ماں کا دودھ خون میں داخل ہونے والے غذائی اجزاء سے آتا ہے ۔ ماں کا دودھ وافر اور آسانی سے جذب ہونے والے غذائی اجزاء، اینٹی آکسیڈنٹس، انزائمز، مدافعتی خصوصیات، اوراینٹی باڈیز فراہم کرتا ہے۔ ماں کا زیادہ مضبوط مدافعتی نظام جراثیموں کےخلاف اینٹی باڈیز بناتا ہے یہ اینٹی باڈیز بچے کو بیماری سے بچانے میں مدد کے لیے ماں کے دودھ میں شامل ہوتے ہیں۔ ماں کے دودھ میں ایسے مادے بھی ہوتے ہیں جو قدرتی طور پر شیر خوار بچوں کو سکون دیتے ہیں۔
اگر آپ دودھ پلا رہی ہیں، تو آپ اپنے بچے کو وہ غذائی اجزاء دے رہی ہیں جو بچے کی نشوونما اور صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیں گے۔ بچے کو دودھ پلانے کے دوران آپ کے لیے کون سی غذائیں مضر ہیں اور آپ کی خوراک آپ کے دودھ اور آپ کے بچے کو کیسے متاثر کر سکتی ہے، یہ سب ہم اس بلاگ میں جانیں گے۔
دودھ پلانے کے دوران مضرغذائیں
ماں کا دودھ ناقابل یقین حد تک غذائیت سے بھرپور ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ماں جو کھاتی ہے اس کے دودھ کے مواد پراس کا کچھ اثر پڑتا ہے ۔ دودھ پلانے کی مدت کے دوران ماں کو متوازن غذا کے استعمال کی تجویز دی جاتی ہے پھر بھی، کچھ کھانے پینے کی اشیاء ایسی ہیں جو دودھ پلانے کے دوران آپ کو کم استعمال کرنی چاہئیں یا ان سے پرہیز کرنا چاہیۓ۔
آئیے ہم ان کھانوں کا جائزہ لیتے ہیں جو ماہرین ماں کو دودھ پلانے کے دوران کم کھانے یا ان سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ یہ تجاویزاس لیۓ ہیں کہ آپ کی خوراک آپ کے بچے کی صحت کو متاثر کرسکتی ہے۔
سمندری غذا
مچھلی دو قسم کے اومیگا تھری فیٹی ایسڈز جو شیر خوار بچوں میں دماغی نشوونما کے لیے اہم ہیں، کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ، مچھلی کے علاوہ دوسری غذاؤں میں تلاش کرنا مشکل ہوسکتا ہے ۔لیکن کچھ مچھلیوں اور سمندری غذا میں بھی پارے کی مقدار زیادہ ہو سکتی ہے، پارا ایک ایسی قدرتی دھات ہے جو زہریلی ہو سکتی ہےخاص طور پر شیر خوار بچوں میں، پارے کے زہر کے لیے زیادہ حساسیت ہوتی ہے۔
جسم میں پارے کی زیادتی آپ کے بچے کے مرکزی اعصابی نظام کو متاثر کر سکتی ہے اوران میں خرابیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ اس لیے دودھ پلانے کے دوران جن مچھلیوں میں پارا زیادہ ہوتا ہے ان سے پرہیز کرنا چاہیے۔
تیزابی غذائیں
تیزابی غذائیں جیسے کھٹے پھل اور ٹماٹر وغیرہ، مصالحہ دار یا چٹ پٹے کھانے اور گیس پیدا کرنے والے کھانے جیسےآلو، مکئی، چنے کی دال اور پھول گوبھی اکثر بچوں میں گیس اور پیٹ کا درد پیدا کرتے ہیں۔اگرآپ کی کسی مخصوص غذا کے استعمال سے ہر بار آپ کے بچے کو کسی قسم کی تکلیف ہوتی ہے جیسے پیٹ میں درد یا گلا خراب ، کھانسی وغیرہ تو آپ کا اس غذا سے پرہیز کرنا یا اس کا کم استعمال ہی بہتر ہے۔ اس کے علاوہ اس موضوع پر مستند راۓ یا ڈائٹ پلان حاصل کرنے کے لیۓ آپ ماہر غذائیت سے یہاں سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
کیفین کا استعمال
کیفین بچے کواس طرح متاثر کرتی ہے کہ دودھ پلانے والی ماں جب کافی پیتی ہے، تو بچے کو ماں کے دودھ میں کیفین کی صرف تھوڑی سی خوراک ملے گی، لیکن یہ ان کی نیند کو متاثر کرنے کے لیے بہت ہے۔ کیفین صرف کافی میں نہیں ہے۔ یہ کولا مشروبات، چائے اور چاکلیٹ میں بھی ہوتی ہے۔
چاکلیٹ کی زیادتی
یہاں چاکلیٹ کے استعمال کی بڑی مقدار میں بات ہورہی ہے۔ چاکلیٹ کینڈی کا ایک ٹکڑا یا میٹھی چاکلیٹ کا ٹکڑا کھانا ٹھیک ہے۔ لیکن اگر آپ زیادہ مقدار میں چاکلیٹ کھاتے ہیں، تو چاکلیٹ میں موجود تھیوبرومین آپ کے بچے کو کیفین کی طرح متاثر کر سکتا ہے۔ڈارک چاکلیٹ میں دودھ کی چاکلیٹ سے زیادہ تھیوبرومین ہوتی ہے، اور سفید چاکلیٹ میں تھیوبرومین نہیں ہوتی ہے ،چاکلیٹ میں کیفین بھی مقدار پائی جاتی ہے اس لیۓ اس کا زیادہ کھانا آپ کے بچے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ چکنائی والی غذاؤں اور ایسے کھانوں کا استعمال کم کریں جن میں چینی زیادہ ہو جیسے کوکیز، کیک وغیرہ اور دودھ سے تیار کردہ ڈیری مصنوعات کا استعمال بھی کچھ نوزائیدہ بچوں میں کولک کی علامات جیسے گیس کا درد، پھولا ہوا پیٹ، اور پیٹ کی سختی کا سبب بنتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کھانوں یا مشروبات سے بچنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے جب تک کہ بچہ ان غذاؤں کی وجہ سے ہونے والی کوئی تکلیف ظاہر نہ کرے۔ دودھ پلانے والی مائیں کسی بھی درپیش مسئلے کی صورت میں ڈاکٹر سے اپائنٹمینٹ لینے کے لئے مرہم کی سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا آن لائن اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے اس نمبر 03111222398 پر رابطہ کریں
کوئی بھی دوا لینے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشاورت کریں۔ صحت سے متعلق کسی بھی مسئلے کے لیۓ ڈاکٹرکو بتانا ضروری ہوتا ہے کہ آپ نرسنگ کر رہی ہیں۔ کچھ دوائیں دودھ پلانے کی مدت کے دوران نہیں لی جا سکتی ہیں۔ یاد رکھیں، الکحل، سگریٹ، اور منشیات کا استعمال ماں کے دودھ اور اس کے بچے کی صحت کو بھی متاثر کرتا ہے۔ اس سلسلے میں بہترین ماہرین سے مشاورت کے لیۓ یہاں سے رجوع کر سکتے ہیں۔