مون سون بہت خاص موسم ہے, یہ نہ صرف سخت گرمیوں کی سختی سے راحت دلانے کے لیے آتا ہے بلکہ یہ اپنے ساتھ بہت ساری بارش بھی لاتا ہے اور بارش کے ساتھ چائے پینے کے مزے اور جھنجھلاہٹ بھی ساتھ لاتا ہے۔ مون سون کو اکثر آسمان سے ایک نعمت سمجھا جاتا ہے، لیکن یہ بالکل بھی تفریح کی قسم نہیں ہے کیونکہ یہ موسم بہت سی بیماریاں بھی ساتھ لاتا ہے۔
! ۔1مون سون لطف اندوز ہونے کا موسم یا بیماریوں کا
مون سون اپنی تمام خوبصورتی کے باوجود دراصل وہ موسم ہوتا ہے جس میں زیادہ تر لوگ بیمار ہوجاتے ہیں۔ مون سون میں جب ہریالی کے ساتھ ساتھ بیماریاں پھیلتی جاتی ہیں تو پریشانی بھی بڑھ جاتی ہے۔ اس بلاگ میں چند تجاویز اور احتیاطی تدابیر شامل ہیں۔ جس کے بعد کوئی بھی بیمار ہونے کی فکر کیے بغیر مون سون سے لطف اندوز ہوسکتا ہے۔
گرم اور مرطوب دن کے بعد بارش کا ہونا بہت خوبصورت اور خوشگوار ہوتا ہے۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ بارش کے موسم میں کچھ بیماریاں بھی آسکتی ہے۔ مون سون کے دوران ہمارا مدافعتی نظام بھی کمزور ہو جاتا ہے، اس کے نتیجے میں پانی سے پیدا ہونے والی بہت سی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔جن کا ہم شکار ہوسکتے ہیں۔
تاہم، ہم سب کو اس بات سے آگاہ ہونا چاہیئے کہ بارش کے موسم میں ہمارا جسم کیوں غیر محفوظ ہوتا ہے یا ہم کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ اس قسم کی معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ مرہم کی سائٹ پہ تجربہ کار ڈاکٹر سے رابطہ کرسکتے ہیں یا 03111222398 پہ کال کریں۔
۔2 مون سون کی مختلف اقسام کی بیماریاں۔۔۔
یہ موسمی تبدیلی مون سون کی مختلف اقسام کی بیماریوں کا سبب بنتی ہے، بارش کے موسم کے ساتھ ساتھ کچھ عام بیماریاں صحت کی خرابی کا باعث بن جاتی ہیں۔ ان بیماریوں میں شامل ہیں۔
۔1 زکام اور کھانسی
۔2 مچھر سے پیدا ہونے والی بیماریاں : ملیریا، ڈینگی
۔3 ہیضہ
۔4 ٹائیفائیڈ
۔5 ہیپاٹائٹس اے
مون سون کے موسم میں جلد کے بہت سے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں زیادہ تر انفیکشن کی وجہ سے جو بارش اپنے ساتھ لاتی ہے۔بیکٹیریا، وائرس، اور فنگس اس میں شامل ہیں۔
۔3 مون سون کے موسم کی احتیاطی تدابیر
یہ موسمی تبدیلی مون سون کی مختلف اقسام کی بیماریوں کا سبب بھی بنتی ہے، بارش کے موسم کے ساتھ ساتھ کچھ عام بیماریاں بھی ساتھ لاتی ہیں یہاں صحت کی دیکھ بھال کے لیے اقدامات درج ذیل ہیں۔
۔4 مون سون کے دوران صحت مند رہنے اور بیماری کے خطرات کو کم کرنے کا طریقے
اس میں کوئی شک نہیں کہ مون سون پسندیدہ موسم ہے یہ موسم گرما کی شدید گرمی میں راحت دیتا ہے۔ بدقسمتی سے یہ موسم جو اپنے ساتھ بہت سی بیماریاں اور خطرات لاتا ہے جو ہماری قوت مدافعت پر نمایاں اثر انداز ہوتا ہے۔ ڈینگی، ملیریا اور ٹائیفائیڈ یہ سب انسانوں کے لئے بہت خطرناک بیماریاں ہیں۔
کیونکہ مچھر اس موسم کے دوران دوبارہ پیدا ہوتے ہیں اور پھیلنا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس لیے آپ کو صرف ان سے بچاؤ کرنے کی ضرورت ہے۔ مہلک بیماریوں سے بچاؤ اور قوت مدافعت کو مضبوط بنانے کے لئے ڈاکٹر کے صحت کے مشورے پر عمل کریں۔
۔1 باہر کھانے سے گریز کریں اور تازہ پکے ہوئے کھانے کو ترجیح دیں
