کھانے کی الرجی فرد کے مدافعتی نظام کو بعض کھانوں پر رد عمل کا باعث بن سکتی ہے، جس سے بیماری کی علامات پیدا ہوتی ہیں۔ یہ بیماری زیادہ عام ہوتی جا رہی ہے۔ سائنس دانوں کا یہ خیال ہے کہ سی سیکشن سے نوزائیدہ بچوں کو بچپن میں ہی الرجی کے امراض پیدا ہونے کا زیادہ امکان ہو سکتا ہے۔
سی سیکشن کے ذریعے ڈیلیوری ایک نیا رجحان اور فیشن ڈیلیوری طریقہ ہے کیونکہ زیادہ تر پہلی اور دوسری بار مائیں اسے قدرتی پیدائش کے مقابلے میں کم تکلیف دہ آپشن کے طور پر ترجیح دیتی ہیں لیکن سی سیکشن کی پیدائش سے بچوں میں کھانے کی الرجی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ ڈیلیوری کا عمل قدرتی حفاظتی بیکٹیریا کو پیدائش کے دوران بچے کے ساتھ رابطے میں آنے سے ختم کر دیتا ہے۔
یہ ایک ایسا عنصر ہے جس پر غور کیا جانا چاہئے کیونکہ پیدائشی کینال میں موجود حفاظتی بیکٹیریا مناسب مدافعتی ردعمل کو متحرک کرنے اور بچے میں نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرنےمیں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آئیے اس بلاگ میں سی سیکشن سے ڈیلوری کے بعد کھانے کی الرجی کی وجوہات جانتے ہیں۔
سی سیکشن سے ڈیلوری اور کھانے کی الرجی کا تعلق
مطالعات سے یہ پتہ چلتا ہے کہ سی سیکشن کی پیدائش سے کھانے کی الرجی کاغیر متوقع خطرہ ہو سکتا ہے بچوں کے ایک بڑے پیمانے پر کیے گئے مطالعے میں، ڈاکٹروں نے پایا کہ سی سیکشن کے ذریعے ڈیلیور کیے جانے والے بچوں میں نارمل ڈیلوری کے ذریعے پیدا ہونے والے بچوں کے مقابلے میںکھانے کی الرجی کا خطرہ اکیس فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ سی سیکشن ڈیلوری سے دودھ کی الرجی کے بڑھتے ہوئے امکانات اور دمہ کے بڑھنے کے امکانات پچھلے مطالعات کی تحقیق سے واضح ہوۓ ہیں۔
سی سیکشن سے کھانے کی الرجی کی وجوہات
نارمل ڈیلوری بچے کو ماں کی وجائنا کے مائکرو بایوم کے سامنے لاتی ہے، لیکن سیزیرین پیدائش نہیں ہوتی۔ ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ یہ زندگی بھر کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
یہ مکمل طور پر واضح نہیں ہے کہ کیوں سی سیکشن کھانے سے الرجی کا خطرہ بڑھاتے ہیں، لیکن پچھلے کچھ سالوں میں، محققین نے کچھ خیالات تیار کیے ہیں۔ ایک وضاحت میں حفظان صحت کا مفروضہ شامل ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جو بچے جرثوموں کے بھرپور ماحول سے دنیا میں آتے ہیں وہ بڑے ہو کر کھانے کی کم الرجی کا شکار ہوتے ہیں۔ نارمل ڈیلوری کے دوران، ایک نوزائیدہ بچے کا مائکرو بایوم دنیا میں داخل ہوتا ہی اس کی ماں کے وجائنا کے جرثوموں کے ذریعے ہے۔ چونکہ سی سیکشن کے ذریعے پیدا ہونے والا بچہ اس سے محروم ہوتا ہے۔
ڈیلوری کے طریقہ کارکے انتخاب کا فیصلہ ماں اور بچے کی صحت کے لیۓ بہت اہم ہوتا ہے اس سلسلے میں ماہر گائناکولوجسٹ کی خدمات حاصل کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
سی سیکشن اور نوزائیدہ کے مدافعتی نظام کی نشوونما
