حاملہ خواتین اور ان کے ساتھی اکثر یہ سوچتے ہیں کہ کیا حمل کے دوران جنسی تعلق قائم رکھنا محفوظ ہے؟ کیا اس سے اسقاط حمل ہو گا؟کیا ان کا جنسی تعلق ان کے پیدا ہونے والے بچے کو کسی قسم کا نقصان تو نہیں پہنچائے گا؟ وغیرہ وغیرہ۔ خصوصا یہ سوالات پہلی مرتبہ ماں باپ بننے والے میاں بیوی کے ذہن میں ضرور آتے ہیں۔
کیا حمل کے دوران سیکس کرنا محفوظ ہے؟
سیکس، حمل کا ایک قدرتی اور نارمل حصہ ہے حمل کے دوران دخول اور جماع کرنے سے بچے کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا ہے، جو آپ کے پیٹ کے اندر،پیٹ اور بچہ دانی کی دیوار سے محفوظ ہےاس کے ساتھ آپ کے بچے کی حفاظت کے لئے ماں کی بچہ دانی میں امنیٹک سیال بھی موجود ہےجو بچے کے لئے ایک تکئے کا کام کرتا ہےاور اسے بیرونی چوٹ سے بچاتا ہے
جنسی تعلق قائم ہونے کی صورت میں جو درد اور کھینچاؤ پیدا ہوتے ہین وہ لیبر کے درد اور کھینچاؤ سے بالکل مختلف ہوتے ہیں تاہم احتیاظ کے طور پر بعض ڈاکٹرز حمل کے آخری ہفتوں میں جنسی تعلق سے گریز کا مشورہ دیتے ہیں اس کی بھی ایک وجہ ہے کچھ ڈاکٹرز یہ مانتے ہیں کہ منی میں پروسٹاگلینڈنز نامی ہارمونز موجود ہوتے ہیں جو حمل کے درد کو متحرک کر سکتے ہیں لیکن یہ پروسٹاگلینڈنز ان خواتین میں لیبر کا باعث بن سکتے ہیں جو اپنے حمل کی مدت پوری کر چکی ہوتی ہیں
اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ جو جیل گریوا کو پکنے اور لیبر پین کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اس میں بھی پروسٹاگلینڈنز ہوتا ہےلیکن اس نظریہ پر تمام ڈاکٹرز اتفاق نہیں کرتے ہیں۔ بعض ڈاکٹرز یہ مانتے ہیں کہ جنسی تعلق سے لیبر پین ہونے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
حمل کے دوران جنسی تعلق کیوں قائم نہ کریں؟
ممکن ہے کہ کچھ ایسے صحت کے حالات ہوں جن کے پیش نظرآپ کا ڈاکٹر حمل کے دوران آپ کو جنسی تعلق قائم کرنے سے منع کرے جیسے کہ،آپ کو اسقاط حمل کا خطرہ ہو،آپ کو قبل از وقت لیبر کا خطرہ ہو،آپ کو اندام نہانی سے خون آرہا ہو یا کسی اور قسم کا مادہ خارج ہو رہا ہو، کسی وجہ کے بغیر درد، آپ کی امنیٹک تھیلی سے سیال نکل رہا ہو،حمل کے دوران آپ کی گریوا جلدی کھل گئی ہو،بچہ دانی میں آپ کی نال کم ہو،یا آپ کے پیٹ میں ایک سے زائد بچے ہوں
اگر آپ کو حمل کے دوران قائم کئے جانے والے جنسی تعلق کے دوران یا بعد میں کوئی غیر معمولی علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ جیسے خون بہنا،درد، سیال یا مادہ کا خارج ہونا، سنکچن وغیرہ
حمل کے دوران جنسی تعلق
حمل کے دوران ہر عورت میں کچھ ہارمونل تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں اس کی وجہ سے اسے مختلف احساسات کا تجربہ کرنا پڑتا ہے۔ ایسے ہی جنسی تعلقات کے بارے میں بھی ہر عورت مختلف محسوس کو سکتی ہے
کچھ خواتین کے لئے حمل کے دوران جنسی خواہش بالکل ختم ہو جاتی ہے جبکہ بعض خواتین میں جنسیت کے لئے خاص احساسات بڑھ جاتے ہیں۔ حمل کے دوران آپ کے جسم میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے جنسی خواہشات کا آنا اور جانا قدرتی بات ہے۔ یعنی ماں بننے کے احساس اور بڑھتے پیٹ کے ساتھ آپ خود کو باشعور محسوس کر سکتی ہیں یا اپنے بڑھتے سینوں کی وجہ سے آپ کو سیکسی ہونے کا بھی احساس ہو سکتا ہے جو آپ کی سیکس کی خواہشات کو بڑھا سکتا ہے
آپ حمل کے دوران کیسا محسوس کرتی ہیں اس کے متعلق اپنے ساتھی کو بتائیں۔جنسی تعلق قائم کرتے ہوئے آرام دہ پوزیشنوں کا انتخاب آپ کے سیکس کو محفوظ اور آرام دہ بنا سکتا ہے۔ بڑھتے حمل کے ساتھ سیکس کے دواران ایسی پوزیشنز کو اپنانے سے اجتناب کریں جو آپ کے حمل کے لئے نقصان دہ ہونے کے ساتھ ساتھ آپ کے لئے بھی تکلیف دہ ہوں۔
حمل کے بعد جنسی تعلق
پیدائش کے بعد پہلے چھ ہفتوں کو بعد ازپیدائش کا دورانیہ کہا جاتا ہے اس دورانیہ میں آپ کی سیکس کی خواہش ممکنہ طور پر کم ہو سکتی ہے اس کی وجوہات میں شامل ہیں
ایپیسوٹومی سے شفایابی(اندام نہانی کی ترسیل کے دوران چیرا)، سیزیرین پیدائش کے بعد کی شفا، پیدائش کے بعد 4 سے 6 ہفتوں تک خون بہنا،ہارمون کی سطح میں تبدیلی،جذباتی مسائل، دودھ پلانے سے چھاتی میں زخم وغیرہ
کسی بھی چیرا کے مکمل طور پر ٹھیک ہونے کے بعد جماؑع کرنا عام طور پر محفوظ ہوتا ہے،اس شفایابی کو پابے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ آپ اپنے ڈاکٹر سے پوچھ سکتے ہیں کہ وہ کیا مشورہ دیتے ہیں۔ زیادہ تر ڈاکٹر ڈیلیوری سے بعد کم از کم چھ ہفتے تک مباشرت سے پرہیز کا مشورہ دیتے ہیں
آپ اور آپ کے ساتھی کا صبر اس وقت کی ایک ضرورت ہوتا ہے۔ابتدائی ولدیت کی حقیقتوں اور دباؤ کو دیکھتے ہوئے جوڑوں کو نارمل جنسی زندگی کا حقیقی مزہ لینے کئ لئے ایک سال تک کا وقت لگ سکتا ہے