ایک عام مفروضہ ہے کہ مردوں کو ٹوائلٹ میں خواتین سے زیادہ وقت لگتا ہے۔ ٹوائلٹ جانے کے ان الگ الگ پہلوؤں میں مردوں اور عورتوں کے درمیان فرق ہو سکتا ہے۔ اگر کچھ مرد حضرات واقعی زیادہ وقت لے رہے ہیں، تو کیا یہ کوئی مسئلہ ہے؟ جیسا کہ شواہد بتاتےہیں، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ٹوائلٹ میں بیٹھ کر گزارے جانے والے وقت میں رفع حاجت کا عمل شامل ہو سکتا ہے۔ مرد حضرات کا خواتین کے مقابلے میں ٹوائلٹ میں زیادہ وقت لگانا اس کی کچھ وجوہات ہیں۔ عام معاشرتی زندگی میں اسکی وجوہات کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں۔
مرد ٹوائلٹ میں زیادہ وقت بیٹھ سکتے ہیں
مرد زیادہ وقت ٹوائلٹ میں بیٹھ کر گزارتے نظر آتے ہیں۔ باتھ روم کے ایک آن لائن سروے میں بتایا گیا ہے کہ مرد روزانہ چودہ منٹ ٹوائلٹ میں گزارتے ہیں ان خواتین کے مقابلے میں، جو روزانہ تقریبا آٹھ منٹ گزارتی ہیں۔ ایک سوچ ہے کہ اس کی کوئی جسمانی وجہ ہو گی کہ مرد ٹوائلٹ میں زیادہ وقت کیوں گزارتے ہیں لیکن ثبوت اصل میں اس کے برعکس ہیں۔
مردوں کی نسبت خواتین میں خوراک کو آنتوں کے ذریعے سفر کرنے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ خواتین میں بھی مردوں کے مقابلے چڑچڑاپن آنتوں کے سنڈروم سے متعلق قبض کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ لہذا، توقع یہ ہے کہ خواتین کو رفع حاجت کرنے میں زیادہ وقت لگے گا، آنتوں کی حرکت کے آغاز سے لے کر اخراج تک لیکن ایسا نہیں ہے یہاں تک کہ اگر آپ مردوں اور عورتوں کے درمیان فائبر کی مقدار میں فرق کو مدنظر رکھیں۔
مطالعات کا انکشاف
مردوں میں رفع حاجت کا وقت قدرے لمبا ہے، لیکن پھر بھی تیز ہے۔ ایک تحقیق میں صحت مند مردوں کو ٹوائلٹ میں اوسطا دو منٹ لگے، لیکن رفع حاجت کے عمل میں صرف پچاس سیکنڈ لگے۔ ایک بار پھر، مردوں اور عورتوں کے درمیان رفع حاجت کے وقت میں کوئی فرق نہیں تھا، چاہے ٹوائلٹ میں یا رفع حاجت کرنے میں۔
مرد ٹوائلٹ میں اتنا وقت کیوں گزارتے ہیں؟
جسے ٹوائلٹ میں بیٹھنے کا وقت کہتے ہیں وہ بذات خود رفع حاجت کا وقت ہے اور وہی وقت ٹوائلٹ میں بیٹھ کر دیگر سرگرمیوں کے لیے مختص ہوتا ہے۔ زیادہ ترمردوں کے لیے، رفع حاجت کے علاوہ ٹوائلٹ میں صرف بیٹھ کروقت گزارنا ہوتا ہے۔ تو مرد کیا کرتے ہیں وہاں، پڑھتے ہیں؟ اور ایسا لگتا ہے کہ مردوں کے ٹوائلٹ میں خواتین کے مقابلے میں زیادہ پڑھنے کا امکان ہے۔
مثال کے طور پر، تقریبا پانچ سومردوں پر کی گئی ایک تحقیق میں پایا گیا کہ چالیس فیصد خواتین کے مقابلے میں تقریبا چونسٹھ فیصد مرد ٹوائلٹ میں باقاعدگی سے پڑھتے ہیں ۔ مردوں نے ٹوائلٹ پر جتنا زیادہ وقت گزارا، ان کے پڑھنے کا امکان اتنا ہی زیادہ تھا۔ اس مطالعے کے بعد ، معلوم ہوا کہ مردوں کا کاغذی کتابیں پڑھنے کے بجائے اپنے موبائل فون پر گیمزکھیلنے یاکچھ پڑھنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
سکون کی تلاش
