کاروں اور صنعتی سرگرمیوں سے تیار ہونے والے اجزاء پوری دنیا میں بڑوں اور بچوں میں دمہ، الرجک ناک کی سوزش اور الرجی کے دیگر امراض کا سبب بن سکتے ہیں۔ تاہم خوش قسمتی سے آپ کو اور آپ کے خاندان کو ان مسائل میں مبتلا ہونے سے روکنے کے کچھ قدرتی طریقے موجود ہیں۔
آج ہم الرجی سے بچنے کے لئے ائیر فلٹرنگ پودوں کی ایک فہرست لائے ہیں جنہیں آپ اپنے گھر میں رکھ کر مستفید ہو سکتے ہیں۔
پیس للی، گہرے سبز پتوں اور سفید پھولوں کے ساتھ نہ صرف دیکھنے میں خوبصورت ہیں، بلکہ یہ ہوا کو پاک کرنے کی خصوصیات کے لیے بھی مشہور ہے۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ پودا زہریلی اور الرجینک فضائی آلودگی کو کافی طور پر کم کر سکتا ہے۔
ڈراکینا مارجیناٹا
اسے “ڈریگن ٹری” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ پودا 6.5 فٹ (2 میٹر) تک بڑھ سکتا ہے اور بینزین نامی کیمیکل سے ہمارے بڑھتے ہوئے ایکسپوژر میں مدد کر سکتا ہے۔ یہ کیمیکل، جو بنیادی طور پر پلاسٹک، ریزن اور مصنوعی ریشوں کو بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے، جلد کی الرجی کا سبب بن سکتا ہے جس کے نتیجے میں خارش ہوتی ہے۔
یہ ناسا کے تجویز کردہ چند پودوں میں سے ایک ہے جو ہماری ہوا کو صاف کر سکتا ہے۔ یہ ہوا سے بینزین اور فارملڈہائیڈ کو صاف کر سکتا ہے جس سے انسانی صحت کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے۔
ربڑ کا پلانٹ
اس کے سخت، پلاسٹک جیسے پتوں کی وجہ سے اسے یہ نام دیا گیا ہے۔ اسکا اصل نام ‘فیکس ایلاسٹیکا’ ہے۔ یہ ایک فارملڈ ہائیڈ پیوریفائر بھی ہے۔ اس کیمیکل کے ہوا میں شامل ہونے سے بچوں میں دمہ اور الرجی بڑھتا ہے۔
جینیٹ کریگ
اگر آپ الرجی کا شکار ہیں تو آپ اپنے گھر میں یہ پ ضرور لگانا چاہیں گے۔ یہ ٹولوین نامی کیمیکل کو ہوا سے صاف کر سکتا ہے۔ یہ کیمیکل دمہ، الرجک رائنائٹس اور ایٹوپک ڈرمیٹائٹس کا سبب بنتا ہے۔
یہ پودا مرطوب جگہوں پر بہتر اگایا جا سکتا ہے۔ اس کو بہت کم دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔ ناسا کے ایک سائنسدان کا دعویٰ ہے، “بوسٹن فرن ہوا سے پیدا ہونے والی آلودگیوں کو دور کرنے کے لیے سب سے مؤثر پودوں میں سے ایک ہے۔”
اسنیک پلانٹ
اسنیک پلانٹ (سانپ کا پودا) کو مدر ان لاءز ٹنگ یعنی “ساس کی زبان” بھی کہا جاتا ہے، خشک جگہوں پر اگتا ہے۔ یہ ہوا میں پائے جانے والے 5 اہم زہریلے مادوں میں سے 4 کو دور کر سکتا ہے۔
ایلو ویرا
آپ ایلو ویرا کو کاسمیٹک فوائد کے لئے یا طبی مقاصد کے لیے استعمال کیے جانے سے واقف ہوں گے، لیکن اس پودے کے فوائد کی لمبی فہرست میں ایک اور چیز بھی شامل ہے۔ یہ بینزین اور فارملڈ ہائیڈ سے ہوا کو صاف کر سکتا ہے۔
فلیمنگو للی
فلیمنگو للی کے دلکش رنگ کی وجہ سے یہ آپ کے گھر کی خوبصورتی کو چار چاند لگا سکتا ہے۔ یہ امونیا نامی کیمیکل جو کھانسی، ناک اور گلے میں جلن کا سبب بن سکتا ہے سے ہوا کو پاک کرتا ہے۔ تاہم اس پودے کی وجہ سے بہت سے الرجی کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں لہذا یہ یقینی بنائیں کہ یہ آپ کی صحت کے لئے محفوظ ہو۔
امریکہ کے سب ٹراپیکل اور ٹراپیکل علاقوں میں پایا جانے والا یہ پودا دنیا بھر میں گھریلو پودے کے طور پر مقبول ہوا۔ چونکہ یہ 19 فٹ (6 میٹر) تک بڑھ سکتا ہے، عام طور پر ڈیکوریشن پیس کا کام کرتا ہے۔ خوبصورتی کے علاوہ پام بیمبو، ہوا کو ٹرائی کلوروتھیلین نامی کیمیکل سے پاک کر سکتا ہے۔ یہ کیمیکل سر درد اور چکر آنے کا سبب بن سکتا ہے۔
فکس
ناسا نے اس کو ہوا سے زہریلے مادے صاف کرنے والے پودوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
فلورسٹ کا کرسنتھیمم
اس پودے میں کئی قسم کے رنگوں کے پھول ہو سکتے ہیں اور اگرچہ یہ پودا ہزاروں سال پرانا ہے لیکن اب اس کی مقبولیت اس کی صحت کی خصوصیات کی وجہ سے ہے۔ یہ ہوا کو ٹرائی کلوروتھیلین، امونیا، فارملڈہائیڈ، بینزین اور دوسرے کیمیکلز سے پاک کر سکتا ہے۔
اسپائڈر پلانٹ
اسپائیڈر پلانٹ کو گھر میں آسانی سے رکھے جانے والے پودوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ کیونکہ یہ زیادہ تر حالات میں تازہ رہتا ہے، اور مسائل کا شکار کم ہی ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ پودا اندرونی فضائی آلودگی اور الرجی کے امکانات کو کم کرنے میں موثر ہے۔
باربرٹن ڈیزی
اگر آپ الرجی کا شکار ہیں اور آپ کو پھول پسند ہیں تو باربرٹن ڈیزی، جسے ‘گیربرا ڈیزی’ بھی کہا جاتا ہے، آپ کا بہترین دوست ہو سکتا ہے۔ یہ موسم گرما سے خزاں تک کھلتا ہے، اور اس کے پتے 3 خطرناک فضائی آلودگیوں کو صاف کر سکتے ہیں۔
انگلش آئووی
یہ پودا، آسانی سے کسی بھی سطح پر چڑھ سکتا ہے۔ اگر اس پودے کو گھر میں اگایا جائے تو یہ سانس کے حوالے سے الرجی میں مفید ہو سکتا ہے۔ یہ پودا گھر کے اندر کی ہوا میں پائے جانے والے زہریلے مادوں سے ہوا کو پاک کر سکتا ہے۔
میں مبین آفتاب اردو کانٹنٹ رائٹر ، میں تعلیم کے شعبے سے منسلک ہوں۔ ویسے تو عمر کے لحاظ سے میں 32 سال کا ہوں پر تجربے کے اعتبار سے اپنی عمر سے کئی گنا بڑا ہوں میں ایک بچی کا باپ ہوں اور چاہتا ہوں کہ ہماری نئی نسل اردو کو وہ مقام دے جو بحیثیت ایک قومی زبان اس کا حق ہے۔