گلے کے پچھلے حصے میں درد یا گانٹھ جو سوجی ہوئی نظر آسکتی ہیں، عام طور پر جلن کا سبب بنتے ہیں۔ یہ کوئی بھی چیز نگلنا مشکل بنا سکتے ہیں اور جس کی وجہ سے مختلف بیماریاں جنم لینا شروع کردیتی ہیں۔ اس بلاگ میں، گلے میں درد کی وجوہات، تشخیص اور علاج کے بارے میں بات کی جائے گی۔
۔ 1 گلے کے پچھلے حصے میں درد کی علامات
گلے میں کھانا یا پانی نگلنے کے دوران جلن یا دشواری کے احساس کے علاوہ، گلے کے پچھلے حصے میں درد ،درج ذیل علامات میں سے کچھ کا سامنا ہوسکتا ہے۔
۔ 1 گلے کا درد
۔ 2 ناک میں رکاوٹ
۔ 3 بخار یا فلو جیسی علامات
۔ 4 آواز میں غیر معمولی تبدیلیاں
۔ 2 گلے کے پچھلے حصے میں درد اسباب
چند وجوہات یا حالات کی وجہ سے درد ہو سکتا ہے۔
(۔ 1 کوبل اسٹون گلا ( ٹشو میں سوجن
یہ اس وقت ہوتا ہے جب گلے میں اضافی بلغم کی وجہ سے گلے کے پچھلے حصے میں ٹشو میں سوجن ہوجاتی ہے، اس لیے یہ حالت اکثر فلو کے ساتھ ہوتی ہے۔ کوبل اسٹون کا علاج کرنا آسان ہے اور تھوڑی سی جلن کے علاوہ کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے۔
(۔ 2 فیرنجائیٹس ( گلے کی سوزش
۔ 1 فیرنجائیٹس بنیادی طور پر گلے کی سوزش ہوتی ہے، اور یہ گلے کے پچھلے حصے میں ہونے والے درد کا 60% ذمہ دار ہوتا ہے۔
۔ 2 یہ وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔
۔ 3 اس بیماری کی وجہ سے بہت سے مریض دیگر دوسری بیماریوں کا بھی سامنا کرتے ہیں جیسے کہ چکن پاکس کیچ فیرنجائیٹس بھی شامل ہیں۔
۔ 4 یہ بیماری بالغوں کے مقابلے بچوں میں بہت زیادہ عام بیماری ہوتی ہے، کیونکہ بچوں کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے، اس لیے ان کا جسم بیکٹیریا اور وائرس سے لڑنے کے قابل نہیں ہوتا ہے۔
۔ 3 کینسر
اس قسم کے درد میں گلے کے پچھلے حصے میں گٹھلی کینسر کی وجہ بھی بن سکتی ہیں، یہ بیماری بڑھ کے جسم میں بھی پھیل سکتی ہے۔ اگر گلے میں گٹھلیاں یا سوجن پورے حلق میں پھیل جائے تو امکان ہے کہ اس شخص کو کینسر ہوگیا ہے۔
۔ 3 گلے کے پچھلے حصے میں درد کی تشخیص کس طرح ہوگی؟
ڈاکٹر اس مسئلے کی تشخیص کرنے کے لیے کئی مختلف بنیادی ٹیسٹ کر سکتا ہے۔
۔ 1 گلے اور منہ کا معائنہ
ڈاکٹر پہلے منہ اور گلے کا معائنہ کرنے کے لیے زبان کو نیچے دھکیلنے کے لیے اسپاتولا استعمال کرے گا۔ اس سے ڈاکٹر کو گٹھلی کے رنگ اور مقدار کا تعین کرنے میں مدد ملے گی، اور مسئلہ کی وجہ معلوم ہوگی۔
۔ 2 خون کا ٹیسٹ