مرد زندگی کے دباؤ سے کچھ وقتی راحت کے لیے ٹوائلٹ میں زیادہ دیر تک بیٹھ سکتے ہیں۔ایک آن لائن سروے نے انکشاف کیا کہ چھ میں سے ایک شخص نےامن اور سکون کے لیے ٹوائلٹ جانے کی اطلاع دی۔ اگرچہ یہ سائنسی مطالعہ نہیں ہے، لیکن یہ سماجی رجحان کے متعلق مفید ہے۔
طبی وجوہات
طویل عرصے تک رفع حاجت کے لیے ٹوائلٹ میں زیادہ دیر تک بیٹھنے کی طبی وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔
سپلیمنٹس کا استعمال
آئرن یا کیلشیم سپلیمنٹس کچھ لوگوں میں قبض کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ کیلشیم سائٹریٹ کے مقابلے کیلشیم کاربونیٹ سپلیمنٹس کے ساتھ زیادہ امکان ہے۔ اگر آپ کیلشیم یا آئرن سپلیمنٹس لیتے ہیں تو کافی فائبر کھانے، وافر مقدار میں پانی پینے اور متحرک رہنے کا زیادہ خیال رکھیں۔ اگر اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہے، تو اپنے ڈاکٹر سے بات کریں۔ اس سلسلے میں بہترین ڈاکٹرکا انتخاب یہاں سے کریں۔ آپ سپلیمنٹس کے غذائی اجزاء اپنی غذا کے ذریعے بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
ذہنی دباؤ
جب آپ کے دماغ کے تناؤ کے ردعمل کا نظام پلٹ جاتا ہے، تو یہ آپ کے جسم میں تبدیلیوں کا سبب بنتا ہے۔ نظام انہضام خاص طور پر تناؤ کے لیے حساس ہے، اور قبض ایک ردعمل ہو سکتا ہے۔
چاہے یہ کاروبار ہو یا خوشی کے لیے، سفر دباؤ کا باعث ہے۔ جب آپ کے معمولات، خاص طور پر کھانے کے انداز میں خلل ڈالتا ہے، تو آپ کے رفع حاجت کے شیڈول سے باہر ہو سکتا ہے۔
رفع حاجت کی خواہش کو نظر انداز کرنا
ہو سکتا ہے کہ مرد حضرات ہر بار رفع حاجت کے لیے بہت مصروف ہوں جب بھی ان کا جسم اشارہ کرتا ہے اس ضرورت کا، ہوسکتا ہے کہ ان کو عوامی ٹوائلٹ کا استعمال پسند نہ ہو، یا اپنے گھر کے علاوہ کوئی بھی۔ خواہش کو نظر انداز کرنے کا مسئلہ یہ ہےکہ جلد یا بدیر، وہ سگنلز محسوس کرنا بند کر سکتے ہیں۔
ادویات کا استعمال
درد کو کم کرنے والے، آئرن سپلیمنٹس، کچھ اینٹی ڈپریسنٹس، اور ڈائیوریٹکس صرف چند عام دوائیں ہیں جن کا یہ اثر ہو سکتا ہے۔ اس فہرست میں ذیابیطس اور پارکنسنز کی بیماری کے لیے ادویات کے علاوہ بلڈ پریشر کے کچھ علاج بھی شامل ہیں۔ اینٹی سیڈز جیسی ادویات بھی قبض کر سکتی ہیں۔
یہ زیادہ سنگین مسئلہ بھی ہو سکتا ہے. ان علامات کی صورت میں گھر بیٹھے مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ کام پر وزٹ کر کے یا آپ اپنے سوالات کے جواب حاصل کرنے کے لئے ہمارے ماہر ڈاکٹر سے براہ راست اس نمبر پر کال کر کے رابطہ کر سکتے ہیں 03111222398
دیگر طبی وجوہات
پٹھوں کے ساتھ مسائل جو آپ کی بڑی آنت کے لیۓ تکلیف کا باعث بنتے ہیں۔ ہارمون کی بیماریاں جیسے ذیابیطس یا زیادہ یا غیر فعال تھائیرائیڈ گلٹی۔ وہ بیماریاں جو آپ کی بڑی آنت یا اس کے آخری حصے کے ارد گرد کے اعصاب کو متاثر کرتی ہیں، جیسے ایک سے زیادہ سکلیروسیس، پارکنسنز کی بیماری، فالج، اور ریڑھ کی ہڈی کی چوٹیں۔ بڑی آنت کی تکلیف ۔ ٹیومر اور دوسری چیزیں جو آپ کی بڑی آنت یا اس کے آخری حصے کو روکتی ہیں وہ آپ کے جسم سے باہر نکلنے سے پاخانے کو روک سکتی ہیں۔