خربوزے کے فائدے اگر عام افراد کو پتہ ہوں تو وہ گرمی کے موسم میں اس کا استعمال باقاعدگی سے لازمی کریں ۔ عام طور پر گرمی کے موسم میں موسم کی شدت کے سبب ایک جانب تو پیاس کی شدت بڑھ جاتی ہے جو جسم میں پانی کی کمی کا سبب بن جاتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ پسینےکی صورت میں نمکیات کے اخراج کے سبب بھی جسم میں کمزوری ہو سکتی ہے ۔ ایسے وقت میں خربوزے کے فائدے حاصل کرنے کے لیۓ اس کا باقاعدگی سے استعمال کرنا مفید ثابت ہو سکتا ہے
خربوزے کے فائدے
بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ، پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرسکتی ہےاس کے علاوہ تحقیق سے ثابت ہے کہ کم سوڈیم والی خوراک اور مناسب پوٹاشیم کی مقدار آپ کے بلڈ پریشر کے ضابطے پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔ اس اعتبار سے خربوزے کے فائدے حاصل کرنے کے لیۓ اس کو بطور خوراک استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے
ہڈیوں کی صحت
خربوزے کے فائدے میں سے ایک ہڈیوں کی صحت کے لئے ضروری غذائی اجزاء پر مشتمل ہونا ہے۔خربوزے میں کئی ایسے غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو ہڈیوں کی مرمت اور ان کی مضبوطی برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں، ان اجزاء میں فولیٹ، وٹامن کے اور میگنیشیم شامل ہیں۔
بلڈ شوگر کنٹرول کو بہتر بنا سکتا ہے۔
کچھ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پھلوں جیسے خربوزہ باقاعدگی سے کھانے سے بلڈ شوگر کی صحت مند سطح کو فروغ مل سکتا ہے۔
خربوزے میں کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں جو آپ کے بلڈ شوگر کو عارضی طور پر بڑھا سکتے ہیں، لیکن یہ فائبر اور دیگر غذائی اجزاء بھی فراہم کرتا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
پانی سے بھرپور ہوتا ہے
جب آپ ہائیڈریشن کے بارے میں سوچتے ہیں، تو پہلی چیز جو شاید ذہن میں آتی ہے وہ ہے پانی۔ تاہم، مؤثر طریقے سے اور مناسب طریقے سے ہائیڈریٹ کرنے کے لیے، آپ کے جسم کو اس سے الیکٹرولائٹس کی بھی ضرورت ہوتی ہے
خربوزے کے فائدے اس اعتبار سے بھی ہوتے ہیں کہ اس میں تقریباً 90 فیصد پانی ہوتا ہے اور اس میں الیکٹرولائٹس جیسے پوٹاشیم، میگنیشیم، سوڈیم اور کیلشیم بھی شامل ہوتے ہیں جو پانی کی کمی دور کرتے ہیں۔
تربوز اور خربوزے میں سے بہتر کون
خربوزہ وٹامنز سے بھرپور ہوتا ہے کیونکہ اس میں 2400% زیادہ وٹامن کے، 262% وٹامن بی6 اور وٹامن سی 169% ہوتا ہے۔ دوسری طرف، تربوز میں تقریباً 163 فیصد زیادہ وٹامن بی 5 ہوتا ہے۔
خربوزے میں سوڈیم کم اور فاسفورس زیادہ ہوتا ہے، لیکن تربوز آئرن، کیلشیم، پوٹاشیم اور آئرن سے بھرپور ہوتا ہے۔
تربوز اپنے رسیلے اور میٹھے ذائقے کیوجہ سے نمایاں ہوتا ہے، ۔ اگرچہ خربوزے کا ذائقہ زیادہ تر خربوزے کی قسم پر منحصر ہوتا ہے، لیکن یہ بہت میٹھے سے ناشپاتی جیسا ذائقہ والا ہوسکتا ہے
تربوز اور خربوزہ دونوں پانی سے بھرے ہوتے ہیں اور اس میں تقریباً یکساں مقدار ہوتی ہے، خربوزے میں تقریباً 91.8% اور تربوز میں 91.4% فی 100 گرام ہوتی ہے۔
دونوں پھلوں میں شکر کی مقدار نسبتاً کم ہوتی ہے۔ خربوزے میں کل شکر کا 5.69 گرام فی 100 گرام ہوتا ہے، جبکہ تربوز میں شکر کی مقدار تعداد قدرے زیادہ ہوتی ہے، تقریباً 6.2 گرام فی 100 گرام۔ تربوز میں سوکروز یا گلوکوز سے زیادہ فرکٹوز ہوتا ہے۔
دونوں پھل وٹامن کے اچھے ذرائع ہیں۔ جبکہ خربوزے میں وٹامن اے، وٹامن بی1، اور وٹامن بی5 کی کمی ہوتی ہے، لیکن یہ وٹامن سی، وٹامن بی6 اور وٹامن کے کا بہترین ذریعہ ہے۔
دوسری طرف، تربوز وٹامن اے، وٹامن بی1، اور وٹامن بی5 سے بھرپور ہوتا ہے۔
تحقیق ک مطابق ہم نے پایا ہے کہ، ابھی تک، خربوزے کے صحت پر مثبت اثرات کے بارے میں کوئی سائنسی طور پر اہم مطالعہ موجود نہیں ہے، جبکہ تربوز کے صحت کے حوالے سے بہت سے ثابت شدہ موجود ہے۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|