ادرک کے استعمال کے فوائد تو بے پناہ ہیں لیکن آج ہم یہ بتاتے ہیں کہ اگر آپ ایک ماہ تک روزانہ ادرک کھائیں گے تو اس سے صحت کو کیا فوائد حاصل ہوں گے
ادرک کے استعمال کے فوائد حاصل کرنے کے لیے ہر روز ادرک کے بڑے ٹکڑے کھانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ادرک کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا کھانے یا چائے میں شامل کرنے سے بھی جسم کو کئی فائدے پہنچ سکتے ہیں
ادرک کا ایک سب سے بڑا فائدہ متلی کی شکایت میں کمی لانا ہے اس کے استعمال سے متلی دور ہوتی ہے ادرک کی چائے کا استعمال اس حوالے سے فائدہ مند ہے اس کے لیے ایک انچ ادرک کو ایک سے دو کپ گرم پانی میں 10 منٹ تک ملا رہنے دیں جس کے بعد اس میں شہد ملا کر پی لیں
ادرک ورم کش ہے
طبی ماہرین کے مطابق اگر آپ کو کسی قسم کے ورم سے متعلق مرض لاحق ہوگیا ہے تو ادرک کو اپنی غذا کا حصہ بنالیں اس میں ایسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو جسم کے ورم کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں
ادرک دافع سوزش ہے اگر آپ روزانہ ایک ماہ تک ادرک کا استعمال کریں تو جسم سے سوزش تیزی سے ختم ہو جائے گی ادرک کھانے سے صبح کی متلی کا احساس بھی کم ہونے میں بھی مدد ملتی ہے خاص طور پر حاملہ خواتین اور کیموتھراپی سے گزرنے والے افراد کے لیے ادرک روزانہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے
اپنے سوجن کش اثرات کے باعث یہ پٹھوں کی اکڑن کی تکلیف میں کمی لانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے اگر ورزش کے دوران یا بعد میں کوئی پٹھا اکڑ جاتا ہے تو ادرک کو دودھ میں ہلدی کے ساتھ ملا کر استعمال کریں
ادرک پٹھوں کے درد میں کمی اور آنتوں کے لیے بھی مفید ہے پٹھوں میں درد ہو تو ادرک معاون ہے اسے روزانہ کھانے سے درد آہستہ آہستہ کم ہو جائے گا روزانہ کی بنیاد پر ادرک کے استعمال سے آنتوں کی نقل وحرکت بھی بہتر ہو جائے گی جو باقاعدہ قبض سے دوچار افراد کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے
کولیسٹرول کو کم کرتی ہے
اس سے خطرناک کولیسٹرول کی شرح میں کمی ہو سکتی ہے ایک ماہ تک اس کے باقاعدگی سے استعمال سے جسم میں خراب کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے اس میں موجود مادوں سے خون میں ٹرانگلیسرائیڈ کی مقدار کم ہو جاتی ہے
جسمانی دفاعی نظام مضبوط کرتا ہے
بیماری کی صورت میں ادرک کی چائے پینے کا کہا ہی اس لیے جاتا ہے کہ یہ معدے کے اچھے بیکٹریا کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے جو جسمانی دفاعی نظام کو بہتر بناکر بیمار ہونے سے بچاتے ہیں
کرونا وائرس کی وبا کی صورت حال میں اس کا ایک اور اہم فائدہ یہ ہے کہ اس سے مدافعتی نظام کو تقویت ملتی ہےجس سے آپ کو نزلہ زکام یا وائرس سے جلد بحالی میں مدد مل سکتی ہے یہ بہت عام استعمال ہونے والی چیز ہے جو لگ بھگ پاکستان میں ہر کھانے کا حصہ ہوتی ہے
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ صحت کے لیے کتنی بہترین چیز ہے بدہضمی سے لے کر جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط بنانے تک یہ جڑی بوٹی متعدد فوائد کی حامل ہے اسے خام کھائیں یا کھانے میں ملا کر استعمال کریں جبکہ اچار کی صورت میں بھی یہ طبی لحاظ سے فائدہ مند ہوتی ہے
