مانع حمل گولیاں پیدائش پر قابو پانے کا ایک مقبول اور موثر طریقہ ہے۔ لیکن کچھ وجوہات، جیسے مانع حمل گولی کھانے میں ناغہ کرنا، قے آنا، اور کچھ اور دوسری دوائیں لینا، گولی کی تاثیر کو کم کر سکتے ہیں اور اس کے نتیجے میں غیر ارادی حمل ہو سکتا ہے۔ اس مضمون میں، جائزہ لیں گے کہ پیدائش پر قابو پانے کی مانع حمل گولی کتنی موثر ہے، اور گولی کا اثر ختم ہونے کی کیا وجوہات ہیں۔ مانع حمل گولی کے اثرات میں کمی اور حمل کی کچھ ابتدائی علامات کی وضاحت کریں گے۔
مانع حمل گولی کتنی مؤثر ہے؟
پیدائش پر قابو پانے کی گولیوں کو مؤثر سمجھا جاتا ہے۔ جب آپ انہیں صحیح طریقے سے لیتے ہیں تو وہ تقریبا نوے فیصد موثر ہوتی ہیں۔ لیکن اگر مانع حمل گولیاں بالکل ٹھیک طریقےسے نہ لی جائیں ، مطلب یہ ہے کہ ہر روز ایک ہی وقت پر گولی نہ لی جاۓ تو، آپ کے حاملہ ہونے کے امکانات نو فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔
مانع حمل گولیوں کی اقسام
پیدائش پر قابو پانے کی گولیوں کی مختلف قسمیں ہیں، جیسے کمبائن گولیاں اور منی گولیاں۔ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کس قسم کی مانع حمل گولیوں کا استعمال کرتے ہیں، یہ ضروری ہے کہ جب آپ جنسی تعلق نہیں رکھتے پھر بھی انہیں تجویز کردہ وقت اور طریقے پر لیں۔
مانع حمل گولی کے اثرات
گولی فورا کام کرنا شروع نہیں کرتی۔ آپ کو اسے کم از کم چند دنوں تک لینے کی ضرورت ہے ۔ اسی لیے جب آپ اسے پہلی بار لینا شروع کریں تو کسی اور مانع حمل کے طریقے کارکا استعمال کرنا ضروری ہے، جیسے کنڈوم۔ اپنے ڈاکٹر سے بات کریں کہ آپ کو کتنے عرصے تک یہ طریقہ کار استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ اگراس سے متعلق آپ کو مزید جاننے کی ضرورت ہےتو ڈاکٹرسےمشاورت کے لیۓ مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیۓ براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لیۓ اس نمبر پر03111222398 کال کریں۔
مانع حمل گولی کے اثرات میں کمی کی وجوہات
یہ بہت ساری خواتین کے ساتھ ہوتا ہے۔ مصروفیت میں خواتین اپنی پیدائش پر قابو پانے کی گولی لینا بھول جاتی ہیں۔ جس لمحے ان کو احساس ہوتا ہے گولی لے لیتی ہیں لیکن اس کا لازمی مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ ضرور حاملہ ہو جائیں گی۔پیدائش پر قابو پانے والی گولیاں حمل کو روکنے کے لیے سو فیصد موثر نہیں ہوتیں، لیکن جب وہ ہدایت کے مطابق لی جاتی ہیں تو ان کے اثرات بڑھ جاتے ہیں۔ پیدائش پر قابو پانے کا کوئی بھی طریقہ حمل کو روکنے کی ضمانت نہیں دیتا ہے۔
یاد رکھیں، مانع حمل گولی ایچ آئی وی یا دیگر جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں سے حفاظت نہیں کرتی، اس لیے آپ کو محفوظ رہنے کے لیے، خاص طور پر اپنے ساتھی کے ساتھ، ہر بار جنسی تعلقات کے دوران کنڈوم کا استعمال جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں سے حفاظت کے لیۓ ماہرین سے مزید معلومات جاننے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
مانع حمل گولی کے استعمال میں بےقاعدگی
آپ کو اپنی تمام مانع حمل گولیوں کو ہدایت کے مطابق لینا چاہیے، چاہے کچھ بھی ہو۔ کسی بھی وجہ سے گولی چھوڑنا آپ کے حاملہ ہونے کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے۔ اگرمانع حمل گولی چھوڑنے کی کوئی وجہ ہے جومضر اثرات کا سبب بن رہی ہے، تو اپنے ڈاکٹر سے بات کریں، لیکن انہیں لینا جاری رکھیں۔ بہت سی خواتین جن کوعارضی مضر اثرات محسوس ہوتے ہیں جب وہ پہلی بار گولی لینا شروع کرتی ہیں تو وہ تین ماہ کے بعد بہتر محسوس کرتی ہیں۔
آپ کے ہاں بچے کی ولادت ہوئی ہے یا آپ دودھ پلا رہی ہیں اور پیدائش پر قابو پانے کی گولی لینا چاہتی ہیں۔ گولی شروع کرنے کے لیے آپ کو ایک مخصوص مدت تک انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس سلسلے میں مانع حمل مشورے کے لیے ماہر گائناکا لوجسٹ سے مشاورت کے لیۓ یہاں سے رابطہ فرمائیں۔
اگر آپ غلطی سے مانع حمل کی گولی لینا بھول گئی ہیں۔ فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جیسے ہی آپ کو یاد آۓ اسے لے لیں اور اپنی اگلی گولی باقاعدہ وقت پر لینا جاری رکھیں۔ اگر اسےتین گھنٹے سے زیادہ ہو چکے ہیں تو مانع حمل کا دوسرا طریقہ کار بھی اس کے ساتھ استعمال کریں۔
مانع حمل گولیوں کو باقاعدہ وقت پر لینےکے طریقے کار
اگر آپ وقت پر گولی لینے کا ارادہ رکھتے ہیں تو، اس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ آگے کی منصوبہ بندی کریں۔ جیسے یاد دہانی والے ایپس کا استعمال کریں آپ ویب سرچ کے ذریعے ان کی وسیع اقسام تلاش کر سکتے ہیں۔ اپنی گولی شام کے بجائے دن کے شروعات میں کھائیں، یا اس وقت جب آپ زیادہ تر فارغ ہوتی ہیں۔ آپ کو جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن ایس ٹی آئی سے بچانے کے لیے ہمیشہ کنڈوم کا استعمال کرنا چاہیے ۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|