پیدا کردہ شفایاب غذائی اشیاء میں ہی موجود ہیں جن سے میڈیکل سائنس اور دوائیں بنانے والی کمپنیاں بھی اینٹی بائیوٹک ادویات بنانے میں مدد لے رہی ہیں۔ ، یہی وجہ ہے کہ آج بھی دنیا بھر میں مختلف بیماریوں کا علاج گھریلو ٹوٹکوں یا قدرتی اجزاء سے کیا جاتا ہے۔
اینٹی بائیوٹک ادویات کے طبعی نقصانات
داوؤں میں سب سے زیادہ کیمیکل سے لبریز اور طاقت ور دوائیں اینٹی بائیوٹک ہوتی ہیں جن کا استعمال بیکٹیرئیل انفیکشن کے خاتمے کے لیے کیا جاتا ہے، ان دواؤں کے استعمال کے دوران ڈائریا یا جگر کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔ جگر کے امراض کے لیۓجگر کے ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
تحقیق کے مطابق ایک ہفتے کے دوران لی گئی اینٹی بائیوٹکس ایک سال تک انسانی جسم پر منفی اثرات چھوڑ سکتی ہیں، اکثر اوقات ان دواؤں کے استعمال سے آنتوں میں موجود گڈ بیکٹیریا یعنی انسانی صحت کے لیے ضروری اور مثبت بکٹیریا کو بھی نقصان پہنچتا ہے اینٹی بائیو ٹکس کے استعمال سے آنتوں میں موجود گڈ بیکٹیریا کے خاتمے کے نتیجے میں موٹاپا اور وزن میں اچانک اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ وزن کنٹرول کرنے کے لیۓ ماہر غذائیت سے رابطہ کریں۔
اینٹی بائیوٹک کا کام کرنے والے قدرتی اجزاء
درج ذیل قدری جڑی بوٹیاں یا اشیاء جدید میڈیکل سائنس کی اینٹی بائیوٹک جیسا کام کرتی ہیں۔جانئے ان قدرتی اجزاء کے بارے میں جو اینٹی بائیوٹک کا کام کرتے ہیں۔
لہسن قدرتی جڑی بوٹی
اگر لہسن کو علاج کے لیے پہلی قدرتی جڑی بوٹی کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، کیوں کہ اسے صدیوں سے لوگ بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لیے استعمال کرتے آر رہے ہیں۔جدید سائنس اور ہربل میڈیسن میں سن 1700 سے لہسن کو بطور دوا استعمال کیا جا رہا ہے، لہسن میں شامل اجزاء جہاں اینٹی بائیوٹک کا کام کرتے ہیں، وہیں یہ اینٹی وائرل، اینٹی فنگل اور اینٹی مائکروبیل کا کام بھی کرتے ہیں۔آسان الفاظ میں یہ کہ لہسن میں شامل اجزاء انسانی جسم میں پیدا ہونے والے بیکٹیریا اور جراثیم کے لیے خطرہ اور انسانی صحت کے لیے دوست ہوتے ہیں۔
دارچینی قبض کشاہے
دارچینی کا زیادہ تر استعمال قہوے میں کیا جاتا ہے، کیونکہ یہ درخت کی چھال ہے لہذا اس کی بیرونی سطح سیلولوز کی بنی ہوتی ہے یہ سیلولوز انسانی معدہ ہضم نہیں کر سکتا ۔ مگر اس کا قہوہ معدہ میں میوکس پیدا کر کے قبض کشا کا کام انجام دیتا ہے دارچینی معدے اور جگر کے بہت سارے جراثیم کو دھو ڈالتی ہے، اعضاء تنفس کے لیے بلغم کو ختم کرتی ہے، یہ دانتوں میں کیڑوں کا سبب بننے والے جراثیم اور ایکنی کے سبب بننے والے بیکٹریا کور فع کرتی ہے۔ دانتوں کے امراض کی صورت میں ڈینٹسٹ سے رابطہ کریں۔
شہدبلغم ختم کرتا ہے
شہد کو ہر بیماری کا علاج کہا جاتا ہے، اور اسے ہزاروں سال سے کئی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
اس میں شامل قدرتی اجزاء ہاضمے کو درست کرنے سمیت نزلہ، زکام، بلغم اور سینے میں درد جیسے مسائل سے نجات دلاتے ہیں، جب کہ یہ خون کو صاف کرکے چہرے کی رونق بھی بحال کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
اوریگانو کا تیل یا پتے
اوریگانو خوشبودار جڑی بوٹی ہوتی ہے، جسے کھانوں کو ذائقہ دار بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے، اسے نازبو یا مرزنگوش بھی کہا جاتا ہے۔دیہی علاقوں میں اس جڑی بوٹی کے پتے کھانوں میں کئی سال سے استعمال کیے جا رہے ہیں، اس میں بھی لہسن اور پودینے جیسی خاصیات ہیں، جو ہاضمے سمیت دیگر نظام کو درست کرتے ہیں۔اوریگانو کا تیل مالش اور جوڑوں کے درد سمیت جسم کے دیگر درد کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
اکنیشا کا پھول
اس خاردار گلابی پھول کو سالوں سے ہربل میڈیسن میں استعمال کیا جا رہا ہے، اس پھول میں شامل اجزاء خون میں خرابی یا زہر پیدا کرنے جیسی بیماریوں کو روکتے ہیں۔اس پھول کو مشروب کی تیاری میں بھی استعمال کیا جاتا ہے، اس میں شامل اینٹی بیکٹیریل اجزاء نزلہ و زکام سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔اس پھول کو مَخروطی پُھول والا پودا یا کھڑے پھول والا پودا بھی کہا جاتا ہے۔
چاندی کا عرق یا اس سے تیار دوا
یہ فارمولا آج کل میڈیکل سائنس کی دنیا میں تیزی سے اپنایا جا رہا ہے، کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنے اینٹی بائیو ٹک دوائیوں میں اس کا استعمال کرتی ہیں۔سب سے پہلے اس کا استعمال 1900 میں کیا گیا، میڈیسن کی معروف کمپنی سِرِل نے سب سے پہلے اس سے اینٹی بائیوٹک دوا تیار کی۔اس میں شامل اجزاء اینٹی بائیوٹک کا کام کرکے اینٹی بیکٹریا اور جراثیم کا خاتمہ کرتے ہیں جو انسان کے دفاعی نظام کو متاثر کرکے ہاضمے اور نزلہ، زکام جیسی بیماریاں پیدا کرتے ہیں۔ ان بیماریوں کی صورت میں جنرل فزیشن سے رابطہ کریں۔
اس کے باوجود بیماری یا مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں اگر آپ کا ڈاکٹر آپ کو اینٹی بائیوٹکس تجویز کرتا ہے، تو علاج کا پورا طریقہ مکمل کرنا یقینی بنائیں۔اینٹی بایوٹکس کا استعمال کرنے والےمریض ادویات کے ساتھ ساتھ مستقل اپنے معالج سے رابطے میں رہیں کسی بھی ماہر یا تجربہ کار ڈاکٹر سے رابطے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لۓ اس نمبر پر کال کریں03111222398