دوسرا حمل ، اس کا وقفہ بنیادی طور پر جوڑے کی ذاتی ترجیح کا معاملہ ہے۔ جب دوسرا بچہ پیدا کرنے کی بات آتی ہے، تو نہ صرف جسمانی، نفسیاتی اور اقتصادی لحاظ سے غور کرنے کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ اس کے بارے میں سوچنے کے لیے طبی عوامل بھی ہوتے ہیں۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ، اوسطاً، عورت کے جسم کو ولادت کے اثرات سے صحت یاب ہونے میں تقریباً 18 مہینے لگتے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ماں کے پیٹ میں بچہ اپنی نشوونما کے دوران ماں کی ہڈیوں اور خون سے غذائی اجزاء حاصل کرتا ہے۔ اس عمل کے دوران، ماں کو اپنے آئرن، فولک ایسڈ، اور کیلشیم کے ذخیروں کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ماں حمل کے دوران اور پیدائش کے بعد ڈاکٹر کی طرف سے تجویز کردہ مناسب سپلیمنٹس لے، خاص طور پر اس وقت تک جب تک وہ دودھ پلا رہی ہو۔
جلدی دوسرا حمل کے اہم خطرات کیا ہیں؟
پہلی ڈیلیوری کے چھ ماہ کے اندر دوسرا حمل درج ذیل خطرات سے منسلک ہوتا ہے:
قبل از وقت ڈیلیوری ،ڈیلیوری سے پہلے، نال جزوی طور پر یا مکمل طور پر بچہ دانی کی اندرونی دیوار سے دور ہو جاتی ہے (ناول کی خرابی) ،پیدائش کا کم وزن ،بچے کے پیدائشی مسائل دماغی مسائل ،ماں میں خون کی کمی
“اگر ڈیلیوری کے بعد چھ سے آٹھ ماہ کے اندر دوسرا حمل دوبارہ ہوجائے، تو تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے اور رحم کے اندر بچے کی نشوونما میں رکاوٹ پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں،” ماہرین کے مطابق ، جلدی دوسرا حمل ہونے کی وجہ سے نال کے پھٹنے کے امکانات بھی بڑھ سکتے ہیں،
دوسرا حمل کے جلدی ہونے کی وجہ سے غذائیت کے ذخائر کی کمی
بچے کی پیدائش کے ساتھ ہی دوسرا حمل، والی مائیں خون کی کمی کا شکار ہو سکتی ہیں، اورکیلشیم کی کمی کی وجہ سے کمر میں درد کا بھی رہنے لگ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ فولک ایسڈ کی کمی کی صورت میں ماں اور بچے دونوں کی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔
کتنے عرصے تک دوسرا حمل محفوظ سمجھا جاتا ہے ؟
جیسے جیسے شادی کرنے کی اوسط عمر بڑھ رہی ہے، دوسرا حمل کے وقفے کی تشویش بھی درست ہے، خاص طور پر جب عورت شادی کے وقت 30 سال سے زیادہ ہو۔ اگر بچے کی پیدائش سیزرین سیکشن کے ذریعے ہوتی ہے، تو داغ یا زخم بھی ٹھیک ہونے کے لئے وقت لیتا ہے
ماہرین کف مطابق اگر کوئی جوڑا احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے باوجود حمل کے مختصر وقفے میں حاملہ ہو جائے، تو انہیں زچگی کے بہترین نتائج کے لیے تجویز کردہ سپلیمنٹس اور غذائی مشورہ لے کر اپنے حمل کو سہارا دینا چاہیے۔
آپ کی صحت اور ذہنی سکون کے لیے یہ دوسرے حمل یا قبل از پیدائش اور بعد از پیدائش کی کچھ معلومات درج ذیل ہیں:
دودھ پلانا مانع حمل نہیں ہوتا ہے۔
اگر آپ فوری دوسری حمل نہیں چاہتے ہیں، تو جیسے ہی آپ کا ڈاکٹر آپ کو دوبارہ جماع شروع کرنے کی اجازت دیتا ہے برتھ کنٹرول کا استعمال یقینی بنائیں۔ (اگر آپ دودھ پلا رہی ہیں تو، مانع حمل کے دوسرے طریقے استعمال کریں، دودھ پلانے سے ماہواری رک سکتی ہے، لیکن حاملہ ہونا پھر بھی ممکن ہوتا ہے
وزن بڑھنے سے نہ گھبرائیں۔
دوسری حمل میں اضافی وزن بڑھنا عام بات ہوتی ہے —۔۔ “اگر آپ اپنے مثالی جسمانی وزن سے 20 فیصد یا اس سے زیادہ ابھی تک ہیں، تو آپ کے پاس پہلے سے ہی ضروری چربی کے ذخیرے موجود ہیں ۔ اپنے معالج سے اس پر بات کریں، لیکن آپ شاید دوسرے حمل میں پاؤنڈ کی معمول کی تعداد سے کچھ زیادہ گین کرسکتی ہیں ۔
اپنی خوراک پر نظر رکھیں۔
دونوں حمل کے درمیان ایک مختصر وقفہ کا مطلب ہے کہ آپ کے جسم میں غذائیت کی کمی ہو سکتی ہے- لہذا آپ کو مناسب طریقے سے کھانے کے بارے میں چوکس رہنے کی ضرورت ہوگی۔ “کچھ غذائی اجزاء جیسے کیلشیم اور آئرن کو ڈیلیوری سے پہلے اور بعد میں لیتے رہنا چاہیے، ماہریں حاملہ عورت کو کیلشیم اور آئرن سے بھرپور غذا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں
دوسرا حمل اور پہلا بچہ
دوبارہ حاملہ ہونے کے دوران چھوٹے بچے کواٹھانے سے گردن کے پٹھوں میں دردناک کھنچاؤ پیدا ہوسکتا ہے۔ اور مائیں کمر کے نچلے حصےمیں درد کے مسائل کا شکار رہتی ہیں۔ ، کمر کے تناؤ کو دور کرنے کے لئے بچے کو اٹھانے کے لئے مدد حاصل کرنی چاہیے۔
دیگر حکمت عملی: بچوں کی دیکھ بھال میں مدد کی فہرست بنائیں، بچے کوغیر ضروری اٹھانے سے پرہیز کریں اور ہمیشہ مناسب طریقے کے ساتھ بچے کو اٹھائیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ آپ کا دوسرا حمل بھی محفوظ رہے
اپنا خیال کریں
۔ چونکہ آپ پہلے سے ہی جسمانی طور پر تھکی ہوئی ہوتی ہیں، کسی بھی شخص یا صورتحال سے بچنے کی کوشش کریں جو آپ کے لئے انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔
بہت سی خواتین کو معلوم ہوتا ہے کہ آگے پیچھے کے حمل یا دوسرا حمل ان کے مدافعتی نظام کو ختم کر دیتے ہیں، جس سے وہ زکام، فلو اور دیگر بیماریوں کا باآسانی شکار ہو جاتی ہیں۔ صحیح کھانا اور کافی آرام کرنا آپ کی بہترین احتیاطی حکمت عملی ہوتی ہے۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|