اینجیو پلاسٹی ایک طریقہ کار ہے اور یہ دل کی بند شریانوں کو کھولنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ یہ اوپن ہارٹ سرجری کے بغیر دل کے پٹھوں میں خون کے بہاؤ کو بحال کرتا ہے۔ اس سرجری میں چھوٹے سے غبارے کیتھٹر کا استعمال کیا جاتا ہے جسے خون کی بند نالی میں داخل کیا جاتا ہے۔
خون کے بہاؤ کو اچھا کرنے اور نالی کو چوڑا کرنے کے لئے ایسا کیا جاتا ہے۔ ایک لمبی ،پتلی ٹیوب جیسے کیتھٹر کہتے ہیں خون کی نالی میں ڈالی جاتی ہے اور بند کورنری شریانوں کو کھولا جاتا ہے۔
اگر آپ اس کے طریقہ کار کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں یا جاننا چاہتے ہیں کہ اس کی ضرورت کیوں پڑ سکتی ہے تو اس کے لئے آپ یہ بلاگ لازمی پڑھئیں؛
طریقہ کار
جو آپ کی انجیو پلاسٹی کرتا ہے اس میں وہ سرجری کے دوران فلوروسکوپی کا استعمال کرتا ہے۔ فلوروسکوپی ایک خاص قسم کا ایکس رے ہوتا ہے جو فلم کی طرح ہوتا ہے۔ یہ ہمارے ڈاکٹر کو دل کی شریانوں کی رکاوٹوں کو دیکھنے میں مدد کرتا ہے۔ کیونکہ ایک کنٹراسٹ ڈائی شریانوں سے گزرتا ہے جیسے انجیوگرافی کہتے ہیں۔
آپ کو ڈاکٹر ہی یہ فیصلہ کرتا ہے کہ آپ کو کس قسم کے علاج کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اس میں شریان کے تنگ ہونے کی جگہ پر تحتی ایتھریکٹومی کو ہٹانا شامل ہے۔ جب کیتھیٹر شریان کی جگہ پر پہنچ جاتا ہے تو تحتی ٹوٹ جاتی ہے اور رکاوٹ ختم ہوتی ہے۔
سٹینٹس
اینجیو پلاسٹی کے طریقہ کار میں اب تقریبا سٹینٹس استعمال ہوتے ہیں۔ سٹینٹس ایک چھوٹا دھاتی آلہ ہے جیسے شریان میں ڈالا جاتا ہے اور اسے دوبارہ تنگ ہونے سے روکا جاتا ہے۔
اینجیو پلاسٹی کب کی جاتی ہے
جسم کے تمام اعضاء کی طرح دل کو بھی خون کی فراہمی کی مسلسل ضرورت ہوتی ہے۔ یہ کورنری شریانوں کی مدد سے فراہم کیا جاتا ہے۔ اس کی ضرورت اس صورت میں ہوتی ہے۔
بوڑھے لوگوں میں یہ شریانیں تنگ اور سخت ہوتی ہیں۔ جیسے ایتھرو سکلروسس کہا جاتا ہے یہ دل کی بیماری کا باعث بنتی ہیں۔
اگر دل کو خون کا بہاؤ کم ہو جائے تو سینے میں درد ہو سکتی ہے۔ جیسے انجائنا کہا جاتا ہے۔ یہ عام طور پر تناؤ یا جسمانی سرگرمی کی وجہ سے شروع ہوتا ہے۔ انجائنا کا علاج دوائیوں سے کیا جاتا ہے۔ لیکن دل کو خون کی سپلائی کرنے کے لئے اینجیو پلاسٹی کی جاتی ہے۔
یہ اس لئے کی جاتی ہے تاکہ شدید صورتوں میں جہاں دوائیوں کا اثر نہ ہو۔ اس کے علاوہ دل کے دورے کی صورت میں اینجیو پالسٹی اکثر ہنگامی صورت حال کی صورت میں کی جاتی ہے۔
خطرات کے عوامل
اگرچہ اینجیو پلاسٹی کے بعد آپ کو خطرے کے عوامل بھی ہو سکتے ہیں۔ کیونکہ یہ طریقہ کار دل کی شریانوں کو کھولنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور دوبارہ یہ شریانیں تنگ ہونے کا امکان بھی ہوتا ہے۔ جب شریان میں دھاتی سٹینٹس استعمال کیے جاتے ہیں تو دوبارہ شریان کے تنگ ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
جب اینجیو پلاسٹی ہو جاتی ہے تو اس طریقہ کار کے بعد سٹینٹس میں خون کے لوتھڑے بننے کے امکانات ہوتے ہیں۔ یہ لوتھڑے بھی شریان کو بند کر سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے دل کا دورہ پڑنے کے امکانات ہوتے ہیں۔ آپ کو کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوری طور پر دل کے ڈاکٹر سے ملنے کی ضرورت ہے تاکہ آپ مزید پچیدگیوں سے بچ سکیں۔
اگرچہ شاذونادر ہی ایسا ہوتا ہے کہ دل کا دورہ پڑسکتا ہے۔
اس کے علاوہ اینجیو پلاسٹی کے دوران شریان بھی پھٹ سکتی ہے جس کی وجہ سے فوری طور پر بائی پاس کی ضرورت پڑتی ہے۔
اینجیو پلاسٹی کے کیا فوائد ہیں
زیادہ تر معاملات میں کورنری اینجیو پلاسٹی کے بعد دل کی شریانوں میں خون کا بہاؤ اچھا ہو جاتا ہے۔ بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ طریقہ کار کے بعد آپ بہتر ہو رہے ہیں۔یہ خون کے بہاؤ کو اچھا کرنے کے لئے بہترین ہے۔
اس طریقہ کار کی مدد سے آپ کو دوبارہ دل کا دورہ پڑنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ کو اپنا پروپر چیک اپ لازمی کروانا چاہیے اس کے لئے آپ گھر بیٹھے س فون نمبر پر بھی 03111222398 ڈاکٹر سے بات کر سکتے ہیں۔
کورنری اینجیو پلاسٹی کتنی محفوظ ہے؟
یہ دل کے علاج کے اقسام میں سے سب سے عام قسم میں سے ایک ہے۔ یہ زیادہ تر بڑی عمر کے لوگوں میں کی جاتی ہے۔، کیونکہ اس عمر میں دل کی بیماری کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ اس علاج میں جسم پر چیرا لگانا شامل نہیں ہے اس لئے یہ زیادہ تر لوگوں میں محفوظ سمجھا جاتا ہے۔
کورنری اینجیو پلاسٹی میں سنگین پچیدگیوں ککا خطرہ کم ہوتا ہے ۔ اس لئے اس کو محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ بلاک شدہ شریانیں بھی اس کی مدد سے کھل جاتی ہیں۔ اور دل کو خون کی سپلائی ہوتی ہے۔