مون سون کے دوران ٹائیفائیڈ اور ہیپاٹائٹس اے جیسی بیماریاں آلودہ خوراک اور پانی کی وجہ سے زیادہ آسانی سے پھیل جاتی ہیں۔ صرف فلٹر یا ابلے ہوئے پانی کا استعمال کریں، اور کبھی بھی ایسے پانی کا استعمال نہ کریں جو ایک دو گھنٹے سے پڑا ہوا ہے۔
ہلکے، تازہ تیار کردہ کھانے کا استعمال کریں۔ کچی سبزیوں، خاص طور پر پتوں والی سبزیوں سے پرہیز کریں، اور کھانے سے پہلے گندگی، لاروا، سڑنے اور دیگر آلودگیوں والی تمام سبزیوں اور پھلوں کو صاف ستھرا کر کے استعمال کریں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ تمام زرعی خوراک کو اچھی طرح دھویا جانا چاہیئے۔
۔2 اپنے پاؤں دھونے اور خشک کرنے کی عادت ڈالیں
ایک اور بیماری جو اس موسم میں بہت اہم ہے وہ فنگس انفیکشن ہے، خاص طور پر پاؤں کو روزانہ مکمل طور پر صاف اور خشک رکھیں خاص طور پر اگر وہ بارش یا کیچڑ سے ہوکر آرہے ہیں۔ زیادہ وقت کے لئے گیلے جوتے پہننے سے منع کیا جاتا ہے۔ جلد سے متعلق کسی بھی مسائل کو روکنے کے لئے اپنے پاؤں کو اچھی طرح خشک کرنے کے بعد بالم یا موئسچرائزر لگائیں جس میں اینٹی فنگل یا اینٹی بائیوٹک خصوصیات موجود ہوں۔
۔3 دن میں دو بار شاور لیں اور صاف کپڑے پہنیں
نمی کی وجہ سے اضافی پسینہ اور گندگی پیدا ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں اور انفیکشن سے بچنے کے لئے مون سون کے سرد دنوں میں دن میں دو بار نہانے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ اپنے کپڑے باقاعدگی سے دھونا نہ بھولیں اور اگر ممکن ہو تو انہیں دھوپ میں خشک کریں اور پہننے سے پہلے ان کو استری کریں۔ اس سے فنگس کے بیج ختم ہوجاتے ہیں اور جلد کی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔
۔4 اینٹی الرجی ادویات کو ساتھ میں رکھیں
الرجی سے متاثرہ افراد کو زیادہ جلدی پتہ چلتا ہے کہ مون سون کا موسم آگیا ہے۔ اس موسم میں حساس افراد کی طبیعت جلد خراب ہو جاتی ہے یا دیگر نئی علامات پیدا شروع ہونے لگتی ہیں۔لہذا یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ الرجی سے دور رہیں، اور اپنی اینٹی الرجی ادویات کو ہر وقت ساتھ میں رکھیں کیونکہ یہ وہ موسم ہے جس میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کئی مہلک کیڑوں کی نسل کی افزائش کو بڑھا دیتا ہے۔
۔5 ریپلینٹ کا استعمال کریں
گیلے فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر ٹہلنے سے گریز کریں، کیونکہ یہ مچھروں کی افزائش نسل کی جگہ ہیں۔ مچھروں اور مکھیوں کے ذریعہ پھیلنے والے انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کے لئے نیم کے پتوں اور لونگ جیسے کیڑوں سے بچاؤ اور جراثیم کش ادویات کا استعمال کریں۔ اپنے گھر اور اس کے آس پاس پانی کو جمع نہ ہونے دیں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے کا مشورہ دیں۔
۔6 کوڑے دان کو ڈھانپ کر رکھیں
اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے کوڑے دان اور کوڑا ٹھیک سے ڈھکے ہوئے ہیں۔ ان کو ہر وقت ڈھانپنا چاہیئے تاکہ مچھروں کو افزائش نسل کے لئے کوئی جگہ نہ مل سکے۔
برسات کے موسم کے لئے احتیاطی تدابیر واقعی آسان اور عمل کرنے کے لیے ہوتی ہیں۔ صحت کا چیک اپ بیماریوں کا پتہ لگانے کے لیے ایک موثر ذریعہ ہے، جس کے نتیجے میں ابتدائی علاج اور مکمل علاج میں مدد ملتی ہے۔محفوظ رہنے اور درست علاج کرانے میں آسانی ہوتی ہے۔اسی لیے ڈاکٹر سے علاج کے لیے بروقت رابطہ کریں۔