صحت تو سب کو پیاری ہوتی ہے اور کیوں نہ ہو ، تندرستی ہزار نعمت جو ہے۔ اگر آپ کو ہسپتال جانے والی کوئی بیماری نہیں ہے اورآپ صحت کا خیال رکھتے ہیں لیکن اپنی صحت کو جانچنا بھی چاہتے ہیں۔ تو یہ بلاگ آپ کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگا۔ اس پیج پر آپ کو آسان ٹپس دی گئی ہیں جو آپ کی صحت کو جانچنے میں آپ کی مدد کریں گی۔
صحت کی جانچ کے طریقے
صحت کی صورتحال جاننے کے لیے صرف پانچ منٹ کا وقت نکال کر معلوم کریں کہ آپ صحت مند ہیں یا بیمار، گھر پر ہی اپنی صحت کی جانچ کرنے کے لیےان طریقوں میں ہمارے ساتھ شامل ہوں۔
آنکھوں کی جانچ
اپنی آنکھیں چیک کرنے کے لیے، ایک آنکھ بند کریں اور اسکرین سے تین سے پانچ قدم دور جائیں، پھر آنکھیں کھولیں اور اوپر کے دائرے کو دیکھیں۔ کیا آپ کو دوسری لائنوں کے مقابلے کچھ گہری لکیریں نظر آتی ہیں؟ اگر جواب ہاں میں ہے، تو آپ کو ماہر امراض چشم کے پاس جانا چاہیے کیونکہ آپ کو آنکھوں یا لینس کی خرابی کی بیماری ہ سکتی ہے، جس میں تصاویر بگڑی ہوئی اور اپنی موجودہ شکل سے مختلف نظر آتی ہیں۔
پٹھوں کی سختی کی جانچ
اس ٹیسٹ کو کرنے کے لیے، فرش پر بیٹھیں، اپنی ٹانگیں سیدھے آگے پھیلائیں۔ پھر، آگے جھکیں اور پاؤں کو چھونے کی کوشش کرنے کے لیے اپنی انگلیوں کا استعمال کریں۔ اگر آپ یہ آسانی سے کر سکتے ہیں تو آپ کا جسم متوازن اور صحت مند ہے۔ اگر یہ مشکل ہے تو، آپ کو یوگا، پیلیٹس کی مشق کرنی چاہیے۔ پیلیٹس پٹھوں کو مضبوط کرنے اور صحت کو بہتر بنانے کے لیے کنٹرول شدہ مشقوں کی ایک سیریز کو ملا کر وزن کم کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ یا آپ کو پٹھوں کی سختی کو بہتر بنانے اور اوسٹیو ارتھرائٹس کی بیماریوں سے بچنے کے لیے تیراکی کرنا چاہیے۔
دل کی شرح کی جانچ
پانچ منٹ تک خاموشی سے بیٹھیں، پھر کلائی پر چار انگلیاں رکھ کر نبض کا پتہ لگائیں۔ ایک منٹ کے لیے نبض کے محسوس ہونے کو گنیں۔ بالغوں اور دس سال سے زیادہ عمر کے بچوں کے لیے، 60 سے 100 دھڑکنیں فی منٹ نارمل سمجھی جاتی ہیں۔ کم و بیش بلڈ پریشر کے مسائل کی نشاندہی کر سکتی ہیں۔ تاہم، اپنے آپ کو تشخیص کرنے کی کوشش نہ کریں، اپنے ڈاکٹر سے زیادہ درست طریقے سے جاننے کے لیۓ بہترین معالج سے رابطہ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں.
خون کی گردش کی جانچ
گلاس میں تھوڑا سا ٹھنڈا پانی ڈالیں اور پھر اس میں اپنی انگلی تیس سیکنڈ تک ڈبوئیں، اگر آپ کی انگلیاں سفید یا نیلی ہو جائیں تو آپ کو دوران خون میں مسائل کا سامنا ہے۔ درجہ حرارت میں نمایاں کمی یا تناؤ خون کی نالیوں کی اینٹھن یا سختی کا سبب بن سکتی ہے جو انگلیوں، ناک اور کانوں کو خون فراہم کرتی ہیں اس لیے جسم کے ان حصوں میں کافی خون نہیں ہوتا اور وہ مفلوج ہو جاتے ہیں۔ اس لیے، آپ کو ایسے ماحول سے گریز کرنا چاہیے جہاں درجہ حرارت میں بہت زیادہ اور بہت اچانک تبدیلیاں ہوں۔
نظام تنفس کی جانچ
ایک ماچس جلائیں، اسے اپنے سامنے لے جائیں۔ اپنی ناک سے گہرا سانس لیں اور اپنے منہ سے سانس باہر نکالیں، میچ کو اڑا دینے کی کوشش کریں۔ آپ کو کتنی بار میچ کو اڑانے کی کوشش کرنی ہوگی؟ اگردو سے چار بار بجھانے کی کوشش ناکام ہوتی ہے، تو دکھائیں کہ آپ کا نظام تنفس کافی خراب ہے۔ اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ آپ سگریٹ نوشی کرتے ہیں، ورزش کرنے میں سستی کرتے ہیں یا آپ کو سانس کی دائمی بیماری ہے۔
پانی کا جمع ہونا
کھڑے ہونے کے لیے اپنے پاؤں کے انگوٹھے کے زور کا استعمال کریں۔ اگر آپ کے ہاتھ سے صحیح کرنے کے بعد بھی پاؤں پر ڈینٹ موجود ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے جسم میں اضافی سیال جمع ہو رہا ہے اور ورم ہو رہا ہے۔ لہذا، آپ کو نمک سے پرہیز کرنا چاہئے اور پروسیسڈ فوڈز، ڈبہ بند کھانے کو محدود کرنا چاہئے۔
تھائیرائیڈ کی جانچ
اپنی آنکھیں بند کریں، اپنے بازو اپنے سامنے پھیلائیں، اپنی ہتھیلیوں کو کھولیں اور کسی سے اپنے ہاتھ پر کاغذ کا ٹکڑا رکھنے کو کہیں۔ اگر کاغذ آپ کی انگلیوں سے ہلنے لگے تو آپ کو تھائیرائیڈ کی بیماری ہو سکتی ہے اس سلسلے میں آپ کو ماہر اینڈو کرائنولوجسٹ سے رابطہ کرنا چاہیۓ، رابطے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
اوپر بتائی گئ تجاویز صرف بنیادی ٹیسٹ ہیں، لیکن آپ کو ان کی درستگی کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔ اگر آپ کو اپنے جسم میں کسی شدید علامت کے آثار نظر آتے ہیں، تو آپ کو بروقت پتہ لگانے کے لیے اپنے معالج سے رابطہ کرنا چاہیے۔ دعا ہے کہ آپ سب صحت مند رہیں۔