اگر مسئلہ سنگین معلوم ہوتا ہے تو ڈاکٹر آپ سے خون کا ٹیسٹ کروا سکتا ہے۔ خون کا ٹیسٹ عام طور پر ڈاکٹر کو اس بات کی نشاندہی کرنے میں مدد گے گا کہ کس قسم کا بیکٹیریا یا وائرس مسئلے کی وجہ بن رہا ہے۔
۔ 3 گلے کا کلچر ٹیسٹ
۔ 1 اکثر ڈاکٹر بیماری کو مزید جانچنے کے لیے یہ ٹیسٹ کرواتے ہیں جب خون کا ٹیسٹ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ کس قسم کے بیکٹیریا یا وائرس گٹھلیاں پیدا کر رہے ہیں۔
۔ 2 گلے کا کلچر ٹیسٹ بیکٹیریا یا وائرس کی مزید وضاحت کر سکتا ہے جس سے گٹھلیاں یا پمپلز پیدا ہوتے ہیں۔
۔ 4 ٹیسٹ رپورٹ کے نتائج
ٹیسٹ یا تشخیص کے نتائج مسئلے کی گہرائی کو بتا سکتے ہیں۔
۔ 1 چند سفید دھبے
ٹیسٹ رپوٹ کے ذریعے گلے کے پچھلے حصے میں درد کی وجہ سامنے آئے گی۔ جس میں گلے میں سفید دھبے بیکٹیریل، کیمیکل، یا فنگل انفیکشن کی وجہ سے ہوسکتے ہیں۔
۔ 2 چند سرخ دھبے
ٹیسٹ رپوٹ کے ذریعے گلے میں سرخ دھبے وائرل انفیکشن کی علامت ظاہر ہوتی ہیں۔
۔ 3 سرخ اور سفید دونوں کا ہونا
سرخ اور سفید دھبے دونوں کا ہونا منہ کے ہرپس، تھرش، اسٹریپ تھروٹ، یا کچھ صورتوں میں منہ کے کینسر کی نشاندہی کر سکتا ہے۔
۔ 5 گلے کے پچھلے حصے میں درد کا گھریلو علاج
گلے کے پچھلے حصے میں ہونے والے عام گھٹلیوں اور درد کا آسان گھریلو علاج کے ذریعے خود علاج کیا جا سکتا ہے۔ علاج کے کچھ طریقوں میں شامل ہیں۔
۔ 1 گلے کو گرم لیموں یا نمکین پانی سے گارگل کرنا
۔ 2 شہد کھانا
۔ 3 درد سے نجات کے لیے درد کش ادویات لینا
۔ 6 ڈاکٹر اس کا علاج کس طرح کر سکتا ہے؟
۔ 1 اگر انفیکشن بیکٹیریل ہوگا تو اینٹی بائیوٹکس تجویز کرے گا۔
۔ 2 گلے کے لوزینج (اسٹریپسلز) یا سخت کینڈی کے استعمال کی ہدایت کرے گا۔
۔ 3 گرم پانی اور گرم مشروبات کی زیادہ مقدار میں استعمال کی ہدایت گرے گا۔
۔ 4 اگر مسئلہ زیادہ سنگین ہے تو مسئلہ حل کرنے کے لیے ہمیشہ ڈاکٹر کا مشورہ حاصل کریں۔
عام طور پہ، گلے کے پچھلے حصے میں درد یا گٹھلی عام طور پر وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہوتے ہیں جو کچھ ہی دنوں میں ختم ہو جاتے ہیں اگر گلے کا مناسب خیال رکھا جائے۔
ان کا علاج چند آسان طریقوں سے کیا جا سکتا ہے جیسے شہد، پانی، گرم مشروبات، آئس پاپس، گلے کے لوزینجز، یا گرم لیموں یا نمکین پانی سے گارگل کرنا۔ اگر گلے میں گٹھلیاں طویل عرصے تک رہیں اور بڑھنے کے آثار ظاہر ہوں، تو آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے ملنا چاہیے کیونکہ یہ مسئلہ سنگین ہو سکتا ہے۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں
Android | IOS |
---|---|