بدہضمی کے لیے بھی فائدہ مند پیٹ خراب ہوگیا ہے تو ادرک کو چبا کر دیکھیں یہ معدے کو موثر طریقے سے خالی کرکے اس شکایت پر قابو پاتی ہے
پیٹ میں گیس کا خاتمہ
اگرآپ کا پیٹ اکثر گیس کی تکلیف کا شکار رہتا ہے تو یہ فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے طبی ماہرین کے مطابق یہ آنتوں میں گیس کو کم کرتی ہے اس کے لیے اپنی غذا میں اس کی کچھ مقدار شامل کریں
اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور یہ اینٹی آکسائیڈنٹس جسم میں موجود مضر صحت پروٹین کے اجزاء سے ہڈیوں کو ہونے والے نقصان کی مرمت کا کام کرتی ہے
وزن کم کرتی ہے
انسانوں اور جانوروں میں کی گئی تحقیق کے مطابق یہ وزن کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے
دو ہزار انیس کے لٹریچر ریویو نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ادرک کی سپلیمنٹیشن سے جسمانی وزن کمر اور کولہے کا تناسب اور زیادہ وزن یا موٹاپے والے لوگوں میں کولہے کے تناسب میں نمایاں کمی آئی موٹاپے میں مبتلا افراد میں ادرک استعمال کرنے سے باڈی ماس انڈیکس اور خون میں انسولین کی سطح کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے ہائی بلڈ انسولین کی سطح موٹاپے سے وابستہ ہے
فنکشنل فوڈز کے 2019 کے لٹریچر کے جائزے نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ادرک کا موٹاپے اور وزن میں کمی پر بہت مثبت اثر پڑتا ہے تاہم اضافی مطالعہ کی ضرورت ہے موٹاپے کو روکنے میں یہ اہم کردار ادا کرتی ہے
ادرک کی وزن میں کمی پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت کا تعلق کچھ میکانزم سے ہو سکتا ہے جیسے کہ اس کی جلی ہوئی کیلوریز کی تعداد بڑھانے یا سوزش کو کم کرنے میں مدد کرنے کی صلاحیت ہو سکتی ہے
شوگر کو کنٹرول کرتی ہے
بلڈ شوگر کو کافی حد تک کم کر سکتا ہے اور دل کی بیماری کے خطرے کے عوامل کو بہتر بنا سکتا ہے اس میں طاقتور اینٹی ذیابیطس خصوصیات ہو سکتی ہیں 2019 کے ادبی جائزے نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ادرک نے ٹائپ 2 ذیابیطس والے لوگوں میں ہیموگلوبن کو نمایاں طور پر کم کیا تاہم یہ بھی پتہ چلا کہ ادرک کا استعمال نا کرنے والوں کے بلڈ شوگر پر کوئی اثر نہیں ہوا
کینسر کو روکنے میں مدد کرتی ہے
اس سے کینسر کو روکنے میں مدد کرتی ہے اینٹی کینسر خصوصیات جنجرول سے منسوب ہیں جو کچی ادرک میں بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے ایک شکل جسے جنجرول کے نام سے جانا جاتا ہے
بڑی آنت کے کینسر کے عام خطرے والے افراد کے 28 دن کے مطالعے میں روزانہ 2 گرام اس کے عرق نے بڑی آنت میں سوزش کے حامی سگنلنگ مالیکیولز کو نمایاں طور پر کم کیا تاہم بڑی آنت کے کینسر کے زیادہ خطرے والے افراد میں فالو اپ مطالعہ نے ایک جیسے نتائج برآمد نہیں کیے
محدود ہونے کے باوجود کچھ ثبوت موجود ہیں کہ یہ معدے کے دیگر کینسر جیسے لبلبے کے کینسر اور جگر کے کینسر کے خلاف موثر ثابت ہو سکتی ہےیہ چھاتی کے کینسر اور رحم کے کینسر کے خلاف بھی موثر ثابت ہو سکتا ہے