بچوں میں پیشاب کی نالی کے انفیکشن یو ٹی آئی عام ہیں۔ یہ انفیکشن اس وقت ہوتا ہے جب بیکٹیریا یا جراثیم مثانے یا گردوں میں داخل ہوتے ہیں۔ یو ٹی آئی والے چھوٹے بچے کو بخار ہو سکتا ہے، اور انفیکشن کی وجہ سےالجھن یا چڑچڑاپن محسوس ہو سکتا ہے ۔ بڑے بچوں کو بخار ہو سکتا ہے، پیشاب کرتے وقت درد ہو سکتا ہے، بہت زیادہ پیشاب کرنے کی ضرورت محسوس ہوسکتی ہے، یا پیٹ کے نچلے حصے میں درد ہو سکتا ہے۔
یو ٹی آئی والے بچوں کو ڈاکٹر سے چیک اپ کی ضرورت ہے۔ یہ انفیکشن خود بہتر نہیں ہوں گے۔ اس کا علاج کرنا آسان ہے اور عام طور پریہ انفیکشن ایک ہفتے یا اس سے زیادہ مدت میں ٹھیک ہوجاتا ہے۔ سب سے اہم چیز بروقت تشخیص اور علاج کروانا ہے اگر علاج نہ کیا جائے تو یوٹی آئی گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے یا مزید سنگین انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔
اینٹی بائیوٹکس لینے سے جراثیم مر جاتے ہیں اور بچوں کو دوبارہ صحت یاب ہونے میں مدد ملتی ہے۔ اس بات کا یقین کرنے کے لیے کہ اینٹی بائیوٹکس کام کرتی ہیں، آپ کوڈاکٹر کی تمام تجویز کردہ خوراکیں مقررہ طے شدہ مدت تک دینی چاہیئیں۔
بچوں میں یو ٹی آئی کی علامات
زیادہ تر یو ٹی آئی پیشاب کی نالی کے نچلے حصے یعنی پیشاب کی نالی اور مثانے میں ہوتے ہیں۔ اس قسم کی یو ٹی آئی کو سیسٹائٹس کہتے ہیں۔ سیسٹائٹس والے بچے کودرج ذیل علامات ہو سکتی ہیں۔
پیشاب کرتے وقت درد، جلن، یا تیزابیت کا احساس، پیشاب کرنے کی خواہش میں اضافہ یا زیادہ بار بارپیشاب آنے کی ضرورت محسوس کرنا، بخار، باتھ روم جانے کے لیے رات کو بہت زیادہ جاگنا، پیشاب نکل جانے کے مسائل، اگرچہ بچہ اس سلسلے میں تربیت یافتہ ہے، مثانے کے حصے میں پیٹ میں درد ،عام طور پر ناف کے نیچے، بدبودار پیشاب جس کا رنگ عام پیشاب سے الگ نظر آتا ہے یا اس میں خون ہوتا ہے۔ ان علامات کی صورت میں ڈاکٹر سے اپائمیٹ لینے کے لئے مرہم کی سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا آن لائن اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے اس نمبر 03111222398 پر رابطہ کریں
بچوں میں یوٹی آئی کی وجوہات
یو ٹی آئی کے خطرے کی وجوہات کچھ اس طرح سے ہوسکتی ہیں۔ پیشاب کی نالی میں مسئلہ، مثال کے طور پر، ایک خراب گردہ یا عام پیشاب کے بہاؤ کے راستے میں کہیں رکاوٹ، مثانے سے پیشاب کا غیر معمولی ، بہت زیادہ یا بہت کم ریفلکس بہاؤ ، یعنی پیشاب کا یوریٹریا گردوں کی طرف واپس چلے جانا۔ یو ٹی آئی والے بہت سے بچوں میں یہ پایا جاتا ہے۔،
ناقص بیت الخلا اور حفظان صحت کی عادات ، یو ٹی آئی کی خاندانی تاریخ ، یو ٹی آئی کا علاج کرنا آسان ہے، لیکن انہیں جلد پکڑنا ضروری ہے۔ غیر تشخیص شدہ یا غیر علاج شدہ یو ٹی آئی گردے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
بچوں میں یو ٹی آئی کا علاج
یو ٹی آئی کا علاج اینٹی بائیوٹکس سے کیا جاتا ہے۔ اینٹی بایوٹک کے کئی دنوں کے بعد، آپ کا ڈاکٹر اس بات کا یقین کرنے کے لیے پیشاب کے ٹیسٹ دوبارہ کرواسکتا ہے کہ انفیکشن ختم ہو گیا ہے یا نہیں۔ اس کو یقینی بنانا ضروری ہے کیونکہ ایک نامکمل علاج شدہ یو ٹی آئی واپس آ سکتا ہے یا پھیل سکتا ہے۔ ٹیسٹ ہمیشہ مستند لیبارٹری سے کروانے چاہئیں کیونکہ ٹیسٹ کے نتائج پر ہی آپ کی ممکنہ بیماری کی تشخیص اور علاج کا انحصار ہوتا ہے، اس سلسلے میں بہترین لیب کا انتخاب یہاں سے کریں۔
اگر کسی بچے کو پیشاب کرتے وقت شدید درد ہوتا ہے، تو ڈاکٹر ایسی دوا بھی تجویز کر سکتا ہے جو پیشاب کی نالی کے حصے کو بے حس کر دیتی ہے۔ یہ دوا عارضی طور پر پیشاب کا نارنجی رنگ بنا دیتی ہے۔
آپ کے ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق مقررہ اینٹی بائیوٹکس کو شیڈول کے مطابق زیادہ سے زیادہ دن دیں۔ اپنے بچے کے باتھ روم جانے پر نظر رکھیں، اور اپنے بچے سے پیشاب کے دوران درد یا جلن جیسی علامات کے بارے میں پوچھیں۔ اینٹی بائیوٹکس شروع کرنے کے بعد یہ علامات دو سے تین دن کے اندر بہتر ہو جائیں گی۔
اپنے بچے کو وافر مقدار میں پانی یا لیکوئڈ دیں، لیکن ایسے مشروبات نہ دیں جن میں کیفین ہو جیسے سوڈا اور آئسڈ چائے، کیفین مثانے میں جلن پیدا کر سکتا ہے۔ بچوں میں یو ٹی آئی کے انفیکشن کے علاج کے لیۓ ماہر اور پیشہ ور ڈاکٹر کا انتخاب یہاں سے کریں۔
بچوں میں یو ٹی آئی کی روک تھام
چھوٹے بچوں کے لیے، ڈائپر کو کثرت سے تبدیل کرنے سے بچوں میں یو ٹی آئی کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے، کیونکہ یہ بیکٹیریا کے پھیلاؤ کو روکتا ہے جو انفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں۔ اگر آپ کا بچہ باتھ روم جانے آنے کی تربیت لے چکا ہے، تو اسے مناسب حفظان صحت سکھائیں، خاص طور پر لڑکیوں کے لیے، جیسے آگے سے پیچھے کے مسح کا صحیح طریقہ اور اس کی اہمیت۔
سوتی انڈرویئر پہننے اور پاک و صاف رہنے سے بھی بیکٹیریا کی افزائش اور جلن کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ بچوں کو یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ جب انہیں پیشاب کرنا ہو تو فورا باتھ روم جائیں اسے روکیں نہیں۔ جب پیشاب زیادہ دیر تک مثانے میں رہتا ہے تو یہ بیکٹیریا کے بڑھنے کا خطرہ پیدا کرتا ہے۔