ٹنگ ٹائی جسے اینکائیلوگلسیا کہا جاتا ہے ایک ایسی حالت ہے جس میں بچے کی زبان اس کے منہ کے نیچے سے لگی رہتی ہے،اس کی علامات میں دودھ پلانے اور بولنے میں دشواری شامل ہے بعض اوقات اس کے علاج کی ضرورت نہیں پڑتی اور بڑھتی عمر کے ساتھ یہ خود ہی صحیح ہو جاتا ہے لیکن بعض اوقات ایک معمولی سی سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
ٹنگ ٹائی کیا ہے؟
ٹنگ ٹائی،جسے اینکائیلوگلوسیا بھی کہا جاتا ہے، ایک پیدائشی حالت ہے جس میں بچے کی زبان اس کے منہ کے نیچے (فرش) سے لگی ہوتی ہے، ایسا اس وقت ہوتا ہے جس زباے اور منہ کے فرش کو جوڑنے والے ٹشو کی پتلی پٹی (فرینولم)معمول سے چھوٹی ہوتی ہے۔ مختصر فرینولم زبان کی نقل و حرکت کو محدود کر سکتا ہے جس کی وجہ سے دودھ پلانے مین مشکلات کے ساتھ تقریر کے مسائل شامل ہیں
ٹنگ ٹائی سے کوئی بھی متاثر ہو سکتا ہے لیکن زیادہ تر یہ نوزائیدہ بچوں کو متاثر کرتی ہے۔ ٹنگ ٹائی موروثی ہوتی ہے اور یہ خاندانوں میں چلتی ہے۔ دنیا میں 10 فیصد بچے پیدائشی طور پر اس حالت کا شکار ہوتے ہیں۔
ٹنگ ٹائی کی وجوہات
زبان اور منہ کا فرش اس وقت ایک ساتھ مل جاتے ہیں جب رحم میں بچے کی نشونما ہو رہی ہوتی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ زبان منہ کے فرش سے الگ ہو جاتی ہے۔جیسے جیسے بچہ بڑھتا ہے زبان کا فرینولم عام طور پر پتلا اور سکڑتا جاتا ہے لیکن جو بچے ٹنگ ٹائی کا شکار ہوتے ہیں ان میں فرینولم موٹا ہی رہتا ہے اور نیچے کی جانب نہیں اتا جس کی وجہ سے زبان کو حرکت دینا مشکل ہو جاتا ہے
ٹنگ ٹائی کی علامات
ٹنگ ٹائی کی علامات ہلکے سے شدید ہو سکتی ہے، زبان دل کی شکل کی دکھائی دے سکتی ہےیا اس میں نشان ہو سکتا ہے۔ بعض اوقات زبان کی یہٹائی اتنی ہلکی ہوتی ہے کہ روزمرہ کی زندگی میں مداخلت نہیں کرتی ہے جبکہ بعض بچوں میں یہ درج ذیل علامات کا سبب بن سکتی ہے
دودھ پلانے کے دوران لیچنگ میں دشواری،دودھ پینے میں مشکلات اور وقت لگنا، مسلسل بھوک،وزن بڑھنے میں دشواری،بچے کو کھانا کھانے میں دشواری، تقریر میں خرابیاں،نگلنے میں مشکلات،زبان کو حرکت دینے میں دشواری، زبان باہر چپکنے کے مسائل،بوسہ لینے میں دشواری
اس کے علاوہ دودھ پلانے والی ماؤں میں بھی بچے کی زبان سے جڑی علامات ہو سکتی ہیں جیسے پھٹے ہوئے، زخم والے نپل، نرسنگ کے درد،دودھ کی ناکافی فراہمی
ٹنگ ٹائی دودھ پلانے کو کیسے متاثر کرتی ہے؟
دودھ پلانے کے دوران مناسب مہر بنانے کے لئے، ایک شیر خوار کو اپنی زبان کو جبڑے کی لکیر پر پھیلانا چاہئے، لیکن جن بچوں کی زبان میں ٹائی ہوتی ہے ان کے لئے ایسا کرنا ممکن نہیں ہوتا اور وہ اکثر دودھ پلانے کے دوران نپل کو منہ میں رکھنے کے لئے اپنے مسوڑھوں کو استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور یہ تکلیف دہ ہو سکتا ہے۔
ٹنگ ٹائی تقریر کو کیسے متاثر کرتی ہے؟
بول چال پر زبان سے تائی کا حقیقی اثر واضح طور پر ایس،ڈی، ٹی،اور زیڈ نہیں سمجھا جاتا۔زبان کی آوازوں کا تلفظ کرتے وقت زبان کو چھت سے رابطے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب زبان سخت محدود ہو اور منہ کی چھت تک نہ پہنچ سکے تو بچے کو اظہار (تلفظ) میں دشواری ہو سکتی ہے
ٹنگ ٹائی کا علاج
بعض صورتوں میں، زبان کی ٹائی اتنی شدید ہوتی کہ علامات نمایاں پیدا ہو سکیں۔شیر خوار اور چھوٹے بچے جن بچوں کی زبان میں ٹائی ہے انہیں کھانا کھلانے نگلنے یا بولنے میں دشواری نہیں ہوتی انہیں علاج کی ضرورت نہیں ہو سکتی ہے
اگر آپ کے بچے کی زبان میں ٹائی ہے اور اسے کھلانے میں دشواری ہوتی ہے تو ڈاکٹر ایک سادہ سا جراحی طریقہ کار انجام دے سکتا ہے جس میں لسانی فینولم کا کاٹا جانا ہے اس طریقہ کار کو فرینیکٹومی کہا جاتا ہے
یہ طریقہ کار عام طور پر بچوں کے لئے بے درد ہوتا ہے چھوٹے بچوں اور بڑوں کو سرجری سے پہلے درد کی دوائیں یا جنرل اینستھیزیا دیا جاتا ہے لیکن کسی بھی جراحی کے طریقہ کار کی فرینیکٹومی میں بھی پیچیدگیاں ہوتی ہیں جیسے خون کا بہنا، انفیکشن، داغ دار،منہ میں خون کی نالیوں کی چوٹ
ٹنگ ٹائی سے وابستہ پیچیدگیاں
اگر اس کا علاج نہیں کیا جاتا ہے تو اس کی شدید صورتوں میں بچے کے لئے درج ذیل مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
طویل مدتی کھاناکھلانے کے مسائل جو وزن میں کمی یا غذائیت میں کمی کا سبب بن سکتے ہیں،تقریر میں رکاوٹیں،جو اسکول میں مسائل کا باعث بن سکتے ہیں،بعض غذائیں کھانے میں دشواری
ٹنگ ٹائی روکنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے لیکن اس کے سنگین معاملات میں ایک معمولی سی سرجری سے یہ مسئلہ ٹھیک ہو سکتا ہے۔