ایسا لگتا ہے کہ سیزرین ڈیلیوری اولاد کے مدافعتی نظام کی نشوونما میں تاخیر اور تبدیلی کرتی ہے، جس کے نتیجے میں ایٹوپک بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جب محققین نے سی سیکشن کی پیدائش سے منسلک کھانے کی الرجی کے بڑھنے کا خطرہ پایا، تو انہوں نے قبل از وقت پیدائش والے بچوں کے ساتھ اس کا الگ تعلق پایا۔ پریمیچیور بچوں کو ، وجائنا سے پیدا ہونے والے مکمل مدت کے بچوں کے مقابلے میں کھانے کی الرجی کا خطرہ چھبیس فیصد کم ہوتا ہے۔ کھانے کی الرجی کے علاج میں تاخیر اس کی علامات کو مزید بدتر بنا سکتی ہیں اس لیۓ فوری علاج ضروری ہے اس سلسلے میں اعلی تربیت یافتہ ماہرین سے رابطے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
سی سیکشن کے دوران اینٹی بائیوٹکس کے اثرات
سی سیکشن کے ذریعے پیدا ہونے والے بچے پیدائشی وجائنا میں فائدہ مند بیکٹیریا کے سامنے آنے کے عمل سے نہیں گزرتے ہیں۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ نوزائیدہ کے مدافعتی نظام کی مناسب نشوونما میں مداخلت کر سکتا ہے۔ لیکن ماہرین نے یہ بھی کہا کہ بچوں میں کھانے کی الرجی ان کے لیے سی سیکشن یا نارمل ڈیلوری سے پیدائش ایک اہم بات نہیں ہے۔
ڈاکٹرز نے ذکر کیا کہ بہت سے عوامل پیدائش سے پہلے، دوران اور اس کے فورا بعد نوزائیدہ کے مائکرو بایوم کا حصہ بنتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ڈاکٹر اکثر ماؤں کو سی سیکشن کے دوران اینٹی بائیوٹکس دیتے ہیں، جو بچے کے آنتوں کے بیکٹیریا کی ساخت کو متاثر کر سکتے ہیں۔
کھانے کی الرجی قدرتی طور پر ٹھیک ہو سکتی ہے
ایک اور تحقیق میں، رپورٹ کیا کہ مونگ پھلی کی تیس فیصد الرجی اور نوے فیصد انڈے کی الرجی چھ سال کی عمر تک قدرتی طور پر ٹھیک ہو جاتی ہے۔بچوں کی جسمانی صحت سے متعلق کسی بھی قسم کے مسئلے کی صورت میں مستند اور قابل بھروسہ ماہر امراض اطفال سے یہاں سے رجوع کریں۔
الرجی والی چیزیں بچوں کو آہستہ آہستہ متعارف کرائیں
ماہر امراض اطفال کہتے ہیں پہلے، ہم کہتے تھے، دو سال کی عمر تک مونگ پھلی یا انڈا نہ دیں۔ لیکن اب، ہم سب اپنے مریضوں کو مونگ پھلی کا استعمال شروع کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں، جب بچے ٹھوس شروع کرتے ہیں، تھوڑی مقدار میں ہی دیں لیکن روزانہ کی بنیاد پر۔ اس کے علاوہ اس موضوع پر مستند راۓ یا ڈائٹ پلان حاصل کرنے کے لیۓ آپ ماہر غذائیت سے یہاں سے رابطہ کر سکتے ہیں
اگرچہ سی سیکشن ماں اور بچے کے لیے زندگی بچانے والا طریقہ کار ہے جہاں وجہ واضح ہے، ہر ماں جو اس طریقہ کار سے گزرنے کا سوچ رہی ہے اسے خطرات سے پوری طرح آگاہ ہونا چاہیے۔ اس لیے ضروری ہے کہ خواتین کو ان کی تولیدی عمر میں ان کے خاندانوں کے ساتھ مل کر سی سیکشن اور الرجی کے درمیان تعلق، اور غیر ضروری سیزرین سیکشن سے بچنے کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کریں۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|